دیہی ترقیات کی وزارت
‘‘دیہی سڑکوں میں نئی ٹیکنالوجیز اور اختراعات’’ پر بین الاقوامی کانفرنس کا تیسرا دن
Posted On:
26 MAY 2022 7:29PM by PIB Delhi
"دیہی سڑکوں میں نئی ٹیکنالوجیز اور اختراعات" پر بین الاقوامی کانفرنس کا تیسرا دن آج یہاں منعقد ہوا۔ ہندوستان اور بیرون ملک کے نامور مقررین کے لیکچر چار سیشنوں میں منعقد ہوئے۔
پہلے سیشن کا موضوع ‘ دیہی نقل و حمل خدمات’ تھا،جس کی صدارت آئی آئی ٹی مدراس کے پروفیسر اے ویراراگون نے کی۔
اس سیشن کے دوران پی آئی اے آر سی ،مارگو بیری سینک سے جناب سلیمان عثمان نے‘دیہی علاقوں میں رسائی اور نقل و حرکت’ پر ایک پیش کش دی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم جی ایس وائی سڑکوں کے فائدہ مند اثرات کے لیے دیہی ٹرانسپورٹ خدمات کی ضرورت ہے۔ برطانیہ سے ٹرانسپورٹ سروسز کے ماہر جناب پال اسٹارکی نے "دیہی ٹرانسپورٹ خدمات" پر وی سی کے ذریعے ایک پریزنٹیشن دی۔آئی ایل او کے چیف ٹیکنیکل ایڈوائزر،جناب ٹامس اسٹینسٹروم نے " سڑک کی بحالی کے بین الاقوامی تجربے کے ذریعے ذریعہ معاش (آئی ایل او )’’ پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ مائکیوب ایسٹ مینجمنٹ سسٹمز (پی ٹی وائی) لمیٹڈ، جنوبی افریقہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جیری وان زیل نے وی سی کے ذریعے "چِپ سیلنگ پر فوکس کے ساتھ کم لاگت کی سرفیسنگ" پر ایک پریزنٹیشن دی۔ پی آئی اے آر سی ٹیکنیکل کمیٹی (ورلڈ روڈ آرگنائزیشن) کے اسوسی ایٹ ممبر جناب نکولیکولیٹا نے "روڈ ایسٹ مینجمنٹ سسٹم میں موسمیاتی لچک اور موافقت" پر ایک پریزنٹیشن دی۔
دوسرا سیشن ‘‘پہاڑی سڑکیں، روڈ سیفٹی، موسمیاتی لچک اور دیہی سڑکوں پر پل’’ کے عنوان پر منعقد ہوا، جس کی صدارت ، بی آر او کے ڈی جی ، لیفٹیننٹ جنرل راجیو چودھری نے کی۔
بی آر او کے ڈی جی نے ‘‘بی آر او : پہاڑی اور دور دراز علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے چیلنجز پر قابو پانے’ کے موضوع پر پریزنٹیشن دی۔ ایس وی این آئی ٹی سورت ، پروفیسر گورانگ جوشی نے "تعمیل اور سڑک کے صارف کے رویے پر ٹریفک کے نشانات اور روڈ فرنیچر کی تاثیر - دیہی سڑکوں کاایک مطالعہ" پر ایک پریزنٹیشن دی۔ یونیورسٹی آف ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشنز، ویتنام ، ڈاکٹر ٹران تھی کم ڈانگ نے "لچک کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجیز اور پریکٹسز" پر ایک پریزنٹیشن دی۔ ویتنام کنکریٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر مسٹر ٹران با ویت نے "ویتنام میں استعمال رورل برج یو ایچ پی سی گرڈرز بیم " پر پریزنٹیشن دی۔
تیسرا سیشن "منصوبہ بندی اور جی آئی ایس " کے موضوع پر منعقد ہوا، جس کی صدارت ورلڈ بینک کے سابق ٹیم لیڈر ڈاکٹر اشوک کمار نے کی۔ روڈ اینڈ برج سنٹر بڈاپسٹ، ہنگری ،کے ٹی آئی کے ڈاکٹرلازلو گیسپر،– نے وی سی کے ذریعے "جدید کم والیوم روڈ پیومنٹ اسٹرکچرز میں ہنگری کے تجربات" پر ایک پریزنٹیشن دی۔ ایم او آر ڈی، نئی دہلی کے جناب ہرش نثار نے "دیہی سڑکوں کی ڈیٹا ڈرائیوین پلاننگ: الگورتھم، جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) اور پی ایم جی ایس وائی III میں ری- انجنیئرڈ شدہ عمل" پر پریزنٹیشن دی۔
جناب پردیپ اگروال، ڈائریکٹر (پروجیکٹس-I)، NRIDA، نئی دہلی نے "دیہی سڑکوں کی دیکھ بھال میں کارکردگی کا جائزہ: PMGSY میں ایک مقصدی ثبوت پر مبنی آئی ٹی حل کی ترقی اور نفاذ" پر ایک پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ این آر آئی ڈی اے نے سی ڈی اے سی اور این آئی سی کی مدد سے پورے ملک میں دیہی سڑکوں کی دیکھ بھال کے لیے ثبوت پر مبنی ڈیجیٹل پلیٹ فارم تیار کیا ہے جس کے نتیجے میں 380 کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت ہوئی ہے۔ اثاثوں کی ڈیجیٹل دیکھ بھال کے لیے آئی ٹی حل کو تمام بنیادی ڈھانچے کے کاموں میں نقل کیا جا سکتا ہے۔ روڈز اتھارٹی، ملاوی ، سینئر انجینئر، محترمہ فلورا ہویا اور جناب شرمے بندا نے "لنکنگ فارمز ٹو مارکٹ ،ایکسپرئنس فروم ملاوی" پر پریزنٹیشن دی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایتھوپیا روڈز ایڈمنسٹریشن ،جناب یتی می گیتا اسرت نے "مینٹیننس اور فنانشل پریکٹسز" پر ایک پریزنٹیشن دی۔
تیسرے سیشن کے بعد "دیہی سڑکوں میں نئی ٹیکنالوجیز اور اختراعات- آگے بڑھنے کا راستہ" پر پینل بحث ہوئی۔
دیہی ترقی کی وزارت میں سکریٹری جناب ناگیندر ناتھ سنہا، نے این آر آئی ڈی اے کو تین دنوں کے دوران منعقد ہونے والی فکر انگیز کانفرنس کے لیے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 1,78,000 بستیوں کو جوڑنے کے پی ایم جی ایس وائی پراجیکٹ کا مقصد کافی حد تک حاصل کیا گیا ہے اور اب دیہی معیشت کی ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انہوں نے انجینئرنگ اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنے انجینئرز اور طلباء کو نئی ٹیکنالوجی اور مواد کے شعبوں میں تحقیق کرنے کی ترغیب دیں۔ انہوں نے نیو ٹکنالوجی ویژن کو بھی یاد کیا جس میں ہندوستانی صنعت کاروں کی اختراعات کی حوصلہ افزائی کے لیے ہر دو کلومیٹر کے دو پائلٹ پراجیکٹس کو شروع کیا جانا چاہیے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سڑکوں کے انتظام کے ساتھ انجینئر بھی بنیں۔ مزید انہوں نے مشورہ دیا کہ این آئی آئی ڈی اے ہندوستان بھر میں انجینئروں کے انجینئرنگ کے علم کو مسلسل اپ گریڈ کرنے کے لئے مواد سازی میں پیش پیش ہے ، جیسا کہ یہ طبی پیشے کے لئے کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر آشیش کمار گوئل، اے ایس (آر ڈی) اور ڈی جی، این آر آئی ڈی اے نے تمام معززین، مندوبین، اسپانسرز، نمائش کنندگان کا بین الاقوامی کانفرنس میں بھرپور تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز، ماہرین اور ماہرین تعلیم کے ساتھ کئی دور کی بات چیت کے بعد فل ڈیپتھ ریکلیمیشن ٹیکنالوجی اور نیو ٹیکنالوجی ویژن دستاویز 2022 پر تکنیکی دستاویز جاری کر دی گئی ہے اور تمام ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کو زمین پر نئی ٹیکنالوجی کے وژن کا ادراک کرنے کے لیے این آئی ای ٹیکنالوجی اور مواد کے نفاذ کے لیے تکنیکی رہنما اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
ٹی ڈی بی -ڈی ایس ٹی ، سکریٹری ،ڈاکٹر راجیش کمار پاٹھک نے کہا کہ وزارت نے ہمیشہ ملک بھر میں نئے آئیڈیاز اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینے میں مدد کی ہے۔
ایم او آر ٹی ایچ ،سابق ڈی جی(روڈس) جناب آئی کے پانڈے نے دیہی سڑکوں کی تعمیر میں معمولی مواد کے استعمال اور نفاذ پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حاشیہ دار مواد جیسے کوئر کو جنوبی علاقے میں ، جوٹ کو مشرقی علاقوں میں اور بانس کو شمال مشرقی ریاستوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ مقامی پیداوار کو موثر طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔
آئی آئی ٹی مدراس کے پروفیسر اے ویراراگون نے مشورہ دیا کہ کام کے معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر نئے مواد کو اپنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی سفارش کی کہ نئی ٹیکنالوجی کے مواد کے لیے نئے کوڈ، تصریحات اور رہنما خطوط تیار کیے جائیں، ٹیکنالوجیز کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے نرخوں کے شیڈول کی ضرورت ہے اور سڑکوں کے معیار کو کمپیکشن پیرامیٹر پر فوکس کیا جانا چاہیے۔
چیف انجینئر، اتر پردیش جناب آر کے چودھری نے ایف ڈی آر ٹیکنالوجی کی تعمیر کے عمل میں عملی اور تکنیکی پہلوؤں کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔ انہوں نے تمام آئی آئی ٹیز سے درخواست کی کہ وہ آگے آئیں اور سائٹ پر ایف ڈی آر ٹیکنالوجی کی کارکردگی کا جائزہ لیں۔
******
ش ح ۔ا م۔
U:5788
(Release ID: 1828625)
Visitor Counter : 180