زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ریاستوں کے زراعت اور باغبانی کے وزراء کی دو روزہ قومی کانفرنس بنگلورو میں اختتام پذیر


قدرتی کاشتکاری، ڈیجیٹل زراعت، فصلوں کے بیمہ، ایف پی اوز، ایگری انفرا فنڈ جیسے شعبوں میں اتفاق رائے

کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے فصلوں کے تنوع پر توجہ دینے کی ضرورت ہے: جناب تومر

Posted On: 15 JUL 2022 7:35PM by PIB Delhi

ریاستوں کے زراعت اور باغبانی کے وزراء کی دو روزہ قومی کانفرنس، جس کا اہتمام زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزارت نے کرناٹک حکومت کے تعاون سے کیا تھا، آج بنگلورو میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ کانفرنس کے دوران مختلف سیشنوں میں وسیع غور و خوض کی بنیاد پر، ریاستوں نے قدرتی کاشتکاری، ڈیجیٹل زراعت، فصلوں کے بیمہ، کسان پیداواری تنظیموں (ایف پی اوز) کو فروغ دینے اور پائیدار زرعی ترقی کے لیے مرکزی حکومت کی کوششوں کی کامیابی جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’آتم نربھر بھارت‘ (خود کفیل بھارت) کے ہدف کو حاصل کرنے کی سمت میں ایک ٹھوس قدم ہوگا، جیسے شعبوں میں اپنا حصہ بڑھانے پر اتفاق کیا۔

اس موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے۔ اس شعبے میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے اور چھوٹے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کی خاطر اختراعات اور تکنیکی ترقی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر شعبوں کے مقابلے زراعت نے مرکزی حکومت کے مخصوص اقدامات کی وجہ سے کووڈ کی وبا کے دوران مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ایسے اقدامات میں زرعی کاموں کو تعطل کے بغیر دی گئی راحت اور کسان ریل چلانے جیسے اقدامات شامل ہیں، جن سے زراعت کے شعبے اور کسانوں کو فائدہ پہنچا۔ جناب تومر نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ تال میل سے حکومت ہند کی پالیسیوں اور پروگراموں کے بہتر نفاذ کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ اس میں ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن کا مؤثر نفاذ، ایف پی اوز کو فروغ دینا، ای-نام کے ذریعے زرعی پیداوار کے بہتر تجارتی طریقہ کار کی ترقی، دیہی علاقوں میں انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے پی ایم کسان سمان ندھی اور ایگریکلچر انفرا اسٹرکچر فنڈ کا بہترین استعمال شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کے لئے زیادہ قیمت والی فصلوں کی مانگ کو پیش نظر رکھتے ہوئے فصلوں کے تنوع پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے اور کرناٹک کے وزیر زراعت جناب بی سی پاٹل موجود تھے۔

دو روزہ کانفرنس کے دوران ریاستوں کے ساتھ ملک میں زراعت کی مجموعی ترقی کے لیے اہم موضوعات پر بات چیت کی گئی۔ ریاستی زراعت اور باغبانی کے وزراء اور زراعت کے اعلیٰ افسران کے ساتھ مشاورت سے مرکزی حکومت کو کسان برادری کے مفاد میں تمام اسکیموں کے موثر نفاذ کے لیے ایک روڈ میپ اور ہموار (اسموتھ) ایکشن پلان تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ کانفرنس میں جوار کے بین الاقوامی سال - 2023 پر بھی غور و خوض کیا گیا جو اگلے سال منایا جائے گا۔ غذائیت سے بھرپور اناج کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، ریاستوں نے مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر تمام ممکنہ اقدامات کرتے ہوئے اپنی پیداوار اور رقبہ کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ غذائیت سے بھرپور اناج کی پروسیسنگ، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.7638



(Release ID: 1841954) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Hindi , Odia