وزارتِ تعلیم

جناب انوراگ ٹھاکر کے ساتھ جناب دھرمیندر پردھان نے ‘لوک تنتر کے سور’ اور ‘دی ری پبلکن ایتھک  ’ کتابوں کو جاری کیا


جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ صدرجمہوریہ کی یہ تقریریں  ہندوستان کی روح کا  احاطہ کرتی ہیں اور مستقبل کا وژن  پیش کرتی ہیں

جناب انوراگ ٹھاکر نے صدرجمہوریہ  کی تقاریر کو ابدی  اور اس مدت کے دوران ہندوستان کی سفر کی کھڑکی  بتایا

یہ کتابیں  ، ہندوستان کے صدر کی منتخب تقاریر پر مشتمل ہیں

Posted On: 08 JUN 2022 7:10PM by PIB Delhi

تعلیم اورہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیور شپ  کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے  اطلاعات ونشریات  اور کھیلوں کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر کے ساتھ  آج ‘لوک تنتر کے سور ’ اور ‘دی ری پبلکن ایتھک’ نامی کتابیں جاری کیں، جن میں ہندوستان کے صدر جناب رام ناتھ کووندکی  منتخب تقاریر ہیں۔جناب رام ناتھ کووند کی صدارت کی چار سال کی تصویر کشی کرنے والی سیریز کی یہ چوتھی جلد ہے ۔یہ تالیف مختلف موضوعات سے متعلق  تقاریر پر مشتمل ہے۔اس موقع پر ای –کتابیں  بھی جاری کی گئیں۔

تعلیم کے وزیر مملکت  جناب سبھاس سرکار  اور وزیر مملکت برائے  اطلاعات ونشریات   اور ماہی پروری، مویشی پروری  اور ڈیری  کی وزارت  ڈاکٹر ایل مروگن   نے بھی اس موقع کورونق بخشی ۔صدر کے سکریٹری  جناب کے ڈی ترپاٹھی ، وزار ت  اطلاعات ونشریات  کے سکریٹری جناب اپوروا چندر ،اعلی ٰ  تعلیم کے سکریٹری جناب سنجے مورتی ،صدر کی سکریٹریٹ ، وزارت تعلیم  اور وزارت اطلاعات ونشریات کے سینئیر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C55F.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YDW4.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00361JE.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004NRXI.jpg

جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ صدر جمہوریہ   جناب رام  ناتھ کووند کی تقاریر کی تالیف  دفتر میں ان کے چوتھے سال میں   قوم کے  لئے ایک اچھا   بیرومیٹر  ہے۔ وزیرموصوف نے اس بات کو اجاگر کیا کہ یہ کتاب  مختلف  موضوعات  جیسے کہ عوامی خدمت  ،اخلاقیات ،تعلیم ، ہمارے نوجوانوں کی خواہشات  اور معاصر عالمی مسائل کے بارے میں صدر جمہوریہ کے خیالات  کاا حاطہ کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کتاب  عوامی گفتگو  کو مالامال کرے گی اور امرت  کا ل میں  ہندوستان کو آگے لے جانے کے لئے  ایک رہنما روشنی ثابت ہوگی۔وزیر موصوف نے یہ مشورہ  بھی دیا کہ تعلیمی اداروں کو  طلبا کو صدر محترم کی تقاریر میں   واضح کردہ   اہم موضوعات  پر  بحث ومباحثہ  اور مناقشہ  میں مصروف کرنا چاہئے ۔

          جناب پردھان نے کہا کہ صدر محترم نے اپنی تقاریر میں  ہندوستان کی روح ، اس کی تمدنی دولت  اور ثقافت کا احاطہ کرتے ہوئے  مستقبل کا وژن  بھی پیش کیا ہے۔قومی  تعلیمی پالیسی  2020 کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں  نے صحیح طورپر تعلیم میں شمولیت اور عمدگی  کے  دوہرے وژن کو حاصل کرنے کی  دعوت دی ہے۔صدر محترم نے  قومی تعلیمی  پالیسی  2020  کی ان الفاظ میں  تعریف کی ہے ۔‘‘ قومی تعلیمی پالیسی کا مقصد  ہمارے تعلیمی نظام کو ازسرنو بہتر بنانا ہے تاکہ ہم  21ویں صدی کی ضروریات کو پورا کرسکیں ۔ یہ سب کو معیاری تعلیم مہیا کراکر   ایک  مساوی اور متحرک  علم  پر مبنی معاشرے کی ترقی کا وژن  پیش کرتی ہے اور شمولیت اور عمدگی کے دوہرے مقاصد کے حصول کی دعوت دیتی ہے۔

          اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے  جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ  ہمارا ملک ایک  اہم  تبدیلی  اور منتقلی سے گزر رہا ہے ۔ اس لئے کہ ہم آزادی  کا امرت مہوتسو منارہے ہیں اور مستقبل میں جست لگانے کے امیدوار ہیں۔ہندوستان کے 100ویں یوم آزادی کی طرف گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ کی تقاریر  ہمارے ورثے کا حصہ ہیں  اور ملک کی حصولیابیوں ، خواہشات   اور   نسلوں  کے لئے وژن کے تحفظ کی ہمارے سربراہ مملکت  کے اچھے الفاظ میں عکاسی کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپنی تقاریر کے ذریعہ صدر جمہوریہ نے ہندوستان کے جوہر کا تمام پہلوؤں سے احاطہ کیا ہے۔ انہوں نے  صدر  محترم کی تقاریر کو ابدی  اور اس مدت کے دوران ہندوستان  کے سفر کی کھڑکی قرار دیا ۔جناب ٹھاکر نے وزارت اطلاعات ونشریات   کے  پبلی کیشن ڈویژن  پر اظہار اطمینان  کیا کہ اس نے  کامیابی کے ساتھ  اس باوقار کام کو مکمل کیا اور  اس  عمل میں شریک تمام افراد کو مبارکباد پیش  کی ۔

            اس جلد میں  وہ تقاریر شامل ہیں جو صدرجمہوریہ کے ذریعہ  اپنی صدارت کے چوتھے سال کے دوران  مختلف موقعوں  پر کی گئیں۔اس تالیف میں   مختلف موضوعات  پر  تقریریں شامل ہیں جو  قوم کی زندگی کے مختلف   اورمتنوع   پہلوؤ  ں کا احاطہ کرتی ہیں۔ کُل 38  تقاریر  منتخب کی گئی ہیں  اور 8  زمروں میں  تقسیم کی گئی ہیں:

1-قوم سے خطاب 2- ہندوستان کو تعلیم  یافتہ بنانا اور لیس کرنا۔ 3- عوامی  خدمت کا مذہب ۔ 4-ہمارے نگراں  کی  عزت افزائی کرنا۔5 – آئین وقانون کی روح ۔6- عمدگی کو تسلیم کرنا۔7- اخلاقی اقدار کے نمونے  ، منارہ نور جیسی شخصیات اور 8- عالم کی کھڑکی۔

          اس جلد میں  صدرجمہوریہ نے  بہت سے مسائل اور شخصیات کے بارے میں  اپنے سب سے زیادہ  گہرے خیالات کا اظہار کیا ہے۔جب کووڈ  -19  وبا کی وجہ  سے  دنیا  بالکل ٹھہر گئی تھی  تو صدرجمہوریہ   جناب کووند نے مثالی نمونہ پیش کیا۔انہوں نے  عوامی خطابات سے زیادہ ورچوئل تقاریر کیں ۔جب وقت نے  باعزم  اور متحد عمل اور حکمت  عملی کا تقاضا  کیا تو صدر جمہوریہ نے اس کی پیروی کی ۔راشٹرپتی بھون کے احاطے میں قیام کرتے ہوئے انہوں نے اس چیز کا عملی نمونہ  پیش کیا ہے کہ کس طرح سے نئے طرز کےمسائل اور نیرنگی حالات کا سامنا ،فطرت  سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے کیا جاسکتا ہے۔

*************

 

 

ش ح۔اک۔رم

(09-06-2022)

U-6279

 



(Release ID: 1832514) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Hindi