الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
سیمی کنڈکٹر چپ کی ڈیزائننگ اور مینوفیکچرنگ
Posted On:
06 APR 2022 1:37PM by PIB Delhi
یہ معلومات الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
ہندوستان عالمی سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کمپنیوں کے لیے نمایاں ترین مراکز میں سے ایک ہے۔ زیادہ تر عالمی سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کمپنیوں نے غیر معمولی سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کی صلاحیت والے افراد کی بڑی تعداد جو کہ ہندوستان کے اندر موجود ہے اوردنیا بھر کے سیمی کنڈکٹر ڈیزائن انجینئرز کی تعداد کا 20 فیصد ہے اور ہندوستان میں رجسٹرڈ ڈیزائن پیٹنٹس/ آئی پی آرکی بڑی تعداد کی وجہ سے ہندوستان میں ڈیزائن سے متعلق تحقیق و ترقی کے اپنے اپنے اختراعی مراکز قائم کیے ہیں ۔
سیمی کنڈکٹر سپلائی چینز کی جغرافیائی طور پر مرتکز ہونے سے نشان دہی کی گئی ہے۔ جس کی عالمی صلاحیت کے حامل 75فیصد افراد مشرقی ایشیا میں ہے۔ ایسی صرف چند کمپنیاں ہیں جو دنیا میں جدید ترین اختراعی ٹیکنالوجیز رکھتی ہیں اور جدید ٹیکنالوجیز پر مبنی سیمی کنڈکٹر فیبس کو قائم کرنے اور چلانے کی صلاحیت بھی ان کے پاس ہے۔ آئی ڈی ایمس جیسے سیمسنگ (جنوبی کوریا)، انٹیل(یو ایس اے)،ایس کے ہائنیکس (جنوبی کوریا) اورڈھلائی کے کارخانے جیسے ٹی ایس ایم سی (تائیوان)، گلوبل فاؤنڈریز(یو ایس اے) یو ایم سی (تائیوان) سیمی کنڈکٹر اختراع والی مارکیٹ میں بہت بڑا حصہ رکھتے ہیں۔اس طرح کا ارتکاز عالمی الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹر ویلیو چینز کے لیے مختلف خطرات کی نشاندہی کرتا ہے۔ سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ میں ہندوستانی صلاحیتوں کی تعمیر ، صنعتی ترقی، ڈیجیٹل خودمختاری، تکنیکی قیادت، قومی سلامتی، خود انحصاری اور عالمی الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹر ویلیو چینز میں ایک اہم کھلاڑی بننے کے ہندوستان کے اہداف کے لیے ضروری ہے۔
حکومت مجموعی طور پر سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے اپنے اہم مقصد پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ یہ اس کے نتیجے میں ہندوستان کے تیزی سے پھیلتے ہوئے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ اور اختراعی ماحولیاتی نظام کو متحرک کرتا ہے۔ الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹرز میں آتم نربھر بھارت کے وژن کو مرکزی کابینہ نے، جس کی صدارت عزت مآب وزیر اعظم نے کی تھی ،مزید رفتار دی، جس میں سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی ترقی کے لیے 76,000 کروڑ روپے کے مجموعی اخراجات کے ساتھ سیمی کون انڈیا پروگرام کو منظوری دی گئی۔ اس پروگرام کا مقصد ہمارے ملک میں سیمی کنڈکٹرز، ڈسپلے مینوفیکچرنگ اور ڈیزائن ماحولیاتی نظام میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو مالی مدد فراہم کرنا ہے۔ یہ عالمی الیکٹرانکس ویلیو چینز میں ہندوستان کی مقبولیت میں اضافے کی راہ ہموار کرے گا۔
- مذکورہ پروگرام کے تحت درج ذیل چار اسکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں:
ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر فیبس کے قیام کی اسکیم سیمی کنڈکٹر فیبس کے قیام کے لیے اہل درخواست دہندگان کو مالی مدد فراہم کرتی ہے جس کا مقصد ملک میں سیمی کنڈکٹر ویفر فیبریکیشن کی سہولیات کے قیام کے لیے بڑی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ اسکیم کے تحت درج ذیل مالی امداد کی منظوری دی گئی ہے۔
- 28 این ایم یا اس سے کم - پروجیکٹ لاگت کا 50فیصد تک
- 28 این ایم سے 45 این ایم تک - پروجیکٹ لاگت کا 40فیصد تک
- 45 این ایم سے 65 این ایم تک - پروجیکٹ لاگت کا 30فیصد تک
ہندوستان میں ڈسپلے فیبس کے قیام کی اسکیم اہل درخواست دہندگان کو ڈسپلے فیبس کے قیام کے لیے مالی معاونت فراہم کرتی ہے جس کا مقصد ملک میں ٹی ایف ٹی ایل سی ڈی/ اے ایم او ایل ای ڈی پر مبنی ڈسپلے فیبریکیشن سہولیات کے قیام کے لیے بڑی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ یہ اسکیم پراجیکٹ لاگت کے 50فیصد تک کی مالی مدد فراہم کرتی ہے جس کی حد ایک فیب کے لئے 12,000 کروڑ روپے ہے۔
ہندوستان میں کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹرز / سلکان فوٹوونکس / سینسرز فیب اور سیمی کنڈکٹر اسمبلی، ٹیسٹنگ، مارکنگ اور پیکیجنگ (اے ٹی ایم پی) / او ایس اے ٹی کی سہولیات کے قیام کے لیے اسکیم: یہ اسکیم ہندوستان میں کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹرز / سیلیکون فوٹوونکس(ایس آئی پی ایچ) / سینسر (بشمول ایم ای ایم ایس) فیب اور سیمی کنڈکٹر اے ٹی ایم پی / او ایس اے ٹی کی سہولیات کے قائم کرنے کے لیے اہل درخواست دہندگان کو 30 فیصد سرمایہ جاتی اخراجات کی مالی مدد فراہم کرتی ہے۔
ڈیزائن سے جڑی ترغیباتی (ڈی ایل آئی) اسکیم مالی مراعات، انٹیگریٹڈ سرکٹس ( آئی سیز) کے لئے سیمی کنڈکٹر کی تیاری اور تنصیب کے مختلف مراحل میں ڈیزائن بنیادی ڈھانچے کی سپورٹ ، چپ سیٹس، سسٹم آن چپس (ایس او سیز) ، سسٹمز اور آئی پی کور اور سیمی کنڈکٹر سے منسلک ڈیزائن کے لیے سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کی پیش کش کرتی ہے۔ یہ اسکیم اہل اخراجات کے 50فیصد تک ‘‘پروڈکٹ ڈیزائن سے منسلک ترغیبات’’ فراہم کرتی ہے جس کی حد فی درخواست 15 کروڑ روپے ہے اور 5 سال کے دوران خالص فروخت کے لوٹ پھیر کے 6فیصد سے 4فیصدتک کی ‘‘تعیناتی سے منسلک مراعات’’ کے ساتھ مشروط ہے۔ جس کی حد فی درخواست 30 کروڑ روپے ہے۔
مذکورہ اسکیموں کے علاوہ، حکومت نے سیمی کنڈکٹر لیبارٹری (ایس سی ایل)، موہالی کو براؤن فیلڈ فیب کے طور پر جدید بنانے کی بھی منظوری دی ہے۔
ایک پائیدار سیمی کنڈکٹرز اور ڈسپلے ماحولیاتی نظام کی ترقی کے لیے طویل مدتی حکمت عملیوں کو آگے بڑھانے کے لیے، ایک خصوصی اور خود مختار ‘‘انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن(آئی ایس ایم)’’ قائم کیا گیا ہے۔ انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن کی قیادت سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے انڈسٹری کے عالمی ماہرین کریں گے۔ یہ سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے فیبس کے قیام کے لیے اسکیموں کے موثر اور ہموار نفاذ کے لیے نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کرے گا۔
سیمی کان انڈیا پروگرام کے تحت، حکومت کو ملک میں سیمی کنڈکٹر فیب یونٹس کے قیام کے لیے 3 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ سیمیکان انڈیا پروگرام کے تحت چپس کی تیاری کے لیے موصول ہونے والی درخواستوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ مزید برآں، سیمی کنڈکٹرز مینوفیکچرنگ بہت پیچیدہ اور ٹیکنالوجی پر منحصر شعبہ ہے جس میں بھاری رقوم کی سرمایہ کاری، زیادہ خطرہ، طویل مدت کار اور ادائیگی کے ادوار، اور ٹیکنالوجی میں تیزی سے تبدیلیاں آتی ہیں جن کے لیے مسلسل سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس وقت، ہندوستان اپنے سیمی کنڈکٹر سپلائی چین ماحولیاتی نظام کی ترقی کےتشکیلی مرحلے میں ہے۔ سیمی کنڈکٹر فیب یونٹس میں سیمی کنڈکٹر چپس کی تیاری کا انحصار ٹیکنالوجی، صلاحیت اور سیمی کنڈکٹر سپلائی چین ماحولیاتی نظام کی دستیابی پر ہوگا۔
*************
ش ح س ب۔ رض
U. No.6861
(Release ID: 1836710)
Visitor Counter : 236