سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے ٹیکنالوجی کی تیاری کی سطح (ٹی آر ایل) اور ٹیکنالوجی کی تشخیص کے لیے اس کے اپلی کیشنز پر ورکشاپ کا اہتمام کیا

Posted On: 22 JUN 2022 6:18PM by PIB Delhi

سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر)، نئی دہلی نے 22 جون 2022 کو ‘‘ٹیکنالوجی کی تیاری کی سطح (ٹی آر ایل) اور ٹیکنالوجی کی تشخیص کے لیے اس کے اپلی کیشنز پر ایک روزہ ورکشاپ’’ کا اہتمام کیا۔ اس ورکشاپ کا اہتمام سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے آئی آئی ٹی مدراس، آئی آئی ٹی دہلی، آئی آئی ٹی ممبئی، آئی آئی ٹی روڑکی، آئی آئی ٹی دھنباد، آئی آئی ٹی جموں، سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم، دہرادون، یو این ڈی پی ایکسلریٹر لیبز اور ٹی آئی ایف اے سی کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس ورکشاپ کا افتتاح سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر کے ڈائریکٹر پروفیسر رنجنا اگروال نے دیگر معززین کی موجودگی میں چراغ جلا کر کیا۔

.https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001X7SR.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002L5IS.jpg

ورکشاپ میں موجود معززین (بائیں) اور پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے

اپنے افتتاحی خطاب میں پروفیسر رنجنا اگروال نے مختلف لیبارٹریوں میں کی جانے والی تحقیق کے ٹیکنالوجی کی تیاری کی سطح (ٹی آر ایل) کا اندازہ لگانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اکثر ٹیکنالوجی تیار کرنے والوں اور ٹیکنالوجی استعمال کرنے والوں کے درمیان فرق ہوتا ہے۔ انہوں نے سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر کی طرف سے ملک بھر میں سی ایس آئی آر کی مختلف لیبارٹریوں میں تیار کردہ مختلف ٹیکنالوجیز کے ٹیکنالوجی کی تیاری کی سطح (ٹی آر ایل) کا اندازہ لگانے میں کی جانے والی کوششوں کی وضاحت کی۔ انسٹی ٹیوٹ نے اب تک 6 ٹی آر ایل اور اس سے اوپر کی 467 ٹیکنالوجیز کا جائزہ تیار کیا ہے۔ پروفیسر اگروال نے ذکر کیا کہ حکومت ہند کے اقدامات کی وجہ سے حالیہ دنوں میں جدت طرازی کی طرف پالیسی کی تشکیل میں ایک مثالی تبدیلی آئی ہے۔ بھارت آج 100واں یونیکون کا ظہور دیکھ رہا ہے، عالمی سطح پر ہر 10 میں سے ایک یونیکون بھارت میں پیدا ہوا ہے۔ 16جنوری 2016 کو اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے آغاز کے بعد سے ملک میں 69,000 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کو تسلیم کیا گیا ہے، جن میں سے 100 یونیکون زمرے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سائنس پر توجہ معاشرے کی خدمت کے لیے ہونی چاہیے اور اس کے حصول کے لیے ہمارے تحقیقی اداروں میں تیار کردہ ٹیکنالوجیز کے ٹی آر ایل کا جائزہ لینا ضروری ہے۔

ڈاکٹر سجاتا چکلانوبیس، ایڈوائزر/سائنٹسٹ-جی، سربراہ (پی اے سی ای، سی آر ٹی ڈی ایچ اور  اے 2 کے +)، ڈی ایس آئی آر نے ٹیکنالوجی کی تیاری کی سطح کے جائزے کی ضرورت کی وضاحت کی۔ ٹی آر ایل کا استعمال ٹیکنالوجی کی پختگی کی سطح کو تفویض کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس نے پی اینڈ جی پر کیس اسٹڈی کو اجاگر کرتے ہوئے ٹی آر ایل کی اہمیت کی وضاحت کی۔ 6 ٹی آر ایل اور اس سے اوپر کی ٹیکنالوجیز کی شناخت کے لیے مطالعہ ڈی ایس آئی آر نے کیا تھا اور ان ٹیکنالوجیز میں کمرشلائزیشن کی صلاحیت موجود ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003C9C7.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00490JV.jpg

ڈاکٹر شیکھر سی منڈے، سابق ڈائریکٹر جنرل، سی ایس آئی آر (بائیں) اور ڈاکٹر سجاتا چکلانوبیس، سائنسدان-جی، ڈی ایس آئی آر اپنی بات چیت کرتے ہوئے

مہمان خصوصی، ڈاکٹر شیکھر سی منڈے، سابق سکریٹری، ڈی ایس آئی آر اور سابق ڈائریکٹر جنرل، سی ایس آئی آر نے زور دیا کہ ہماری لیبارٹریز جو بھی تحقیق کر رہی ہیں، ہر چیز کی جانچ اس کے ٹی آر ایل سے ہونی چاہیے۔ اگرچہ سائنس اور سائنسی ایجادات عالمگیر ہیں، لیکن ان کا نفاذ زیادہ تر مقامی ہے۔ انہوں نے ملک میں دودھ کے پاؤڈر کی پیداوار کی کامیابی کو یاد دلایا۔ اگرچہ سائنس کی مختلف شاخوں میں ٹی آر ایل کا اندازہ لگانے کے مختلف طریقے ہیں، لیکن بنیادی باتیں وہی رہتی ہیں۔ یہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ بنیادی سائنس اور انجینئرنگ کے درمیان تشخیص میں فرق ہے۔ اگر عوامی امنگوں کو پورا کرنا ہے تو سائنسدانوں اور صنعت کاروں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005WEE5.jpg

ڈاکٹر پرمود پی وانگیکر (آئی آئی ٹی بمبئی) کلیدی خطبہ دیتے ہوئے

پروفیسر پرمود پی وانگیکر، شعبہ برائے کیمیکل انجینئرنگ، آئی آئی ٹی بمبئی نے ‘‘اعلی ٹی آر ایل سطحوں کے ساتھ تحقیق-یونیورسٹیاں اور ادارے کیسے اپنا تعاون دے سکتے ہیں؟’’ کے موضوع  پر کلیدی خطبہ دیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے حکومت اور یونیورسٹیوں اور نجی شعبے کے درمیان پائے جانے والے فرق کی وضاحت کی۔ انہوں نے ان اقدامات کی وضاحت کی جو یونیورسٹیاں اور ادارے اپنی تحقیق میں اعلیٰ ٹی آر ایل کی سطح حاصل کرنے کے لیے اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کو خطرے سے دوچار کرنے کی بھی وضاحت کی تاکہ ٹیکنالوجیز کو کمرشیئل بنانا آسان ہو اور اسے یونیورسٹی کی سطح پر اٹھایا جا سکے۔ اس سے یونیورسٹیوں اور اداروں کو ٹی آر ایل سطح کی اعلیٰ تحقیق میں تعاون کرنے میں مدد ملے گی۔

افتتاحی اجلاس کے بعد تکنیکی اجلاس منعقد ہوا۔‘‘منتخب شعبوں میں ٹی آر ایل اسکاؤٹنگ کی حکمت عملی’’ پر پہلا تکنیکی اجلاس ڈاکٹر سجاتا چکلانوبیس، سائنسدان-جی، ڈی ایس آئی آر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ ڈاکٹر انجان رے، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر۔آئی آئی پی دہرادون نے ‘‘ترجمہ سے متعلق تحقیق میں مہم جوئی’’ پر مدعو گفتگو کی۔ انہوں نے صنعتی نفسیات، تنظیمی رویے، طبی تحقیق، مارکیٹ ریسرچ، نقدی کی آمد اور دیگر نرم چیلنجوں کے مطالعہ پر اصرار کیا۔ انہوں نے چھوٹے اسٹارٹ اپس کے آئیڈیا کا مزید تذکرہ کیا جو نقدی کی آمد کی کمی کے باوجود اس تصور کو تیار کرنا چاہتے ہیں، اور وہ ضروری نہیں کہ آخری بازار پر توجہ مرکوز کریں، بلکہ ان کا محرک برانڈ کی تعمیر اور نیٹ ورکنگ پر ہے۔ ڈاکٹر انجان نے ٹی آر ایل خود سے آڈیٹنگ کی ضرورت پر روشنی ڈالی - ٹی آر ایل لائنوں کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے اہم سوالات کا جواب دیا جانا چاہیے اور ٹی آر ایل خود تشخیص کے لیے ڈیٹا کا ثبوت دستیاب ہونا چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0069S8G.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007KKVO.jpg

تکنیکی اجلاس-1 اور 2 کے مقررین

لیکچر کے بعد پی آئیز 6 کے ذریعہ طریقہ کار اور ایکشن پلان کے اشتراک سے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ‘‘ٹی آر ایل-6 کے تکنیکی تجارتی جائزے اور بھارت میں تعلیمی برادری، تحقیقی لیبارٹریز اور انڈسٹری میں تیار کردہ ٹیکنالوجیز’’ کے بارے میں اپنا مطالعہ کیا گیا۔ آئی آئی ٹی جموں سے ڈاکٹر وی راج کمار، ڈاکٹر بی آر باساک، سائنسدان، ٹی آئی ایف اے سی، ڈاکٹر رمیش اندرابم، آئی آئی ٹی روڑکی، ڈاکٹر منجوشا، آئی آئی ٹی دہلی، جناب سی سری پتی، آئی سی سی ڈبلیو، آئی آئی ٹی مدراس اور آئی آئی ٹی دھنباد کے ڈاکٹر ششانک بنسل نے مخصوص شعبوں میں ترجمہ سے متعلق تحقیق اور درپیش چیلنجوں کے لیے اپنا لائحہ عمل مشترک کیا۔ صدت ڈاکٹر سجاتا چکلانوبیس کے اختتامی کلمات کے ساتھ اس اجلاس کا اختتام ہوا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0084O7P.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009OQ7Y.jpg

‘‘سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر کے ٹی آر ایل فریم ورک کی ترقی اور اس کے نفاذ’’ کے موضوع پر منعقدہ دوسرے تکنیکی اجلاس کی صدارت ڈاکٹر پرمود پی وانگیکر، پروفیسر، آئی آئی ٹی بمبئی نے کی۔ ڈاکٹر وپن کمار، سینئر پرنسپل سائنسدان، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر  اور ڈاکٹر سوجیت بھٹاچاریہ، چیف سائنٹسٹ، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے سی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز کے ٹی آر ایل کا اندازہ لگانے میں این آئی ایس سی پی آر کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو پیش کیا۔

تکنیکی اجلاس کے بعد بات چیت پر مبنی ایک اجلاس اور اسکاؤٹنگ کی طرف نقطہ نظر اور ٹی آر ایل-6 اور اس سے اوپر کی ٹیکنالوجیز کی تشخیص پر پینل بحث ہوئی۔ ڈاکٹر مروتنجے، ڈائریکٹر جنرل-آر اینڈ ڈی، کے آئی آئی ٹی یونیورسٹی اور سی ای او، کے آئی آئی ٹی نے پینل مباحثہ کی صدارت کی۔

اس ورکشاپ میں سائنسدانوں، ٹیکنالوجی تیار کرنے والے، صنعت کے ماہرین، اسکالرز اور مختلف تحقیقاتی و ترقیاتی اداروں، سرکاری محکموں، یونیورسٹیوں اور صنعتوں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 6794)



(Release ID: 1836369) Visitor Counter : 169


Read this release in: English , Hindi