وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ثقافت جناب جی کشن ریڈی نے آثار قدیمہ کی  مرکزی مشاورتی بورڈ (سی اے بی اے) کی 37ویں میٹنگ کی صدارت کی


میٹنگ میں 25 ارکان نے شرکت کی

Posted On: 14 JUN 2022 8:46PM by PIB Delhi

مرکزی ثقافت اور سیاحت کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج نئی دہلی میں آثار قدیمہ کی مرکزی مشاورتی بورڈ (سی اے بی اے) کی 37ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں ثقافت اور پارلیمانی امور کی وزارت کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال اور وزارت  ثقافت  اور امور خارجہ  کی  وزیر مملکت  محترمہ میناکشی لیکھی نے  شرکت کی۔

image001PJKR.jpg

 

میٹنگ میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 15 نمائندے، آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے 4 سابق ڈائریکٹر جنرلز، اے ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ ساتھ وزارت ثقافت اور آرکیالوجیکل  سروے آف انڈیا کے حکام بھی موجود تھے۔

image002SL9I.jpg

 

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے ایوان کو مطلع کیا کہ مرکزی حکومت نے بجٹ تقریر 2020 اور 2021 میں 5 اہم ثقافتی اہمیت کے حامل مقامات کا اعلان کیا ہے، ان مقامات کو بین الاقوامی اصولوں کے مطابق تیار کیا جا رہا ہے ۔ وہ مقامات یہ ہیں : راکھی گڑھی (ہریانہ) ہستینا پور (یوپی)، دھولاویرا (گجرات)، سبساگر (آسام) اور آڈیچنالور (تمل ناڈو)۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کو حال ہی میں 2021 سے 2025 تک چار سال کی مدت کے لیے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کا رکن منتخب کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی 9 نئے مقامات (بشمول نالندہ مہاویہار بہار، تاریخی شہر احمد آباد، جے پور، کاکتیہ رودرپامندر تلنگانہ، گجرات میں دھولاویرا) کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کیا گیا ہے جس سے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں ہندوستان کی تعداد 40 ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب 241 نوادرات ہندوستان واپس لائے جا رہے ہیں جن میں سے 228 کو 2014 سے لے کر اب تک مختلف ممالک جیسے امریکہ، آسٹریلیا، برطانیہ، سنگاپور، فرانس اور دیگر سے واپس لایا گیا اور سینولی، وڈ نگر، کوڈومنال، گوٹی پورولو جیسے مقامات پر کھدائی بھی کی گئی۔ علم کتبات کے  بازو نے بھی بہت کام کیا ہے؛ ملک بھر میں 3500 سے زیادہ نوشتہ جات دریافت کیے گیے اور سمجھے گئے ۔

image003LE3A.jpg

 

وزیر نے مزید کہا کہ حکومت قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقامات اور باقیات (اے ایم اے ایس آر) ایکٹ 1958 میں ترمیم پر کام کر رہا ہے تاکہ اسے مزید ‘‘لچکدار اور دوستانہ’’ بنایا جا سکے۔ انہوں نے 75 ویں یوم آزادی کی تقریبات کے لیے ‘ہر گھر جھنڈا’ مہم میں اے ایس آئی  کی فعال شرکت کے لیے کہا ۔وزیر نے مزید کہا کہ ہندوستان کے لیے ایک اچھا موقع آنے والا ہے جب وہ جی20 ممالک کی میزبانی کرے گا، میٹنگ اہم مقامات پر ہوگی۔ جس میں اے ایس آئی سائٹس بھی شامل ہوں گی۔

میٹنگ کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے ثقافت کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے کہا کہ ‘اے ایس آئی کی فہرست میں سائٹ/یادگار کو شامل کرنے کے لیے ایک معیار بنایا جانا چاہیے، اور ضرورت پڑنے پر یادگاروں کو بھی فہرست سے خارج کیا جا سکتا ہے۔’ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی اہل قیادت میں 2014 سے اب تک 228 نوادرات ہندوستان واپس لائے گئے جبکہ اس سے قبل صرف 13 کو واپس لایا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے تاریخی ورثے کے مقامات کو عالمی برادری کے سامنے ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ پیش کرنے کے لیے ایک حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے ایس آئی  کو حال ہی میں اعلان کردہ 10 لاکھ ملازمت کی آسامیوں سے ایک اچھا حصہ ملے گا اور جی- 20 کے آنے والے موقع کو پوری طرح سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

اجلاس میں اراکین کی جانب سے 42 قراردادوں پر غور کیا گیا۔ کھدائی، افرادی قوت، تربیت، تحفظ، یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون اور دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 

 

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(

U. No. 6503

 

(Release ID: 1834141) Visitor Counter : 156


Read this release in: English , Hindi