الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

دوسرا دن: ڈیجیٹل انڈیا ویک 2022


الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے کہا کہ ’’بتدریج اسٹارٹ اپ  سپورٹ سسٹم اور سرکاری پروگراموں کے لیے ایک گیٹ وے بنے گا‘‘

Posted On: 05 JUL 2022 9:47PM by PIB Delhi

ڈیجیٹل انڈیاویک 2022 تھیم 'کیٹالائزنگ نیو انڈیاز ٹیکڈے' کے ساتھ 4 جولائی کو گاندھی نگر، گجرات میں شروع ہوا۔ 4 جولائی سے 9  جولائی تک ایک ہفتہ تک جاری رہنے والے اس پروگرام نے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے فلیگ شپ پہل کے شاندار سفر کی یاد تازہ کردی ہے جس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ یہ تقریب اس پس منظر میں منعقد ہوئی ہے  کہ جب ہندوستان عالمی سطح پر اسٹارٹ اپس کے لیے تیسرے سب سے بڑے ماحولیاتی نظام کے طور پر ابھر رہا ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا پروگرام اور یکے بعد دیگرے مہمات کی چھتری کے تحت بنائے گئے مضبوط ٹیل ونڈز کی مدد سے، ہندوستان میں 73000 سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور 100+  یونیکارن ہیں۔ 2021 کے واٹرشیڈ سال کے بعد جس میں کووڈ حملے کے باوجود 44 یونیکارن کا ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا، 2022 میں چھ ماہ کے دوران  22 ​​بلین  امریکی ڈالر کی کل قیمت کے ساتھ 17 اسٹارٹ اپ یونیکارن کلب میں داخل ہوئے۔

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی ) ڈیجیٹل انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا اور آتما نربھر بھارت کے متعین مقاصد کے ساتھ مل کر ٹیک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو تیزی سے ٹریک کرنے کے مشن پر انتھک محنت کر رہی ہے۔ ایم ای آئی ٹی وائی اپنی مختلف اسکیموں اور اقدامات کے ذریعے 100+ کروڑ کے سالانہ بجٹ کے ساتھ 2000 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کی مدد کر رہی ہے۔ اپنے متعدد اقدامات کے ساتھ خاص طور پرٹیئر II اورٹیئر III شہروں اور نیم شہری علاقوں کے لیے تیار کردہ منصوبوں کے تحت  ایم ای آئی ٹی وائی ان شعبوں میں بڑے پیمانے پر رسائی کی راہ ہموار کر رہی ہے جس سے کاروباری افراد کی اگلی لیگ کو بینڈ ویگن میں شامل ہونے میں مدد مل رہی ہے۔

ٹیک ایکو سسٹم کو متحرک طور پر بڑھانے اور اسے برقرار رکھنے کے مقصد کے ساتھ، ڈیجیٹل انڈیا جینیسس ( اختراعی اسٹارٹ  اپ کے لئے بتدریج مدد)  جو ایک قومی سطح کا ڈیپ ٹیک اسٹار ٹ اپ پلیٹ فارم ہے ،ایم ای آئی ٹی وائی کے ذریعے 750+ کروڑ کی لاگت کے ساتھ شروع کیا گیا  جس کی لانچنگ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے تھی۔ یہ پلیٹ فارم اگلے 5 سالوں کے دوران 10,000+ ٹیک اسٹارٹ اپس کو متاثر کرنے اور مضبوط کرنے کا تصور کرتا ہے، خاص طور پر ہندوستان کے ٹیئر-II اور ٹیئر III شہروں سے جو مناسب ساز وسامان سے لیس ہوں گے اور  انہیں  پہل کو شروع کرنے اور اسکیلنگ کے لیے ایک سازگار بنیادی ڈھانچے کی حمایت بھی  حاصل ہوگی۔ ڈیجیٹل انڈیا جینیسس ایک مزید مساوی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لیے راستہ ہموار کرے گا، جو کہ ہندوستان کی جامع تکنیکی-سماجی-اقتصادی ترقی کے لیے ہمارے پرجوش کاروباریوں کی امنگوں کی یکساں  طور پر نمائندگی کرتا ہے۔

5 جولائی کو ایونٹ کے دوسرے دن 'ایکسیلریٹنگ اسٹارٹ اپ اکانومی' کے موضوع پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ افتتاحی سیشن میں ریلویز، کمیونیکیشن، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے وزیر جناب اشونی ویشنو،  وزیر مملکت برائے ہنر مندی اور انٹرپرینیورشپ اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی جناب راجیو چندر شیکھر اور جناب الکیش کمار شرما، سکریٹری، ایم ای آئی ٹی وائی  کی باوقار موجودگی رہی  اس کے علاوہ سرکردہ اسٹارٹ اپس، یونیکارنس اور ہندوستانی آئی ٹی / آئی ٹی ای ایس صنعت سے تعلق رکھنے والے لیڈروں کی ایک کہکشاں موجود تھی  جس نےاجتماع سے خطاب کیا۔

دن بھر جاری رہنے والے اس پروگرام میں 30+ معروف کاروباری اور ٹیکنالوجی ماہرین اور یونیکارنس کے کلیدی خطابات، دلکش پینل مباحثے اور کارپوریٹ پیشکشیں شامل تھیں۔

پہلی پینل ڈسکشن کا آغاز سدھیر سیٹھی، بانی اور منیجنگ جنرل پارٹنر، چیراٹے کے 'تیز ڈیجیٹل دنیا میں ڈیجیٹل انڈیا کے مواقع' کے کلیدی خطاب سے ہوا۔ اس کے بعد ’انڈیا کا متحرک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم - اس کی ترقی کو جاری رکھنا‘ کے موضوع پر  پر ایک بصیرت انگیز پینل بحث  بھی ہوئی۔

سیشن کے پینلسٹ میں  جناب ونیت راؤ، بانی اور سی ای او، ڈیل شیئر، شری راہل چیری، سی ای او فون پے،جناب ورون کھیتان، شریک بانی اور سی او او، اربن کمپنی، شری راجیو گپتا، صدر پالیسی بازار، اور جناب پریم برتھا سارتھی، منیجنگ پارٹنر پونٹک وینچر انڈیا ایل ایل پی  شامل تھے۔ جبکہ شری پریم برتھا سارتھی  نےبطور ناظم اس  پینل مباحثہ کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھایا ۔پینل کے شرکانے ہندوستان بھر میں اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کے پھیلاؤ کے لیے مختلف حکمت عملیوں پر غور  وخوض کیا۔

دن کے دوسرے پینل ڈسکشن کا آغاز جناب اتل بترا، سی ٹی او الگونومی کے کلیدی خطاب کے ساتھ ہوا ،جس کاعنوان 'ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپس کے ساتھ مستقبل کا دوبارہ تصور کرنا' تھا۔ مباحثہ کے شرکا میں  جناب روہن ورما، سی ای او میپ مائی انڈیا، جناب ورون الگ، شریک بانی ماما ارتھ،  جناب سندیپ اگروال، بانی اور سی ای او ڈروم ٹیکنالوجی اور  جناب اپرمیا رادھا کرشنا، شریک بانی اور سی ای او کو نے’ ہندوستان اور دنیا کے لئے ٹکنالوجی کی تعمیر‘ کے موضوع پر روشنی ڈالی۔ جبکہ جناب اتل بترا نے اس مباحثہ کی نظامت کی ۔

تیسرے سیشن میں 'ٹیئر II اور ٹیئر III شہروں میں،  کیٹلائزنگ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم' پر ایک پینل ڈسکشن شامل تھا۔ سیشن کا آغاز ٹی سی ایس کے  جناب انیل شرما کے کلیدی خطاب کے ساتھ ہوا جس  کا عنوان  ’ٹیلنٹ اور مواقع – ٹیئر II اور ٹیئر III شہروں میں ٹیکنالوجی کے شعبے کی توسیع ‘تھا۔ اس پینل میں جنا  ب وپل پٹیل، پارٹنر – سیڈ انویسٹنگ سی آئی آئی ای ،جناب پرمیندر سنگھ کاکریا   وپرو، جناب اروند کمار، ڈی جی، ایس ٹی پی آئی، جناب ہرشل ماتھر، ریزر پے، جناب دھروبا جیوتی ڈیکا، برہم پترا فیبل اور جناب سووک سین گپتا، انفرا مارکیٹ شامل تھے۔

’کارپوریٹس اور اسٹارٹ اپس‘ پر دن کے آخری پینل کےمباحثے کی محترمہ آستھا گروور، اسٹارٹ اپ انڈیا نے نظامت کی ۔ پینل میں جناب آمے ماشیلکر، جیو جین نیکسٹ، جناب  راجیو اگروال، میٹا، جناب پال رویندر ناتھ، گوگل، محترمہ فیلی ویسکو، سفارت خانہ فرانس، انڈیا اور جناب سدیپ گوسوامی، ڈیل ٹیکنالوجیز شامل تھے۔اس مباحثے میں  کارپوریٹس اور سٹارٹ اپس کے درمیان شراکت داری سے فائدہ اٹھانے پر بحث بصیرت انگیز تھی۔

اختتامی سیشن کو ایم ای آئی ٹی وائی کے سمریدھی اور ٹی آئی ڈی ای اسکیل اپ فنڈ کے ساتھ ساتھ ایس ٹی پی آئی کے چیلنج پروگرام اور سیڈ فنڈ ۔اسٹارٹ ۔ اپس مستفیدین کے حوالے سے اہم اعلانات کے ذریعے نشان زد کیا گیا۔

 

 

 

*************

 

ش ح ۔ ج ق ۔ ف ر

U. No.7278

 



(Release ID: 1839519) Visitor Counter : 159


Read this release in: English , Hindi