صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دودھ میں اینٹی بائیٹک عناصر

Posted On: 01 APR 2022 5:13PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ بھارت کی خوراک کے تحفظ اور معیارات سے متعلق اتھارٹی (ایف ای ایس اے آئی) نے بتایا ہے کہ اس نے خوراک کے تحفظ اور معیارات (خوراک کی اشیاء کے معیارات اورخوراک  مرکبات)ضابطوں ، 2011 کے تحت دودھ کے معیارات کی وضاحت کی ہے اور دیگر کھانے پینے کی مصنوعات  خوراک کے تحفظ اور معیارات (آلودہ، زہریلے عناصر) کے ضوابط، 2011 کے ذیلی ضابطے 2.3.2 اور اس میں کی گئی  ترامیم  بیان  کی ہیں۔

دودھ کو ڈبہ بند کرنےاوراس کی فروخت میں شامل تمام فوڈ بزنس آپریٹروں کو مخصوص ضوابط پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ، 2006 کا نفاذ اوراس پر عمل کیا جانا بنیادی طور پر ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کے پاس ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے  خوراک کے تحفظ سے متعلق کمشنر اپنے  خوراک کے تحفظ سے متعلق اہلکاروں کے ذریعہ نگرانی، نمونے لینے، معائنہ کرنےاور نفاذ کی مہم چلاتے ہیں تاکہ دودھ اور دودھ کی مصنوعات کے معیار اور  سیفٹی کو مخصوص معیارات کے مطابق بنائے جانے کو یقینی بنایا جاسکے۔

ایف ایس ایس اے آئی نے ملک بھر میں 240 نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ فار ٹیسٹنگ اینڈ کیلیبریشن لیبارٹریز (این اے بی ایل) سے تسلیم شدہ فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کومنظوری دی ہےاورنوٹیفائی کیا ہے ۔ اس کے علاوہ، دودھ اور دودھ کی مصنوعات میں ملاوٹ کرنے والوں کی موقع پر جانچ کے لیے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تیزی کے ساتھ  دودھ کا تجزیہ کرنے والوں  سے لیس 173 موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو منظوری دی گئی ہےاور انہیں فراہم کرایا گیا ہے۔

بھارتی حکومت  کےمویشی پروری اور ڈیری کے  محکمے (ڈی اے ایچ ڈی) نے  بتایا ہے کہ اس نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بیمار خوراک پیدا کرنے والے جانوروں کے علاج کے لیے اینٹی بائیوٹک کے منصفانہ استعمال سے متعلق ایک ایڈوائزری جاری کی ہےاور یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ اینٹی بائیٹک کے استعمال کی حوصلہ شکنی کی جائے، اگر ضروری نہ ہو اورآزاد نموں کو فروغ دینے والے  متبادل اینٹی بائیٹک کی تیاری اور استعمال کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

2018 میں نیشنل دودھ سیفٹی اینڈ کوالٹی جائزہ،ایف ایس ایس اے آئی کے ذریعہ منعقد کیا گیا تھا۔ سروے کی تفصیلات درج ذیل ایف ایس ایس اے آئی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں https://www.fssai.gov.in/upload/press_release/2019/10/5da973ffaefcfPress_Release_Milk_Survey_Report_18_10_2019.pdf

***********

 

 

ش ح ۔ ش ر ۔ م ش

U. No.7215

 


(Release ID: 1839066) Visitor Counter : 115


Read this release in: English