امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

واٹس ایپ اور ای میل جیسے ڈیجیٹل میڈیا کو صارفین کی شکایت کے فوری ازالے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے: جناب پیوش گوئل


صارفین کو سستی انصاف پر زور: جناب پیوش گوئل

حکومت ثالثی کی حوصلہ افزائی کے لیے فعال اقدامات کر رہی ہے: جناب پیوش گوئل

صارفین کمیشنز کو  جلد انصاف فراہم کرنے کے لیے5-3 ماہ کے اندر مقدمات کو نمٹانے کے قابل ہونا چاہئے : جناب پیوش گوئل

ای فائلنگ کی طرح ای ڈسپوزل کو بھی اہمیت دی جانی چاہئے: جناب گوئل

Posted On: 20 JUN 2022 6:18PM by PIB Delhi

ملک بھر میں صارفین کمیشنوں کے ذریعہ تیز رفتار اور سستی انصاف پر زور دیتے ہوئے، جناب پیوش گوئل، مرکزی وزیر برائے امور صارفین،  خوراک اور عوامی نظام تقسیم، ٹیکسٹائل اور تجارت اور صنعت نے آج یہاں ایک قومی ورکشاپ میں تمام کمیشنوں پر زور دیا کہ وہ یہ دیکھیں کہ ڈیجیٹل میڈیا جیسے واٹس ایپ اور ای میل کو نوٹسز، جوابات اور دیگر دستاویزات جاری کرنے کے لیے فراخدلی سے کیسے  استعمال کیا جا سکتا ہے۔

جناب گوئل نے صارفین کے امور کے محکمے کے زیر اہتمام ریاست کے پرنسپل سکریٹریوں کے ساتھ قومی کمیشن کے صدر اور ممبران، صدر اور ریاستی کمیشنوں کے ممبران اور منتخب ضلعی کمیشنوں کے صدور کے ساتھ ‘مؤثر اور تیز رفتار صارفین کے تنازعات کے ازالے’ پر قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا۔

image001OPRA.jpg

 

انہوں نے کہا کہ صارفین کمیشنز کو معاملات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کے مطابق پابندی سے وقت مقررہ  پر عمل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشنز کو  دائر کرنے کے 3 سے 5 ماہ کے اندر مقدمات کو نمٹانے کے قابل ہونا چاہئے جس سے صارفین کو فوری انصاف ملے گا۔

جناب گوئل نے کہا کہ صارفین کے تنازعات کے تصفیہ کا تیز اور خوشگوار موڈ فراہم کرنے کے لیے، نیا ایکٹ (کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 جو جولائی 2020 سے نافذ ہوا) دونوں فریقوں کی رضامندی سے صارفین کے تنازعات کے  لئے   ثالثی کا حوالہ بھی متعارف  کراتا ہے۔ اس سے نہ صرف تنازعات کے حل میں لگے  وقت اور پیسے کی بچت ہوگی بلکہ اس سے مقدمات کے التواء کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ حکومت الیکٹرانک ثالثی (ای ثالثی) کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی فعال اقدامات کر رہی ہے۔ اس سے اس بات کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ جب بھی فریقین مقدمات کے تصفیے کے لیے ثالثی کا انتخاب کرنا چاہیں تو مقام اور فاصلہ رکاوٹوں کے طور پر کام نہ کریں۔ اب تک قومی کمیشن کے ساتھ  153 ضلعی کمیشن، 11 ریاستی کمیشن نے ثالثی مراکز قائم کیے ہیں۔ میں تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ثالثی مراکز کے قیام اور ثالثوں کی تقرری میں تیزی لانے کی درخواست کرنا چاہتا ہوں۔

image002MLGX.jpg

 

انہوں نے تمام دستاویزات کی ڈیجیٹائزیشن کی اہمیت پر مزید روشنی ڈالی جن کو جمع کرانا ضروری ہے اور تمام کمیشنوں پر زور دیا کہ وہ ای-دستاویزات کو نافذ کریں اور تمام دستاویزات اور عمل کو آن لائن موڈ میں سہولت فراہم کریں تاکہ صارفین کے لیے پریشانی سے پاک طریقہ کار کو ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عمل کو  سادہ  اور آسان بنانے سے انصاف کا نظام زیادہ موثر اور سستا ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صارفین کی شکایات کے ازالے کے لیے تاخیر سے نمٹنا اور بھاری التوا ایک بڑا چیلنج ہے۔ نشاندہی کرتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ 14 جون 2022 کے اعداد و شمار کے مطابق، قومی کمیشن میں التواء 22,608؛ ریاستی کمیشن میں  1,49,608 تھا اور ضلع کمیشن میں 4,66,034 تھا۔ انہوں نے کہا کہ بار بار التوا مانگنے والوں سے بھی نمٹا جائے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اسی طرح کے مقدمات کو جمع کرکے اور ان کو ایک ساتھ نمٹانے سے التوا کو کم کیا جاسکتا ہے۔

image0036TG7.jpg

 

‘‘انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے’’ کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ای فائلنگ کی طرح ای ڈسپوزل کو بھی اہمیت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے ای-داخل پورٹل کی پیش رفت کو سراہا جو صارفین کی شکایات کو آن لائن فائل کرنے کے قابل بناتا ہے اور حکام پر زور دیا کہ وہ تمام معاملات میں ورچوئل سماعت کی سہولت فراہم کریں۔

مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے، 2019 کا ایکٹ یہ فراہم کرتا ہے کہ ضلع کمیشن داخل کی گئی شکایت کی ایک کاپی فریق مخالف کو داخل ہونے کی تاریخ سے 21 دنوں کے اندر بھیجے گا۔ مخالف کو اپنا جواب 30 دن کے اندر پیش کرنا ہوگا جس میں زیادہ سے زیادہ 15 دن کی توسیع کی جاسکتی ہے۔ ان اقدامات سے التوا میں کمی اور مقدمات کا تیزی سے ازالہ کرنے کی توقع ہے۔ کمیشنوں سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ صارفین کے مفاد میں اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ کام کریں گے اور پرانے زیر التوا مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹائیں گے۔

image0047RRB.jpg

 

انہوں نے زور دیا کہ صارف بادشاہ ہے اور صارف حکومت ہند کی تمام سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ اس لیے ریاستی کمیشنوں کو بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا چاہیے جس کے لیے مرکز تعاون کرے گا۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ کنزیومر کمیشنز میں کام کرنے والے ہر فرد کی اخلاقی ذمہ داری ہونی چاہیے کہ وہ اپنے کام کو نہ صرف کسی ملازمت کے طور پر بلکہ شہریوں کی خدمت کے طور پر سمجھیں۔ مرکزی وزیر نے امید ظاہر کی کہ اب سے 6 ماہ بعد دسمبر 2022 میں قومی یوم صارف کے موقع پر کمیشن شکایات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے اپنے کام کا جائزہ لے سکیں گے۔

انہوں نے مزید تجویز کیا کہ بی آئی ایس  اور این اے بی ایل  کی تسلیم شدہ لیبارٹریوں کی خدمات صارفین کی شکایات کے بروقت حل کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں جن کے لیے مصنوعات کی جانچ اور تجزیہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

image005K8RU.jpg

 

امور صارفین، خوراک اور عوامی  نظام تقسیم اور دیہی ترقی کی وزارت کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نیرجن جیوتی نے اپنے کلیدی خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ہم سب اپنی روزمرہ کی زندگی میں صارفین ہیں اور یقینی طور پر اپنی  شکایات کے جلد ازالے کی توقع کریں گے۔  مزید برآں ، انہوں نے صارفین کو فوری انصاف فراہم کرنے کے حل تلاش کرنے کے سلسلے میں ‘‘جیسا ہمارا کتھن ہو ویسا ہی ہمارا چنتن ہونا چاہئے’’  کا حوالہ دیا۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ آج کی ڈیجیٹل دنیا میں صارف آن لائن مارکیٹنگ کے شیطانی چکر میں پھنس جاتا ہے اور نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے حتیٰ کہ مینوفیکچررز اور کاروبار کو بھی اس طرح کے طریقوں سے نقصان اٹھانا پڑتا ہے اور وہ پر امید تھیں کہ آج کی ورکشاپ اس راستے کے لیے اختراعی تجاویز لے کر آئے گی۔

این سی ڈی آر سی کے صدر عزت مآب جناب جسٹس آر کے اگروال نے اپنے کلیدی خطاب میں روشنی ڈالی کہ ‘‘انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوری انصاف کا حق ہمارے آئین میں درج ہے اور اسے عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے اور معزز سپریم کورٹ نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ بروقت انصاف اور تیز رفتاری آئین کے تحت زندگی کے حق کا ایک پہلو ہے۔

مزید بتایا گیا کہ قومی، ریاستی اور ضلعی کمیشن میں تقریباً مجموعی  6 لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں جن کے نمٹانے کی شرح 89 فیصد ہے۔ جب کہ، مقدمات کے نمٹانے میں تاخیر کی وجوہات بتاتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ کافی ججز نہیں ہیں کیونکہ ججوں کی آبادی کا تناسب 21:1 ملین ہے۔ انہوں نے عدالتی اثرات کی تشخیص، کیس/عدالتی انتظام، درجہ بندی اور مقدمات کی سائنسی انداز میں تفویض پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنازعات کے ازالے کے متبادل طریقوں یعنی لوک عدالت/تحکیم اور ثالثی پر مزید زور دیا جانا چاہیے۔

image006YC5Q.jpg

 

جناب روہت کمار سنگھ، سکریٹری، محکمہ امور صارفین نے انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی کے 4 مراحل پر روشنی ڈالی جس میں معلومات، تعامل، لین دین اور تبدیلی شامل ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ ان 4 مراحل کو آئی ٹی سے چلنے والے شکایات کے ازالے کے نظام جیسے ای فائلنگ،  آن لائن سماعت، ای کورٹ، ای ثالثی اور ای ڈسپوزل کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیے۔   انہوں نے مزید زور دیا کہ ضروری طریقہ کار اور آئی ٹی کی اہلیت کے باوجود بھی ‘عزم’  کلیدی محرک ہے اور ‘سب کا ساتھ، سب کا پریاس’  کا حوالہ دیتے ہوئے تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ جلد اور بروقت ازالے کے لیے اجتماعی کوششیں کریں۔

افتتاحی تقریب کے بعد، تکنیکی اجلاسوں  کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد مختلف صارفین کمیشنوں کو درپیش بنیادی مسائل پر غور کرنا اور قانونی دفعات اور ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسے خدشات کو دور کرنا ہے۔

تکنیکی اجلاسوں میں جن اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا وہ یہ تھے: رضاکارانہ صارف تنظیموں کے ساتھ تبادلہ خیال، ریاستی اور ضلعی کمیشنوں میں آسامیوں کی موجودہ صورتحال اور زیر التوا مقدمات اور صارفین کی شکایات کے مؤثر اور تیزی سے ازالے کے لیے ایک فریم ورک تجویز کرنا،  ریاست   اورضلعی  کمیشنوں میں ای فائلنگ کی موجودہ صورتحال،  ثالثی کو صارفین کے ازالے کے لیے قانونی چارہ جوئی سے پہلے کے اقدام کے طور پر مقبول بنانا اور صارفین کے لیے ترجیحی آپشن کو ای فائل کرنے کے لیے تجاویز، ریاستی اور ضلعی کمیشنوں میں ثالثی کی موجودہ صورت حال اور ثالثی کے لیے ایک مؤثر طریقہ کار وضع کرنے کے لیے تجاویز جیسے کہ  کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 میں بیان کیا گیا ہے، ریاستی اور ضلعی کمیشنوں میں انفراسٹرکچر کی موجودہ حالت اور اس میں بہتری کے لیے تجاویز اور دیگر باتیں ۔

بنیادی ڈھانچے کی موجودہ دستیابی اور مستقبل کی ضرورت کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کرنے والا فارمیٹ ریاستی اور ضلعی کمیشنوں کے درمیان تقسیم کیا گیا تھا ۔  موصول ہونے والے جواب کی بنیاد پر، محکمہ امور صارفین   خلا کو دیکھے گا اور ضرورت کے مطابق سہولیات فراہم کرے گا۔

صارفین کے امور کے محکمہ کے سکریٹری جناب روہت کمار سنگھ، ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ندھی کھرے، جوائنٹ سکریٹری ایس ایچ۔ انوپم مشرا اور  جناب ونیت ماتھر نے دیگر سینئر افسران، کنزیومر کمیشنز کے صدور اور ممبران اور رضاکارانہ صارف تنظیموں کے ساتھ اس تقریب میں شرکت کی۔

 

 

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(

U. No. 6775



(Release ID: 1836188) Visitor Counter : 118


Read this release in: English , Hindi