ٹیکسٹائلز کی وزارت

ملبوسات فیشن جیولری اور ایم آئی سی ای ایسی تین صنعتیں ہیں جہاں ہندوستان کو آگے بڑھنا ہے:پیوش گوئل


ملبوسات کے سیکٹر کے لئے موڈسٹ ہدف طے ہے ،15 فیصد کی شرح نمو حاصل کرنے کے لئے پیداوار کو دوگنا اور برآمدات کو تین گنا کیا جائے:پیوش گوئل

سبھی ممالک ہندوستان کے ساتھ دوستی کرنے کے منتظر ہیں کیونکہ ہم زبردست مواقع اور وعدے کی پیش کش کرتے ہیں : گوئل

Posted On: 20 JUN 2022 8:15PM by PIB Delhi

ٹیکسٹائل ،کامرس اور صنعت اور صارفین کے امور ،خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے  گریٹر نوئیڈا آئی ای ایم ایل  میں67ویں انڈیا انٹر نیشنل گارمینٹس  میلے کا افتتاح کیا۔پارلیمنٹ کے ممبر جناب مہیش شرما ،اے ای پی سی کے چیئر مین جناب نارائن گوئنکا ،آئی جی ایف اے کے چیئر مین جناب للت ٹھکرال ، ای پی سی ایچ کے چیئر مین جناب راج کمار ملہوترا نمائش کاروں اور بین الاقوامی خریدار بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001M58M.jpg

 

اپنے افتتاحی اجلاس کے دوران ٹیکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ مجھے ہندوستان میں ملبوسات صنعت کے حجم اور اسکیل کو دیکھ کر خوشی ہوئی ہے ۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ دس لاکھ لوگ اس 35 کروڑ صنعتوں میں مصروف عمل ہیں ، میں اچھے کام کے لئے آپ سبھی کی تعریف کرتا ہوں ،آج ہم سب کو موجودہ سطح سے  اگلے سطح تک کے لئے اس صنعت کو آگے لے جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملبوسات ،فیشن جیولری اور ایم آئی سی ای ایسی تین صنعتیں ہیں جہاں ہندوستان کو آگے بڑھنا ہے۔

اس کے علاوہ جناب گوئل نے کہا کہ انہوں نے ملبوسات سیکٹر کے لئے ایک نشانہ طے کیا ہے۔جس کا مقصد برآمدات کو تین گنا اور پیداوار کو دوگنا کرنا ہے ۔ لہٰذا یہ 15 فیصد کی ترقی قابل حصول ہے۔ آج حکومت صنعت کی مدد کررہی ہے جو ٹیکس کی تقسیم کے لئے  بنیادی ڈھانچے کے ڈیولپمینٹ کے لئے کلسٹر کی تعمیر ،آر او ڈی ٹی ای پی اور آر او ایس ایل اور غیر ملکی کرنسی میں سستے قرض لیتی ہےاور سب سے اہم بات یہ ہے کہ کاروبار کو خوش اسلوبی سے آگے لے جانے کے لئے بہتر امن و قانون فراہم کررہی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002NEY4.jpg

 

ہندوستان نے ڈبلیو ٹی او میں محروم اور ترقی پذیر ملکوں کی آواز بننے میں قائدانہ رول ادا کیا ہے ۔پوری دنیا نے یہ دیکھ لیا ہے کہ یہ سب کچھ ہندوستان کے موقف کی وجہ ممکن ہوپایا ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ ہماری کوششوں اور دیگر ملکوں کے تعاون کی وجہ سے ڈبلیو ٹی او اور کثیر جہتی ایک بار پھر فعال ہوگئی ہے ۔

ٹیکسٹائل کے وزیر نے مزید کہا کہ سبھی ممالک ہندوستان کے ساتھ دوستی کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ہم نے زبردست موقع اور وعدے کی پیش کش کی ہے۔ہم  آسٹریلیا،کناڈا، یوروپی یونین اور برطانیہ یہاں تک کے جی سی سی اور اسرائل کے ساتھ یورو ایشیا اور برازیل کے ساتھ ایف ٹی اے پر آگے بڑھ رہے ہیں اور ان سبھی نے ہندوستان کے ساتھ ایف ٹی اے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ دیوالی تک ہندوستان یوٹی اے مکمل ہوجائے گا۔

اے ای پی سی کے چیئر مین جناب نارائن گوئنکا نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ آئی آئی جی ایف تقریباً 500 نمائش کاروں اور دوہزار سے زیادہ بیرون ملکوں کے خریداروں اور خریدار ایجنٹوں کو ایک ساتھ لاکر ملک بھر کے ایم ایس ایم ای برآمدکاروں کے لئے ایک براہ راست مارکٹنگ پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ یہ ون روف کے تحت ایشیا میں سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے جہاں بہت چھوٹی چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں نے دنیا کو جدید ترین گارمینٹس اور فیشن لوازمات نمایاں کئے اور آرڈر بکنگ کا عمل شروع کیا۔ 69 ملکوں کے 1189 بین الاقوامی خریداروں نے 67ویں  انڈیا انٹر نیشنل گارمینٹس میلے میں رجسٹریشن کرایا۔ یہ خریدار امریکہ ، برازیل ،جاپان ،برطانیہ ، اسپین ، آسٹریلیا ، پولینڈ ، کولمبیا ، یونان،اٹلی ، مصر ، چلی،ارجنٹینا، متحدہ عرب امارات، تھائی لینڈ، فرانس ،کناڈا اور ایران وغیرہ سے آرہے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003N9IQ.jpg

 

 جناب گوئنکا نے مزید کہا کہ جنوری 2020 میں ہوئے پچھلے فزیکل میلے میں 166.17 ملین ڈالر امریکی ڈالر کا کاروبار ہوا ۔ہم دس فیصد شرح ترقی کی امید کررہے ہیں حالانکہ مختلف ملکوں میں مارکٹنگ کے منفی حالات موجود ہیں۔

ملبوسات کے سیکٹر میں اپنی امید کا اظہار کرتے ہوئے اے ای پی سی کے چیئر مین نے کہا کہ عالمی ملبوسات مارکٹ جو 2013 میں 1.5 ٹریلین امریکی ڈالر سے ذرا کم تھی توقع ہے کہ 2022 میں یہ 1.8 ٹریلین امریکی ڈالر تک آمدنی حاصل کرلے گی اور 2026 میں دو ٹریلین کے بند ہونے سے پہلے یہ 2025 میں 1.9ٹریلین تک پہنچ جائے گی ۔ہندوستان نے زراعت سے لیکر فیشن تک ایک مکمل ویلیو چین حل دنیا کو پیش کیا ہے۔

ہم انہیں یقین دلاسکتے ہیں کہ برانڈ انڈیا مصنوعات پائیدار ہے اور ان ملکوں کی درآمدات کی ضرورتوں کے مطابق سبھی سماجی اور ماحولیاتی تعمیل کو پورا کرتی ہیں ۔اے ای پی سی کے چیئر مین نے مزید کہا کہ بچہ مزدوری کے بغیر خواتین کے روزگار ،مزدوری کےمعیارات ،ایتھیکل سورسنگ اور مینو فیکچرنگ  ،پائیداریت اور سرکولیٹری سے متعلق اپنی طاقت کو نمایاں کرتے ہوئے مختلف عالمی پلیٹ فارموں پر برانڈ انڈیا کو فروغ دینے کے لئے کونسل زبردست کوششیں کررہا ہے۔

اے ای پی سی نے ایک اسٹال قائم کیا ہے جہاں مختلف اسٹارٹ اپس ان کے اختراعات کو نمایاں کریں گے اور ٹیکسٹائل اور گارمینٹس سیکٹر میں ایک اہم کوشش کو پیش کریں گے۔ ہندوستان میں تقریباً600 ٹیکسٹائل اسٹارٹ اپس ہیں اور ہندوستان عالمی اختراعی اشاریہ میں اونچائیاں چھورہا ہے ۔مجھے یقین ہے کہ پی ایل آئی اسکیم یقینی طور پر ہندوستان میں سرمایہ کاری کے لئے ایک وسیلہ بنے گی اور ایم ایم ایف ملبوسات اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی زبردست برآمدات عالمی مانگ کو پورا کرنے کے لئے اپنی پیداوار کو بڑھائے گی ۔

جناب گوئنکا نے آر او ایس سی ٹی کی توسیع سمیت ہندوستان سے ملبوسات برآمدات بڑھانے کے لئے بہت سے اہم پالیسی اقدامات کرنے کےلئے حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔پی ایم مترا اسکیم مربوط ٹیکسٹائل پارکس قائم کررہی ہے ،بالآ خر ایف ٹی اے جس پر حال ہی میں دستخط کئے گئے ہیں،مصنوعات کے لئے ایک زبردست موقع فراہم کرےگا اور ہندوستانی ملبوسات کی موجودہ باسکٹ کے لئے مارکٹ میں تنوع پیدا کرےگا۔

***********

 

 

ش ح ۔ ح ا ۔ م ش

U. No.6813



(Release ID: 1836435) Visitor Counter : 93


Read this release in: English , Hindi