سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹکنالوجی کے اختراع ہب سے بھارت کے سائبر سکیور مستقبل کی جانب راستہ ہموار ہو رہا ہے
Posted On:
27 MAY 2022 4:34PM by PIB Delhi
نئی دہلی،27 مئی ، 2022/ دوارکا میں بھارت کی قومی شاہراہوں کی اتھارٹی کے صدر دفتر میں نصب کئے گئے نگرانی کے نظام سے اس کے نیٹ ورک میں سبھی کمپیوٹروں کی صحت، نیٹ ورک کے اندر نظام میں کسی طرح کی خرابی یا کام کاج میں خرابی کے پروگرام پر لگاتار نظر رکھی جارہی ہے ۔
2021 ،میں نصب سی 3 آئی وازرا کے عنوان سے سیکیورٹی آپریشن سینٹر نے ملک بھر کی شاہراہوں کی نگرانی کرنے والے کمپیوٹرز کی حفاظت کی ہے اور ممکنہ خطرات سے آگاہ کیا ہے۔
سی 3 آئی وازرا ریئل ٹائم ایونٹ کو جمع کر کے نگرانی فراہم کرتا ہے ، اور اختتامی پوائنٹس سے لاگ فیڈز، نیٹ ورک اور انٹرنیٹ سے پیکٹ ڈیٹا اور ان فیڈز کو خطرے کی انٹیلی جنس پیدا کرنے اور تنظیم کی نیٹ ورک سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پروسیس کرتا ہے۔ اس حل کے رد عمل میں کارکردگی میں اضافہ، سکیورٹی کی خلاف ورزیوں کا کم اثر، بہتر رپورٹنگ اور نوٹیفکیشن، لاگ انالیسس برقرار رکھنا ہے۔
ایس او سی کو جو ملک میں مکمل طور پر اوپن سروس اجزاء اور انضمام پر مبنی ہے، سائبر فزیکل سسٹمز ٹیکنالوجی اختراع ہب سی 3 آئی ہب نے آئی آئی ٹی کانپور میں قائم کیا تھا جو ملک میں سائبر سکیورٹی پر ایک ریسرچ اور تحقیق کا مرکز ہے۔
گذشتہ دو برسوں کے دوران، ٹی آئی ایچ ، جسے سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) نے تعاون دیا ہے، نیشنل مشن آن انٹر ڈسپلنری سائبر فزیکل سسٹمز (این ایم – آئی سی پی ایس) کے تحت، اہم بنیادی ڈھانچے کی حفاظت ، موبائل آلات کی حفاظت اور بلاک چین پر توجہ مرکوز کی ہے۔ ڈیٹا کی سالمیت اور رازداری کے لیے مبنی یا ڈیجیٹل لیجر پر مبنی حل۔ اس نے سائبر سکیورٹی ڈومین میں اسٹارٹ اپس کو بھی سپورٹ کیا ہے، جس میں کچھ ایسے ہیں جو سی 3 آئی ہب میں تیار کردہ ٹکنالوجی کو مارکیٹ میں لے جاتے ہیں۔
بلاک چین ٹکنالوجی پر مبنی ایک خود مختار شناخت (ایس ایس آئی) سسٹم بھی سی 3 آئی ہب نے تیار کیا ہے۔ سیلف – سوویرگن شناخت (ایس ایس آئی ) ایک ایسی ٹکنالوجی ہے جو صارفین کو اس بات پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہے کہ صارف کا ذاتی ڈیٹا کہاں اور کیسے استعمال ہوتا ہے۔ ایس ایس آئی بلاک چین، مطالعاتی ثبوتوں کے نہ ہونے اور ڈیجیٹل دستخط کے ذریعے صارف کو یہ کنٹرول دینے کے لیے ٹکنالوجیز کا ایک مجموعہ استعمال کرتا ہے۔ یہ ڈگریوں، سرٹیفکیٹس اور شناختی ثبوتوں سمیت مختلف قسم کی ذاتی معلومات کو محفوظ طریقے سے ذخیرہ کرنے کے لیے مفید ہے۔
ڈگریاں دینے کے لیے ایک ایس ایس آئی پر مبنی نظام سی 3 آئی ہب میں تیار کیا گیا تھا اور اسے ایک آئی آئی ٹی انکیوبیٹڈ اسٹارٹ اپ سی آر یو بی این کے ذریعے مرکز کی طرف سے تعینات کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے آئی آئی ٹی کانپور کے فارغ التحصیل طلبا کو اس سسٹم کے ذریعے ڈگریاں عطا کیں۔ اس نظام کو ایگنو کی طرف سے پی ایم بال پرسکار اور ڈگریاں دینے کے لیے بھی استعمال کیا گیا ہے۔
سی 3 آئی ہب، سی آر یو بی این کے ذریعے، کرناٹک کے چھ اضلاع میں بلاک چین پر مبنی اراضی ریکارڈ بھی تعینات کر چکا ہے، جسے دوسرے اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔
ٹی آئی ایچ فی الحال وزارت مواصلات کے ساتھ اس بارے میں سفارشات مرتب کرنے کے لیے کام کر رہا ہے کہ آخر صارفین کو موبائل فون کے ڈیٹا کے افشا ہونے سے کیسے بچایا جائے اور ساتھ ہی اسمارٹ فونز کی سکیورٹی کا تجزیہ کرنے کے لیے ٹولز تیار کیے جائیں۔ یہ وزارت داخلہ، بجلی کی وزارت ، آر بی آئی، اور یو پی سرکار کے ساتھ سائبر سکیورٹی کی ضروریات کو پورا کرنے کےلیے بھی کام کر رہی ہے۔
**********
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
27.05.2022
U –5811
(Release ID: 1828874)
Visitor Counter : 153