عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا: مرکزی حکومت کے لاپتہ ملازمین کے لئے فیملی پنشن ضابطوں میں رعایت دی گئی ہے
مرکزی وزیر نے کہا :اس قدم سے جموں و کشمیر اور شمال مشرق کے دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں کے ساتھ ساتھ ملک کے نکسل متاثرہ علاقوں میں کام کرنے والے ملازمین کو بڑی راحت ملے گی
Posted On:
23 MAY 2022 5:51PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنسز کی وزارت، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت، پی ایم او کے وزیر مملکت اور عملہ اور عوامی شکایات کی وزارت کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سرکاری ملازمین کو ایک بڑی راحت دیتے ہوئے خاص طور پر جموں و کشمیر اور شمال مشرق کے ساتھ ساتھ نکسل متاثرہ علاقوں میں تعینات سرکاری ملازمین کے لئے ، آج اعلان کیا کہ حکومت نے مرکزی حکومت کے لاپتہ ملازمین کے لیے فیملی پنشن ضابطوں میں رعایت دی ہے۔
پہلے کے ضابطے کے مطابق، کسی ملازم کے لاپتہ ہونے پر اس کے خاندان کو فیملی پنشن نہیں ملتی تھی اور جب تک لاپتہ فرد کو حکومت کے قانون کے مطابق مردہ قرار نہیں دیا جاتا یا جب سے وہ لاپتہ ہوا ہے تب سے سات سال ہوجانے تک فیملی پنشن کی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔ نئے او ایم کے مطابق، ان سبھی معاملوں میں جہاں این پی ایس اسکیم کے تحت شامل کیا گیا ایک سرکاری ملازم سروس کے دوران لاپتہ ہو جاتا ہے، تو فیملی پنشن کا فائدہ لاپتہ سرکاری ملازم کے خاندان کو فوراً دیا جائے گا اور اگر وہ پھر سے حاضر ہوتا ہے یا سروس پھر سے شروع کرتا ہے تو اس کے لاپتہ ہونے کی مدت کے درمیان کے وقفے کے دوران فیملی پنشن کے طور پر ادا کی گئی رقم اسی کے مطابق اس کی تنخواہ سے کاٹی جاسکتی ہے۔
اس سلسلے میں پنشن محکمہ کے نئے او ایم کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ اس سے خاص طور پر ان علاقوں میں بڑی راحت ملے گی جہاں سرکاری ملازمین کے لاپتہ ہونے کے واقعات زیادہ دیکھنے کو ملتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تشدد سے متاثرہ علاقوں میں کام کررہے مرکزی حکومت کے ملازمین کے اغوا کے معاملے سامنے آئے ہیں اور اس لیے ان میں اعتماد کی بحالی اور ان کے اور ان کے خاندان کے مفادات کے تحفظ کے لیے پنشن ضابطوں میں تبدیلی کی گئی ہے۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ سی سی ایس (پنشن) ضابطہ 1972 کے تحت آنے والا کوئی سرکاری ملازم لاپتہ ہو جاتا ہے تو لاپتہ ملازمین کے خاندان کو تنخواہ ، فیملی پنشن، ریٹائرمنٹ گریجویٹی، چھٹی کی نقدادائیگی وغیرہ کے بقایہ کے فوائد کی ادائیگی مورخہ 2013-06-25 کو جاری کی گئی ہدایات کے مطابق کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عملہ جات اور ٹریننگ محکمہ مالی خدمات کا محکمہ اور اخراجات کے محکمے کے صلاح ومشورہ سے معاملے کی جانچ کی گئی ہےاور این پی ایس کے ذریعہ کور کئے گئے سرکاری ملازمین کے خاندانوں کو جوسروس کے دوران لاپتہ ہوجاتے ہیں ، ایسے سرکاری ملازمین کے خاندان کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے اس محکمے کے او ایم نمبر 1/17/2011-P&PW (E) مورخہ 25.06.2013 کا فائدہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
او ایم کے دیگر ضابطوں میں کہا گیا ہے کہ ان تمام معاملوں میں جہاں این پی ایس کےذریعہ کورر کیا گیا سرکاری ملازمین سروس کے دوران لاپتہ ہوجاتا ہے ، فیملی پنشن کے فوائد کی ادائیگی خاندان کو کی جاسکتی ہےاگر لاپتہ سرکاری ملازم نے سی سی ایس (پنشن) ضابطوں کے تحت فوائد کے اختیار کا استعمال کیا ہو۔ معذوری/ان ویلڈیشن یا سی سی ایس ضابطے کے تحت فوائد پر موت یا سروس سے چھٹی پر سنٹرل سول سروسز (قومی پنشن نظام کا نفاذ) ضابطہ، 2021 کے تحت خودکار اختیار ہے۔ بقایا تنخواہ، ریٹائرمنٹ گریجویٹی اور چھٹی کا فائدہ خاندان کو نقدی کی ادائیگی ان سبھی معاملوں میں کی جائے گی جہاں این پی ایس کے تحت کوور کیا گیا ایک سرکاری ملازم سروس کے دوران لاپتہ ہوجاتا ہے۔ چاہے ملازم نے سی سی ایس (پنشن) ضابطوں کے تحت یا پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (قومی پنشن نظام کے تحت ایگزٹ اور نکاسی ) ریگولیشنز، 2015 کے تحت فوائد کے اختیار کا استعمال کیا۔ لاپتہ سرکاری ملازم کے خاندان کوفوائد کی ادائیگی اس محکمے کے مورخہ 25.06.2013 کے او ایم میں مذکور شرائط اور قاعدےکے مطابق ضرورتوں کے تحت کی جائے گی۔
این پی ایس کے تحت آنے والے سرکاری ملازم کے سروس کے دوران لاپتہ ہونے اور اس کے خاندان کو سی سی ایس (پنشن) ضابطہ یا سی سی ایس (ای او پی)ضابطے کے تحت فیملی پنشن دیے جانے کی صورت میں ، ، قومی پنشن نظام کے تحت مستقل ریٹائرمنٹ کھاتہ تب تک معطل رہے گا جب تک سرکاری ملازم-حاضر ہوتا ہے یا جب تک اسے قانون کے مطابق مردہ قرار نہیں دیا جاتا۔ سرکاری ملازم کے دوبارہ حاضر ہونے کی صورت میں، این پی ایس کھاتہ دوبارہ دوبارہ چالو ہو جائے گا اور این پی ایس کے تحت وہی کھاتہ شروع ہوجائے گا۔ لاپتہ این پی ایس ملازم کےخاندان کو کی گئی ادائیگی کی وصولی اس محکمہ کے مورخہ 25.06.2013 کے او ایم کے مطابق تلافی کرنے والے سےکی جائے گی۔ حالانکہ کسی بھی وقت یا سات سال کے بعد سرکاری ملازم کی موت کا اعلان ہونے کی صورت میں ، سرکاری حصہ اور این پی ایس کے تحت جمع پنشن فنڈ سے اس پر ریٹرن سرکاری کھاتے میں منتقل کردیا جائے گا اور باقی رقم جس میں ملازمین کا حصہ اور اس پر ریٹرن شامل ہوگا، سی سی ایس (این پی ایس کے نفاذ) ضابطہ 2021 کے مطابق نامزد کئے گئے فرد یا قانونی وارث کو ادائیگی کی جاسکتی ہے اور خاندان کو سی سی ایس (پنشن) ضابطہ یا سی سی ایس (ای او پی) ضابطہ ،جیسا بھی معاملہ ہو، کے مطابق فائدہ ملتا رہے گا ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ سال 2014 میں جناب نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پنشن اور پیشن یافتگان کی بہبود کے محکمے نے طلاق شدہ بیٹیوں اور دیویانگوں کے لیے فیملی پنشن کے ضابطے میں رعایت، چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کی شروعات ، بزرگ پنشن یافتگان کے ذریعہ لائف سرٹیفکیٹ جمع کرنے میں سہولت کے لئے موبائل ایپ، الیکٹرانک پنشن پے آرڈر، پنشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ڈاک محکمہ سے مدد وغیرہ سمیت کئی انقلابی اصلاحات کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مردہ سرکاری ملازم /پنشن یافتہ کے دویانگ بچے تک فیملی پنشن کی توسیع جیسے قدم یا ایک مردہ سرکاری ملازم/پنشن یافتہ کے دویانگ بچوں کے لیے فیملی پنشن مشاہروں میں ایک بڑا اضافہ نہ صرف پنشن میں اصلاح ہے بلکہ یہ ایک وسیع تر اثرات والی سماجی اصلاح ہے۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U:5674)
(Release ID: 1827804)
Visitor Counter : 164