بھاری صنعتوں کی وزارت

بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) اور صلاحیت سازی وکاروبار کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) نےاہم سازوسامان سیکٹر کو بڑھاوا دینے کے لئےانجینئرنگ کاروبار میں تربیت کی سہولت فراہم کرنے کے لئے مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے


پہل کے تحت ایم ایچ آئی نئی صنعتوں کی قیادت والے قومی صلاحیت سازی اہلیتی فریم ورک (ایم ایس کیو ایف) اور سطح6 اور اس سے اوپر کے اہلیتی پیک (کیو پی) کے فروغ کے لئے ایم ایچ آئی سیکٹر صلاحیت سازی کونسل کو صد فیصد مالی امداد فراہم کرے گا

کیو پی کے پاس آن لائن مواد، پروجیکٹوں اور نوکری کے لئے تربیت کے ساتھ سیکھنے کا ملا جلا طریقہ ہوگا

تربیت کا مقصد 3 سال کی مدت میں 70 ہزار سے زیادہ افراد کو اہلیت فراہم کرانا ہے

بھاری صنعتوں کے سیکٹر میں ترقی، وزیر اعظم کے آتم نربھر بھارت کے خواب کو تعبیر آشنا کرنے کی سمت میں ایک قدم ہے: جناب مہیندر ناتھ پانڈے

باصلاحیت افرادی قوت ہندوستان کو ایک جدید،ٹکنالوجی کی قیادت والی اور نوجوان عالمی مینوفیکچرنگ سپرپاور بننے کے قریب لے جائے گی: جناب مہیندر ناتھ پانڈے

میک ان انڈیاپروگرام کی کامیابی میں مدد کے لیے اہم سازوسامان کے سیکٹر کا فروغ ضروری: جناب دھرمیندر پردھان

Posted On: 29 JUN 2022 7:05PM by PIB Delhi

بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) اور صلاحیت سازی میں کاروبار کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) نے اہم سازوسامان کے سیکٹر میں صلاحیت سازی کی تربیت فراہم کرنے کے لئے ایک تعاون سے پر ایکو سسٹم بنانے کے مقصد سے آج ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے۔ شراکت داری کا مقصد اہم سازوسامان کے سیکٹر، مرحلہii میں مسابقت بڑھانے کے لئے منصوبے کے تحت ایم ایچ آئی سے متعلقہ سیکٹر اسکل کونسل (جیسے آٹو موٹیو، بنیادی ڈھانچہ، آلات اور اہم اشیا) کے ذریعہ وضع کردہ کوالیفکیشن پائکس کے توسط سے متعدد انجینئرنگ کاروبار میں تربیت کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

اس منصوبے کے تحت مستقبل کی صنعتی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے سطح6 اور اس سے اوپر کے لئے کوالیفکیشن پائک بنانے کے توسط سے اہم سازوسامان کے سیکٹر میں صلاحیت سازی کو فروغ دینے کے لئے ایک نئی اکائی شروع کی گئی ہے۔ اکائی کے تحت وزارت صلاحیت سازی سطح 6 اور اس سے اوپر کے کوالیفکیشن پیکیج (کیو پی) تعمیر کرکے اہم سازوسامان کے سیکٹر میں صلاحیت سازی کو بڑھاوا دے رہا ہے۔

اس پہل کے تحت ایم ایچ آئی نئی صنعت پر مبنی قومی صلاحیت سازی اہلیتی فریم ورک (این ایس کیو ایف) سطح6 اور اس سے اوپر کے اہلیتی پیک (کیو پی) کی ترقی کے لئے ایم ایچ آئی سیکٹر اسکل کونسل(ایس ایس سی) کو صد فیصد مالی مدد فراہم کرے گی۔ کیو پی کی کامیاب ترقی کے بعد ایم ایچ آئی(بھاری صنعتوں کی وزارت) اور این ایس ڈی (نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن) کی مدد سے صنعت میں موجودہ افرادی قوت کو اضافی صلاحیت مہیا کرنے کے لئے ترقی یافتہ کیو پی کا استعمال کرے گا۔ 3 سال کی مدت میں 70 ہزار سے زیادہ لوگوں کو صلاحیت فراہم کرنے کے لئے ایم ایچ آئی صنعتی تنظیموں اور ایس ایس سی کے درمیان ربط بھی فراہم کرے گا۔

بھاری صنعتوں کی وزارت کے مرکزی وزیر جناب مہیندر ناتھ پانڈے نے شراکت داری کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ بھاری مینوفیکچرنگ صنعت، روزگار پیدا کرنے، برآمدات اور معیشت کو مہمیز کرنے کے معاملے میں سب سے اہم شعبوں میں سے ایک ہے۔ اِس شعبے میں کسی بھی طرح کی نمو معیشت کے لئے وسیع امکانات پیش کرتی ہے اور عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت کے تصور کو پورا کرنے کی سمت میں ایک قدم ہے۔

مجوزہ کیو پی موجودہ اِن- ہاؤس تربیت (خاص طور سے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں) کے لئے  امیدواروں کو مہیا کی گئی تربیت کے لئے ایک رسمی سرٹیفکیٹ بھی مہیا کرے گا۔ تربیت کے لئے نصاب، اشیا اور ڈیجیٹل اشتہارات کو معیاری بنا کر ان شعبوں  میں تربیت کا انعقاد کرنے میں کافی مدد ملے گی۔ مجوزہ کیو پی میں سیکھنے کا ایک ملا جلا طریقہ ہوگا، یعنی آن لائن مواد، پروجیکٹ پر مبنی لرننگ (پی بی ایل) اور آن دی جاب لرننگ( او جے ٹی)۔ سیکھنے والوں، صنعتوں اور متعلقہ تنظیموں کے اشتراک سے منعقد کیا جائے گا۔یہاں تک کہ ماہرین کے پاس بھی صنعت میں 10 سے زیادہ برسوں کا صنعت کا تجربہ والے ٹیکنشین کے پاس مہارت کے اپنے متعلقہ شعبے میں بہتری لانے اور لوگوں کو از سر نو باصلاحیت بنانے کا متبادل ہوگا۔

صلاحیت سازی وکاروبار اور تعلیم کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ اہم اشیا کے سیکٹر کی ترقی میک ان انڈیا پروگرام کی کامیابی سے جڑی ہوئی ہے۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں اضافہ ایک باصلاحیت افرادی قوت کی زیادہ مانگ پیدا کرے گی اور مفاہمتی عرضداشت اِس سیکٹر کے لئے زیادہ باصلاحیت حرکت پذیر افرادی قوت پیدا کرنے کی راہ ہموار کرے گی۔

جناب پانڈے نے مزید بتایا کہ ایم ایچ آئی، ایم ایس ڈی ای کو ایس ایس سی اور کامن انجینئرنگ فیسلٹی سینٹر (سی ای ایف سی) کے درمیان ضروری ربط بھی مہیا کرے گی، جس میں ایم ایچ آئی، سی جی اسکیم فیز1 کے تحت قائم 4 ایم ایچ آئی اہل صنعتی مرکز اور بھیل (بی ایچ ای ایل)، تریچی کو سی جی منصوبہ مرحلہ2 کے تحت منظور شدہ ویلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ڈبلیو آر آئی) میں اسکلنگ کے لئے سی ای ایف سی شامل ہیں۔ منصوبے کے تحت ڈبلیو آر آئی تریچی اگلے 3 برسوں میں 5 ہزار ویلڈر کو تربیت یافتہ بنانے کی صلاحیت بڑھانے کے لئے اپنے بنیادی ڈھانچے کو وسعت دے گا۔ ایم ایچ آئی اور ایم ایس ڈی ای کے درمیان مفاہمتی عرضداشت یہ یقینی بنائے گی کہ اہم سازوسامان کی صنعتوں کے لئے بنایا گیا بنیادی ڈھانچہ مختلف سیکٹر میں صلاحیت سازی فراہم کرنے کے لئے مؤثر انداز سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ایم ایس ڈی ای یہ یقینی بنانے کے لئے ایس ایس سی کو رہنمائی اور سہولت فراہم کرے گا کہ صلاحیت سازی کے اہداف حاصل کرلیے گئے ہیں۔

جناب پانڈے نے کہا کہ کل ملا کر یہ پہل باصلاحیت افرادی قوت پیدا کرے گی، جو دفاع، ایرواسپیس، بجلی، موٹر گاڑی، اہم سازوسامان وغیرہ جیسے متعدد شعبوں میں صنعتوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں اہل ہوگی۔ ایسی باصلاحیت افرادی قوت ہندوستان کو ایک جدید،ٹکنالوجی سے لیس اور نوجوان عالمی مینوفیکچرنگ سپرپاور بننےکے قریب لے جائے گی۔

 

 

**********

 

)ش ح ۔ ج ق۔ ع ر)

U-7064

 



(Release ID: 1838166) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Hindi