عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور آل انڈیا سروسز افسران کی تعیناتی اور دیگر معاملات سمیت ڈی او پی ٹی سے متعلق متعدد ریاستی امور پر تبادلہ خیال کیا


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہریانہ میں افسران کی سنگین کمی کو تسلیم کیا اور سکریٹری، ڈی او پی ٹی کو ہدایت دی کہ وہ مسائل کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں

Posted On: 24 JUN 2022 5:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  24/جون 2022 ۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے آج سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز  (آزادانہ چارج)، اور وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی  اور آل انڈیا سروسز افسران کی تعیناتی اور دیگر معاملات سمیت محکمہ عملہ اور تربیت (ڈی او پی ٹی) سے متعلق متعدد ریاستی مسائل پر تبادلہ خیال کیا ۔

منوہر لال کھٹر نے نشان دہی کی کہ اس سال کے آخر تک آئی اے ایس افسران کی شدید کمی ہو جائے گی، کیونکہ 7 براہ راست تقرری والے اور 7 پروموشن یافتہ افسران 2022 میں سبکدوش ہوجائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ افسروں کی مرکز میں تعیناتی اور ریاستی کیڈر میں افسران کی کم تعداد کی وجہ سے ریاست کو حکمرانی (گورنینس) کے مسائل کا سامنا ہے۔

1.jpeg

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے علم میں یہ بات لائی کہ ریاست میں 50 ایسے محکمے ہیں جن کے لیے تجربہ کار افسران کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت وہ ایک افسر کو 2-3 محکمے کی ذمہ داری دے کر کام چلا رہے ہیں، جس کی وجہ سے کام کا غیر ضروری اور ناقابل عمل بوجھ ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو ڈی او پی ٹی کے انچارج وزیر بھی ہیں، نے ہریانہ میں افسران کی سنگین کمی کو تسلیم کیا اور مرکزی سکریٹری، ڈی او پی ٹی کو ہدایت دی کہ وہ ان تمام مسائل پر مناسب غور کریں اور اس بات کا جائزہ لیں کہ کیا بہتر کیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعلیٰ کو یہ بھی یقین دلایا کہ جب تک کمی کو مستقل بنیادوں پر دور نہیں کرلیا جاتا، 6 ماہ کی بنیاد پر سروس میں توسیع کے معاملات پر غور کیا جائے گا۔ انھوں نے سینٹرل ڈیپوٹیشن / مرکز میں تعیناتی سے کچھ افسران کی ریاست میں واپسی پر بھی مناسب غور کرنے کا وعدہ کیا۔

2.jpeg

وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ ہریانہ میں پروجیکٹوں کی کچھ دیگر تجاویز کی پیش رفت کے بارے میں مرکزی حکومت کے ساتھ فالو اپ کریں۔ مرکزی وزیر نے اس کے جواب میں کہا کہ ان کا دفتر اس کا مناسب نوٹس لے گا۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.6874



(Release ID: 1836832) Visitor Counter : 122


Read this release in: English , Hindi