الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
ایم ای آئی ٹی وائی نے بھارت کے پہلے اے آئی پر مبنی لسانی ترجمہ پلیٹ فارم-’ بھاشینی‘ کے تعلق سے حکمت عملی وضع کرنے کے لئے محققین اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ غوروخوض کیا
ڈجیٹل انڈیا ’بھاشینی‘ سبھی کو انٹرنیٹ دستیاب کرانے کے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے تصور اور ہدف کااہم جزو ہے
حکومت ٹکنالوجی کے اختراع، ترقی اور کھپت کو اسٹارٹ اپس سے مربوط کرناچاہتی ہے: راجیو چندرشیکھر
Posted On:
24 MAY 2022 6:27PM by PIB Delhi
الیکٹرانک و اطلاعاتی ٹکنالوجی اور فروغ ہنرمندی و صنعت سازی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندرشیکھرنےمشن ڈجیٹل انڈیا’بھاشینی‘(بھاشا انٹرفیس فار انڈیا)- نیشنل لینگویج ٹرانسلیشن مشن (این ایل ٹی ایم) یعنی قومی لسانی ترجمہ مشن سے متعلق ایم ای آئی ٹی وائی کے ذریعہ منعقدہ ایک غوروخوض اجلاس میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور لسانی تکنیک کے شعبے سے وابستہ 73 اسٹارٹ اپس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹکنالوجی کے اختراع ، ترقی اور ساتھ ساتھ اس کی کھپت میں ہمیں اسٹارٹ اپس کا رول نظر آتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’بھارت کے نوجوانوں کو مواقع دستیاب کرانے کی خاطر اور سبھی بھارتیوں کو جوڑنے کے مقصد سے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے تصور کا یہ ایک اہم جزو ہے۔ جہاں بھارت نیٹ اور 5 جی سبھی بھارتیو ں کو انٹرنیٹ سے جوڑنے کے ہدف کی حوصلہ افزائی کریں گے وہیں بھاشینی جیسی پہل یہ یقینی بنائے گی کہ سبھی شہری اپنی زبان میں انٹرنیٹ اور ڈجیٹل سرکاری اسکیمات کااستعمال کریں گے۔ ‘‘
بھاشینی پلیٹ فارم دراصل مصنوعی ذہانت (اے آئی ) اور نیچورل لینگویج پروسیسنگ (این ایل پی) وسائل سے پبلک ڈومن میں ایم ایس ایم ای ، اسٹارٹ اپس اور نجی انوویٹرس کو دستیاب کرائے گا۔ اس مشن کا مقصد بھارتی شہریوں کو ان کی اپنی زبان میں ملک کی ڈجیٹل پہل سے جوڑ کر انہیں بااختیار بنانا ہے تاکہ ڈجیٹل شمولیت ہوسکے۔ بھاشینی پلیٹ فارم انٹرآپریبل ہے اور یہ پورے ڈجیٹل ایکو سسٹم کو تحریک دے گا۔ ڈجیٹل گورنمنٹ کے ہدف کو حقیقت کی شکل دینے کی سمت میں یہ ایک بڑا قدم ہے۔
یہ مشن ایک ایسے ایکو سسٹم کی تعمیر وپرداخت کرے گا جس میں مرکزی / ریاستی حکومتوں کی ایجنسیاں اور اسٹارٹ اپس شامل ہوں گے اور وہ بھارتی زبانوں میں اختراعاتی مصنوعات و خدمات کو فروغ دینے اور ان کی تعیناتی کےلئے مل کر کام کریں گے۔ اسٹارٹ اپس کی حصے داری کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے 24 مئی 2022 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے ایک غوروخوض کانفرنس کاانعقاد کیا گیاتھا۔ انڈین لینگویج ڈومن میں کام کررہے اہم اسٹارٹ اپس نے اس کانفرنس میں حصہ لیا۔
مشن ڈجیٹل انڈیا بھاشینی کا مقصد مفاد عامہ کے شعبوں میں ، بالخصوص انتظامیہ اور پالیسی سازی، سائنس و ٹکنالوجی وغیرہ میں انٹرنیٹ پر بھارتی زبانوں میں مواد کو خاطر خواہ طریقے سے بڑھانا ہے، جو شہریوں کو اپنی خود کی زبان میں انٹرنیٹ کااستعمال کرنےکے لئے راغب کرے گا۔
کثیر لسانیت اسٹارٹ اپس کے سامنےایک بڑاموقع پیش کرتی ہے جس سے وہ ایسے اختراعتی حل اور مصنوعات تیار کرسکتے ہیں جو سبھی بھارتی شہریوں کی ضرورتوں کی تکمیل کرسکے چاہے ان کی زبان کوئی بھی ہو۔ ڈجیٹل انڈیا کے اہداف کے حصول کےلئے علم کے ذرائع تک رسائی کی سہولت پیدا کرنا اور شہریوں کو ڈجیٹل نقطہ نظر سے با اختیار بناناایک اعلی ترجیح ہے۔ وزیر موصو ف نے سبھی بھارتیوں کو ڈجیٹل اعتبار سے کنیکٹ کرنے اور انٹرنیٹ سے چاروں طرف زبان سے متعلق رکاوٹوں کو دور کرکے اےآئی / این ایل پی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی ڈجیٹل شمولیت کو آسان بنانے کی اپنی خواہش مشترک کی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ اسٹارٹ اپس ہمارے ڈجیٹل ایکو سسٹم کا ایک اہم جزو ہیں اور مشن ڈجیٹل انڈیا بھاشینی کے توسط سے انہیں انڈیا- اسپیسفک اور بھارتی زبانوں پر مبنی آئی ٹی سولیوشن تیار کرنے کے لئے حمایت ملے گی۔
انہوں نے کہا ’’ مجھےامید ہےکہ اس سے اےآئی / زبان پر مبنی اسٹارٹ اپس اور بالآخر یونیکارنس کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
وزیرموصوف نے یہ بھی کہا کہ اے آئی تکنیکوں اور این ایل پی کے میل سے وجود میں آنے والے اقدامات سے حکومت کےدائرے میں توسیع ہوگی جیسے کہ ا سپیچ اور ٹیکسٹس ٹرانسلیشن تکنیک کا فروغ۔ جیسے جیسے پبلک ویب سائٹس کثیر لسانی اور انٹرایکٹیو ہوں گی ، ویسے ویسے عوامی بہبود کی اسکیموں تک رسائی بھی بڑھے گی۔ ہمارے ایکو سسٹم میں تکنیکی اختراع میں اسٹارٹ اپس کے اہم رول پر بھی انہوں نے بہت زور دیا اور اسٹارٹ اپس سے اپیل کی کہ وہ حکومت کے ساتھ ہاتھ ملائیں اور زبان سےمتعلق رکاوٹوں کو دور کرنےکےلئے مشن ڈجیٹل انڈیا بھاشینی میں کام کریں۔
اسٹارٹ اپس نے اس بارے میں بھی اپنے خیالات مشترک کئے کہ کیسے وہ اس مشن کے مقاصد کوحاصل کرنےمیں حکومت کی مدد کرنے کے لئے مشن کےساتھ سرگرم طریقے سے جڑ سکتے ہیں اور اس میں حصہ لے سکتے ہیں ۔
*************
ش ح- م م– ف ر
U. No.5725
(Release ID: 1828168)
Visitor Counter : 213