وزارت اطلاعات ونشریات

مرکزی حکومت کے آٹھ سال پورا ہونے پر ڈی ڈی نیوز کانکلیو کی آج سے شروعات ہوئی


مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج ڈی ڈی نیوز کانکلیو کا افتتاح کیا

کانکلیو کے پہلے دن مرکزی وزراء – جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کے ساتھ انٹرویو اور ماہرین کے ساتھ پینل مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا

Posted On: 03 JUN 2022 10:03PM by PIB Delhi

ڈی ڈی نیوز وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کے آٹھ سال پورا ہونے پر 3 سے 11 جون، 2022 تک ایک نیوز کانکلیو منعقد کر رہا ہے۔ اس کا عنوان ’آٹھ سال مودی سرکار: سپنے کتنے ہوئے ساکار‘ ہے۔ یہ کانکلیو مرکزی حکومت کی اہم پہل، گزشتہ آٹھ برسوں میں ہوئی پیش رفت اور آگے کی راہ پر مباحثہ کا گواہ بنے گا۔ یہ کانکلیو پورے ہفتہ چلے گا۔ اس میں مرکزی وزرائے کابینہ کے ساتھ سیدھی بات چیت کے ساتھ ساتھ لائیو اسٹوڈیو ناظرین کی موجودگی میں شعبے کے ماہرین کے ساتھ پینل مذاکرہ شامل ہے۔ اس کانکلیو میں جن موضوعات کو شامل کیا گیا ہے، ان میں سماجی تفویض اختیارات، سبھی کے لیے صحت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، دفاعی ساز و سامان کی ملک میں تعمیر،  ملک کے اندر سیکورٹی، وشو گرو کے طور پر بھارت اور دیگر موضوعات ہیں۔

اس کانکلیو کا باقاعدہ  افتتاح اطلاعات و نشریات، امور نوجواں اور کھیل کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے دور درشن بھون میں کیا۔ اس دوران پرسار بھارتی کے سی ای او جناب ششی شیکھر ویمپتی اور دور درشن کے ڈائرکٹر جنرل جناب مینک کمار اگروال موجود تھے۔ افتتاحی اجلاس میں مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تمام بنیادی سہولیات جیسے کہ بیت الخلاء، بجلی،  جاری نل کنکشن اور گیس سلینڈر،  مالی شمولیت اور صحت سے متعلق کوریج وغیرہ کے ساتھ سستی رہائش کو یقینی بنا کر غریبوں اور محروم طبقوں کے لوگوں کی ضروریات کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے آگے ایک ایک کرکے بتایا کہ کیسے حکومت نے سماج کے تمام طبقات کو  با اختیار بنایا ہے، چاہے وہ طلباء کے لیے این ای پی (قومی تعلیمی پالیسی) ہو، نوجوانوں کے لیے اسٹارٹ اپ  کا شعبہ ہو، کسانوں کے لیے ایم ایس پی (کم از کم امدادی قیمت) میں اضافہ ہو، درآمدات کو فروغ دینے کے لیے پی ایل آئی (پیداوار سے مربوط ترغیب) اسکیم ہو یا دیگر۔ جناب ٹھاکر نے آگے کہا کہ مرکزی حکومت نے کووڈ-19 وبائی مرض اور روس-یوکرین لڑائی  جیسے تمام چیلنجز کا سامنا کیا ہے اور ہر وقت شہریوں کے مفادات کی حفاظت کی ہے۔

وہیں، ڈی ڈی نیوز کانکلیو کے ایک انٹرویو میں سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شیئر کیا کہ کیسے مرکزی حکومت نے گڈ گورننس کے لیے کئی تاریخی فیصلے لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چاہے وہ فرسودہ قواین کو منسوخ کرنا ہو،  ہندوستانی جنگلات کے قانون میں ترمیم کرنی ہو، انسداد بدعنوانی قانون یا لال فیتہ شاہی کو ہٹانا ہو، ان کے ذریعے حکومت نے شہریوں کے لیے زندگی کی آسانی کو یقینی بنایا ہے۔ وزیر موصوف نے آگے یہ بھی کہا کہ کیسے حکومت نے خلائی شعبہ، ڈرون، مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس)، ایگری ٹیک (زرعی ٹیکنالوجی) اور اسٹارٹ اپ کے شعبے میں نوجوانو ں کو روزگار حاصل کرنے کے لیے با اختیار بنایا ہے۔ انہوں نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگو نے اس قدم کی وجہ سے کئی ترقیاتی فوائد حاصل کیے ہیں، لیکن  پوشیدہ مفادات اب ان فوائد کو ختم کرنے کے لیے بدامنی پیدا کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ، جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے ڈی ڈی نیوز کانکلیو میں ’جل ہی کل ہے‘ موضوع پر اپنے خیالات شیئر کیے۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں حکومت کی ترجیحات کافی زیادہ ہیں- چاہے وہ ہر گھر جل-جل جیون مشن ہو، ندیوں کے پانی کو صاف کرنے کا کام ہو، زیر زمین پانی میں اضافہ ہو، آبپاشی کے علاقے کی توسیع ہو یا لوگوں کی حصہ داری میں اضافہ ہو۔ وزیر موصوف نے آگے کہا کہ حکومت نے 6.30 لاکھ نئے کنکشن، کین بیتوا لنکنگ (جوڑو) پروجیکٹ، اٹل بھوجل یوجنا اور 75 امرت سروور شروع کرنے وغیرہ کے معاملے میں پیش رفت حاصل کی ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ آبی انتظامیہ کے لیے پانی کی مقدار، معیار اور کنکٹیوٹی، یہ تینوں خصوصیات یکساں طور پر اہم ہیں۔

اس کے بعد ’جل سنچین بنے جن آندولن‘ موضوع پر ایک پینل مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں مشہور آبی کارکن پدم شری بسنتی دیوی، پدم شری مہیش شرما، جناب سنجے سنگھ اور جناب مولک سیسودیا نے شیئر کیا کہ پانی کے استحکام کو لے کر آبی تحفظ، آلودگی کی روک تھام اور آبی ذخائر کے احیاء کے لیے ذاتی اور سماجی کوششوں کی ضرورت ہے۔

اس کے علاوہ، کانکلیو کے پہلے دن ’بھوشیہ کا بھارت‘ موضوع پر ایک پینل مذاکرہ منعقد کیا گیا، جس میں کئی معروف شخصیات نے حصہ لیا۔ ان میں اولمپک میڈل فاتح محترمہ لولینا بورگو ہین، مشہور نشانہ باز جناب سنجیو راجپوت، مشہور تیر انداز ابھشیک ورما، سی او او ٹیک ایگل انوویشنز جناب انشو ابھشیک اور معروف سینڈ (ریت) آرٹسٹ جناب سدرشن پٹنائک تھے۔ محترمہ لولینا بورگوہین نے شیئر کیا کہ کھیلوں کا مستقبل روشن دکھائی دے رہا ہے، کیوں کہ نوجوانوں اور ان کے والدین کے درمیان کھیل کو کریئر کے متبادل کے طور پر اپنانے میں، خاص کر ٹوکیو اولمپک میں بھارت کی شاندار کارکردگی کے بعد دلچسپی بڑھ رہی ہے۔ وہیں، جناب سنجیو راجپوت نے اس کا ذکر کیا کہ ساز و سامان کی بڑھتی دستیابی اور حکومت کی جانب سے مالی مدد کی وجہ سے نشانہ بازی (شوٹنگ) جیسے کئی کھیل ’اشرافیہ‘ کھیلوں کا تمغہ کھو رہے ہیں۔ ان کھلاڑیوں نے آگے اس بات کو شیئر کیا کہ کیسے ٹاپس اور کھیلو انڈیا وغیرہ جیسی اسکیمیں ان کے سفر میں فائدہ مند رہی ہیں۔ جناب سدرشن پٹنائک نے کہا کہ کیسے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اپنے من کی بات کے ذریعے مقامی ہنر اور کاریگروں کو لے کر لوگوں میں بیداری بڑھائی ہے

یہ کانکلیو جمعہ یعنی 3 جون، 2022 کو ڈی ڈی نیوز پر شام 7 بجے سے نشر ہوا۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 6099



(Release ID: 1831180) Visitor Counter : 101


Read this release in: English , Hindi