جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی آر ای ڈی اے کے سی ایم ڈی نے ’’ایم ایس ایم ای بینکنگ کانکلیو2022‘‘ سے خطاب کیا


آئی آر ای ڈی اے قابل تجدید توانائی کے پروجیکٹوں کے لیے ایم ایس ایم ای کو قرض کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے پابند عہد ہے

Posted On: 08 JUL 2022 5:28PM by PIB Delhi

 image001FZTO.jpg

انڈین رینیوبل انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی لمیٹڈ (آئی آر ای  ڈی اے) کے چیئرمین اور مینیجنگ ڈائریکٹر  جناب پردیپ کمار داس نے ’’ایم ایس ایم ای بینکنگ کانکلیو2022‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے آج کہا کہ آئی آر ای ڈی اے قرض کی سہولیات پیش کرنے کے ذریعے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کی شراکت داری بڑھانے کے لیے پابند عہد ہے۔

مالیات کے وزیر مملکت ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے مہمان خصوصی کے طور پر ایم ایس ایم ای بینکنگ کانکلیو 2022 میں شرکت کی، جس کا انعقاد ایم ایس ایم ای بزنس فورم کے ذریعے کیا گیا تھا۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر کراڈ نے قابل تجدید تونائی کے شعبے کی جامع ترقی کے لیے آئی آر ای ڈی اے کی کوششوں کی تعریف کی۔

image002F27R.jpg

پروگرام میں موجود سامعین سے خطاب کرتے ہوئے جناب پردیپ کمار داس نے کہا کہ جہاں ایم ایس ایم ای کمپنی کے 33884 کروڑ روپئے (مئی 2022 کے اختتام تک) کی کمپنی کی کل قرضہ جاتی جائیدادوں کے صرف 1.86 فیصد  کی ترجمانی کرتے ہیں، آئی آر ای ڈی اے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ان کی حصے داری بڑھانے کے لیے ایم ایس ایم ای کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انھوں نے زور دے کر کہا کہ 2030 تک  قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کے 500 گیگاواٹ کے ہدف کو ایم ایس ایم ای کی قابل ذکر شراکت داری کے بغیر حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ اس لیے  ایم ایس ایم ای کی کوششیں آتم نربھر بھارت کی اہم محرک ہوں گی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں مکمل یقین ہے کہ بھارت آسانی سے غیر حجری ایندھنوں سے توانائی کی 50 فیصد کی حصے داری اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے متعینہ 2030 کی آخری ڈیڈ لائن سے پہلے قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کے 500 گیگاواٹ بھی حاصل کرلے گا۔

آئی آر ای ڈی اے کے سی ایم ڈی نے کہا کہ ایم ایس ایم  ای صنعتکاروں کے لیے ایک بڑی رکاوٹ  مناسب شرح سود کے ساتھ قرض حاصل کرنے میں ناکامی رہی ہے لیکن آئی آر ای ڈی اے نے قرض کی آن لائن منظوریوں اور تفصیل، قرض کی منظوری، دستاویزکاری اور تقسیم کی مدت میں کمی اور ملک میں بڑھی ہوئی جغرافیائی موجودگی کے لحاظ سے ’’کاروبار کرنے میں آسانی‘‘ میں قابل ذکر  بہتری پیدا کی ہے۔

جناب داس نے کہا کہ کووڈ وبائی مرض کی دوسری اور تیسری لہر کے باوجود آئی آر ای ڈی اے نے مالی سال 22-2021 کے دوران 634 کروڑ روپئے  کا سالانہ ٹیکس کے بعد کا سب سے زیادہ فائدہ اور 834 کروڑ روپئے کا ٹیکس کے پہلے کا فائدہ (پی بی ٹی) درج کرایا ہے جو مالی سال 21-2020 کے مقابلے بالترتیب 82.88 فیصد اور 46.41 فیصد کا وسیع اضافہ درج کرتا ہے۔ آئی آر ای ڈی اے کارپوریٹ نظام کے اعلیٰ پیمانوں کے تئیں اپنے عزم کو یقینی بناتے ہوئے 30 دنوں کے اندر آڈیٹیڈ مالی نتائج شائع کرنے والی پہلی سی پی ایس ٹی ہے۔ انھوں نے دوہرایا کہ کمپنی ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو دور کرنے اور قابل تجدید توانائی کے پروجیکٹوں کے لیے مالی مدد کے ذریعے کاربن ڈائی آکسائیڈکے اخراج میں کمی لانے کے ذریعے  آلودگی کی سطح کو کم کرنے کی خاطر پابند عہد ہے۔

image003Y5Q2.jpg

*****

U.No.7469

(ش ح –ق ت  - ر ا)


(Release ID: 1840869) Visitor Counter : 139


Read this release in: English , Hindi