جل شکتی وزارت

این ایم سی جی  نے ‘ نوجوان ذہنوں کو روشنی بخشنااور  دریاؤں کی تازہ کاری ’ کے عنوان پر ماہانہ ‘‘ ویبنارسیریز  وِد یونیورسٹیز ’’کا ساتواں ایڈیشن  منعقد کیا


این ایم سی جی کے ڈائریکٹر جنرل  نے نوجوان نسل ، جو کہ ‘‘تبدیلی کے سفراء ہیں’’کی بیداری کی ضرورت  پر زوردیا

Posted On: 08 JUN 2022 8:23PM by PIB Delhi

قومی مشن برائے گنگا کی صفائی   (این ایم سی جی ) نے اے پی اے سی نیوزنیٹ ورک  کی شراکت میں ورچوئل طورپر آج  ‘ نوجوان ذہنوں کو روشنی بخشنااور  دریاؤں کی تازہ کاری ’کے عنوا ن  پر ماہانہ  ‘ ویبنار ود یونیورسٹیز  ’کے سیریز کے ساتویں  ایڈیشن   کا انعقاد کیا۔ویبنار کا ذیلی عنوان  بایوڈائور سٹی تھا۔ جلسے کی صدارت   جناب جی اشوک کمار ، ڈائریکٹر جنرل ،این ایم سی   جی نے کی ۔جلسے  میں شرکت کرنے والے اہم ماہرین تعلیم میں  رایت بہرہ   یونیورسٹی ، موہالی کے وائس چانسلر  ڈاکٹر پرویندر سنگھ  ،  ڈی وائی  پاٹل یونیورسٹی  ، پونے کے وائس چانسلر ڈاکٹر سیالی گنکار ،  پی پی سوانی یونیور سٹی، سو ر ت کے پروووسٹ  ڈاکٹر پارگ سنگھانی  اور چندر گپت انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ،  پٹنہ کے  ڈائریکٹر  ، پروفیسر اور ڈین اکیڈمکس  ، ڈاکٹر رانا سنگھ شامل  تھے۔ ہماچل پردیش  کے  شولینی یونیورسٹی  کے طلبا نے بھی   ویبنار میں شرکت کی اور  این ایم سی جی کے  بایوڈائیورسٹی  کےماہر ڈاکٹر سندیپ  بہیرا   کے ساتھ ‘گنگا کی بایو ڈائورسٹی’ کے مسئلے پر بات چیت کی ۔

اپنا کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے جناب جی اشوک کمار نے  بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی کرکے اسے  اپنے استعمال میں لانے کی اہمیت  پر زور دیا اور اداروں سے اپیل کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں  کہ کیمپسوں  میں  بارش کے پانی کا ایک قطرہ  بھی ضائع نہ جانے پائے ۔ انہوں  نے قومی آبی مشن  کے ذریعہ  اختیار کردہ  ‘ پانی کو ذخیرہ کرکے  قابل استعمال بنانا’ مہم  کے بارے میں بات کی  اورکہا کہ پانی کی  قدرتی  بالٹیاں   یعنی ( پانی کے مختلف اجسام )آنے والے  مانسون موسم میں   بارش  کے  پانی کی ذخیرہ اندوزی کرنے اوراسے  استعمال میں لانے کے لئے تیار رہنا چاہئے ۔ جناب کمار نے  بتایا کہ دریائے گنگا  میں  بایوڈائیور سٹی کے تحفظ کے لئے  مختلف  اقدامات  کئے جارہے ہیں، جس میں  گنگا میں  پائی جانے والی ڈولفن   ،ماہی پروری ، طبی خصوصیات کے پودے جیسے کہ ردر راکش   وغیرہ لگانا  کا تحفظ شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دریا  کی بایوڈائورسٹی   اس کی صحت جاننے کے لئے سب سے بہترین اشاریہ ہے ۔ جناب کمار نے  نئی نسل پرزور دیا کہ وہ  سرکلر اقتصاد  کے  پانچ آر نظریہ  پر کاربند رہیں  ،جس میں  فضلہ کا کم کرنا ، پانی  کو دوبارہ قابل استعمال بنانا ،  دریاؤں کی تازہ کاری  اور سب سے اہم  پانی کا احترام کرنا شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دریا کی تازہ کاری جیسے مسائل میں  دلچسپی  ،  کالج سطح پر پیدا کی جاسکتی ہے  اور یہ بات اہم ہے کہ  نوجوان نسل میں  جو کہ ہمارے ‘تبدیلی کے  سفرا’ ہیں ،  بیداری ہونی چاہئے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001R0H3.jpg

ڈاکٹر پرویندر سنگھ نے نمامی گنگے جیسے پروگراموں  کو کامیاب بنانے کے لئے تین پہلوؤں  پر  یعنی  پالیسی اقدامات  ،  رویہ کی تبدیلی  اور عوامی شرکت  پر توجہ مرکوز کی ۔ انہوں  نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس طرح کا کام صرف ایک ایجنسی کی ذمہ داری نہیں ہے  بلکہ مقامی سطح  پر  اس کی ذمہ داری ضروری ہے ۔ انہوں نے  یہ رائے  بھی ظاہر کی کہ گنگا کی تازہ کاری جیسے  پروگرام  تمام تعلیمی اداروں کی ترجیحی فہرست میں  ہونا چاہئے۔

ڈاکٹر سیالی گنکار  دریا کی تازہ کاری  اور پانی کے تحفظ  کے  پہلوؤں سے متعلق  نئی نسل کی طرف  سے  تخلیقی اوراختراعاتی   حل کی ضرورت  پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ نوجوان ذہنوں کو  ان  علاقوں کو  دریافت کرنا چاہئے   اور یونیورسٹیوں  میں   تجرباتی مراکز تخلیق کرنے کے لئے  سب کو ایک ساتھ آنا چاہئے  تاکہ اختراعاتی حل کی یافت ممکن ہو۔انہوں  نے مزید کہا کہ  دریاؤں سے متعلقہ اخلاقی قدروں   کی پابندی ہونی چاہئیے  اوردریاؤ کو احترام کی نظر سے دیکھا جانا چاہئے ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002L8AH.png

ڈاکٹر پراگ  سنگھانی  نے  پانی  اوردریا کی آلودگی  کی مشکلات کے سستے  حل کی تشکیل کے لئے  اکیڈمک  اداروں کے استعمال کے امکان کی طرف  توجہ مبذول کرائی ۔انہوں نے  مقامی مشکلا ت کے لئے  مقامی حل  کی یافت   اور مقامی  معیارات کو ترقی دینے کی ضرورت  پر زوردیا ۔انہوں نے  ڈجیٹل  پلیٹ فارموں کے استعمال کو  نوجوان نسل   کے ساتھ جوڑنے  اور اس  طرح کے پروگرامس  کوعوامی تحریک میں تبدیل کرنے کی وکالت کی ۔

*************

 

ش ح۔ع ح۔رم

U-6287



(Release ID: 1832558) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Hindi