کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستانی آئی ٹی فرموں کے دوہرے ٹیکس نظام کو روکنے کے لئے ڈی ٹی اے اے ضوابط میں ابتدائی ترمیم کی ضرورت: محترمہ انوپریہ پٹیل نے مغربی آسٹریلیا کے نائب وزیر اعظم کو اس سے متعلق جانکاری دی


دونوں فریق نے ہند-آسٹریلیا ای سی ٹی اے کی ابتدائی توسیع کی ضرورت کا اعتراف کیا

آسٹریلیا ہندوستانی طلبا اور سیاحوں سے متعلق ویزا کے مسائل پر غور کرے گا

Posted On: 13 JUL 2022 8:30PM by PIB Delhi

تجارت وصنعت کی وزیر مملکت (ایم او ایس) محترمہ انوپریہ پٹیل نے تکنیکی مدد فراہم کرنے والے ہندوستانی فرموں کی غیر ملکی آمدنی سے متعلق ٹیکس نظام کو روکنے کے لئے دوہرے ٹیکس نظام سے بچنے کے معاہدے کے تعلق سے ضوابط میں ابتدائی ترمیم کی ضرورت پر زور دیا ہے۔  محترمہ پٹیل نے مغربی آسٹریلیا کے وزیٹنگ نائب وزیر اعظم جناب روجر کک کے ساتھ آج نئی دہلی میں ایک میٹنگ کی۔  میٹنگ میں محترمہ پٹیل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈی ٹی اے اے ضوابط میں ترمیم بہت اہم مسئلہ ہے، جس کے لئے ہند-آسٹریلیا ای سی ٹی اے (ہندوستان آسٹریلیائی اقتصادی تعاون  اور تجارتی معاہدہ) کے تحت اتفاق کیاگیا۔

ہندوستانی طلبا کے لئے ویزا جاری ہونے میں تاخیر سے متعلق تشویشات پر آسٹریلیائی فریق نے اتفاق کیا ہے کہ وہ آسٹریلیا میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے ہندوستانی طلبا اور اسی طرح سیاحوں کے لئے ویزا کی جلد پروسیسنگ اور جاری کرنے کے عمل میں سہولت پر غور کریں گے۔

دونوں فریق نے تعلیم، اہم معدنیات، زراعت، توانائی، سیاحت، کانکنی، ٹکنالوجی وغیرہ سمیت مختلف شعبوں سے متعلق متعدد مسائل پر مغربی آسٹریلیا کے ساتھ ہندوستان کے درمیان تعاون کو مستحکم بنانے کے اہم مواقع پراپنے اپنے نظریات کا تبادلہ بھی کیا۔ محترمہ پٹیل نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوطرفہ تعلقات تبدیلی آمیز ارتقا سے گزرے ہیں اور مختلف شعبوں میں تعاون اور دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کی موجودہ سطح کو بہتر بنانے کے لئے بہت زیادہ گنجائش ہے۔

دونوں فریق نے دونوں معیشتوں خاص طور پر کاروبار کے باہمی فوائد کے لئے ہند- آسٹریلیا ای سی ٹی اے فورس میں ابتدائی داخلے کی خاطر توثیقی عمل کو تیز کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔ فریقین نے آسٹریلیائی مارکیٹ میں آلو، بھنڈی، کھیرا، انناس، پیاز وغیرہ جیسی بعض اشیا سے متعلق مارکیٹ تک رسائی کے مسائل  اور ہندوستان میں زرعی مصنوعات کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے ممکنہ تکنیکی امداد پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

دونوں لیڈروں نے دونوں ممالک کے شہریوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے خاص طو رپر ایک دوسرے کے کاروبار میں فائدہ پہنچانے کے لئے نتائج پر مرکوز اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے تعاون کے مختلف اہم مواقع اور خصوصی شعبوں سے متعلق ہدف پر مرکوز اقدامات پر غور وفکر کیا۔

دونوں ممالک نے زرعی تکنیک ، آبی بندوبست، توانائی کی افادیت، قابل تجدید توانائی کے ساتھ ساتھ کمیوڈٹی انالیٹکس، اطلاعات وٹکنالوجی، موبائل اپلی کیشن وغیرہ جیسے شعبوں میں مغربی آسٹریلیائی مہارت کا فائدہ اٹھا کرکے نئے مواقع تیار کرنے کے لئے تکمیلی اسکیموں اور دستیاب مہارت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ دونوں فریق نے قانونی معدنیات کی کانکنی ، تکنیکی تعاون میں توسیع اور مہارت کے تبادلے اور سازگار سپلائی چین ، سے متعلق سرگرمیوں میں وسیع تر مصروفیات کی سمت میں کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ہندوستان اور آسٹریلیائی فریق نے اِس بات کا بھی ذکر کیا کہ معدنیات، تعلیم، زراعت، کانکنی کے سازو سامان، ٹکنالوجی کے شعبے، توانائی، سیاحت وغیرہ جیسے شعبوں میں تعاون کو مستحکم کرنے کے لئے اہم مواقع موجود ہیں، لہٰذا امید افزا نتائج حاصل کرنے کے لئے ایک ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

 

*********

ش ح –  ع ح– ع ر

U: 7557


(Release ID: 1841442) Visitor Counter : 130


Read this release in: English , Hindi