اسٹیل کی وزارت
دھات کا شعبہ خود کفیل بھارت کی جانب پیش قدمی میں بڑا رول ادا کر سکتا ہے اور 25-2024 تک پانچ ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بنانے میں اہم رول ادا کر سکتا ہے : جناب پھگن سنگھ کلستے
Posted On:
20 MAY 2022 5:45PM by PIB Delhi
نئی دہلی،20 مئی ، 2022/ اسٹیل اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب پھگن سنگھ کلستے نے کہا ہے کہ اسٹیل جدید دنیا کی اہم ترین مصنوعات میں سے ایک ہے اور کسی بھی صنعتی ملک کے لیے دفاعی اعتبار سے بھی اہم ہے۔ وہ ایک کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس کا انعقاد بھارت کی دھات سے متعلق صنعت : حالیہ منظر نامہ اور ایسو چیم کی طرف سے مستقبل کے رجحانات کے موضوع پر آج کیا گیا۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں اسٹیل کی کھپت میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ زندگی کے تقریباً تمام شعبوں میں اس کے مختلف فوائد ہیں۔ جناب کلستے نے یہ بھی بتایا کہ بھارت میں بنیادی ڈھانچے اور تعمیر کے شعبے میں اسٹیل کی کھپت سب سے زیادہ ہے جو 65 فیصد ہے اور بقیہ کھپت انجینئرنگ ، پیکیجنگ اور آٹو موٹیو جیسے شعبوں میں ہے۔ ان شعبوں میں بھی سال بہ سال اسٹیل کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعمیر تیل و گیس ، آٹو موبیل، مشینری جیسے دیگر شعبوں کے ساتھ مضبوط تعلق کی وجہ سے اسٹیل کی مانگ میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے خاص طور پر جبکہ ان شعبوں میں ترقی ہو رہی ہے۔ اپنی تقریر میں وزیر موصوف نے دھات کی صنعت کی تاریخی ترقی کے بارے میں بتایا دھات کی صنعت میں تانبا، ایلمونیم اور زنک نیز لوہا اور اسٹیل بھی شامل ہے جن کا استعمال صدیوں سے ہوتا آیا ہے۔ بھارت میں اسٹیل کے استعمال کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے جناب کلستے نے کہا کہ بھارت میں اسٹیل کی فی کس کھپت میں مالی سال 22-2021 کے دوران دس فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو بڑھ کر 77 کلو گرام فی کس ہو گیا ہے۔ بھارت نے سال 22-2021 میں تیار اسٹیل کی 13.5 ملین ٹن ریکارڈ مقدار برآمد کی جس کے تحت 120 ملین ٹن سے زیادہ خام اسٹیل اور 113.6 ملین ٹن تیار اسٹیل کی ریکارڈ پیداوار کی۔یہ مقدار عارضی تخمینے کے مطابق ہے۔ وزیر موصوف نے تعریف کرتے ہوئے یقین دہای کرائی کہ مرکزی حکومت مختلف ریاستی سرکاروں کے ساتھ لگاتار بات چیت کر رہی ہے ۔ یہ بات چیت ملک کے مفاد کے لیے مختلف پروجیکٹوں پر عمل درآمد کے طریق کار کو آسان بنانے کے لیے ہے۔ ہماری حکومت کی توجہ ملک بھر کے بنیادی ڈھانچے کے فروغ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ توجہ ایک خود کفیل بھارت کے مقصد سے دی جارہی ہے۔
جناب کلستے نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہماری حکومت نے بہت سے پروجیکٹوں کا آغاز کیا ہے جیسے بنیادی ڈھانچے کی قومی پائپ لائن (این آئی پی )، ساگر مالا پروجیکٹ، خصوصی مال برداری راہ داری ، پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان وغیرہ ، جن کا مقصد لاجسٹک پر آنے والی لاگت کو کم کرنا ہے، جو بھارت میں فی الحال جی ڈی پی کا تقریباً 13 سے 14 فیصد ہیں جبکہ ترقی یافتہ ملکوں میں یہ جی ڈی پی کی 7 سے 8 فیصد ہیں۔ ان پروجیکٹوں کی تکمیل سے مال برداری میں وقت کی بچت ہوگی اور لاجسٹک پر آنے والی لاگت میں کمی آئے گی جس کی وجہ سے صنعت کی لاگت میں کمی آئے گی اور کوالٹی والی اشیا بنائی جا سکیں گی جن کی قیمتیں بھی صارفین کے لیے مناسب ہوں گی۔ جناب کلستے نے اس کے متبادل سے متعلق چیلنجوں اور سستے متبادل کے چیلنجوں کے بارے میں خبردار کیا جیسے مصنوعی مادے جو وقت کے ساتھ تیار کیے جائیں گے ۔ لہذا ٹکنالوجی کا استعمال کر کے اور اسمارٹ کام کاج کر کے قیمت میں کمی لانا بہت اہم ہے۔ وزیر موصوف نے خاص طور پر کہا کہ بھارت میں اعلیٰ درجے کے خام فولاد زیادہ گھریلو مانگ اور نوجوان افرادی قوت کی دستیابی کی وجہ سے اسٹیل کی پیداوار میں دیگر ملکوں کے مقابلے مسابقتی خاصیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مادنیات کی بڑے پیمانے پر دستیابی کی وجہ سے دھات کا شعبہ خود کفیل بھارت اور 25-2024 تک پانچ ٹریلین ڈالرس کی معیشت بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
وزیر موصوف نے خاص طور پر کہا کہ صنعت اور دیگر متعلقہ فریقین کو اجتماعی طور پر ان سبھی میدانوں اور عوامل کی شناخت کی ضرورت ہوگی جن سے ان دھاتوں کی کھپت میں اضافہ ہوتا ہے۔ تاکہ ایک عام آدمی کو اس کی دستیابی مناسب قیمت پر ہو سکے۔ جناب پھگن سنگھ کلستے نے بہت سے اہم اور فائدے مند طریقوں کا ذکر کیا اور پچھلے کچھ برسوں میں بھارتی حکومت کی طرف سے کی گئی تبدیلیوں کا ذکر کیا۔ جناب پھگن سنگھ کلستے نے صنعتوں کی مختلف ایسوسی ایشنوں پر زور دیا کہ وہ دیہی بھارت کی طرف توجہ دیں اور چھوٹی چھوٹی میٹنگس یا سیمینارس کے ذریعے سرکاری اسکیموں کے بارے میں لوگوں کو معلومات فراہم کریں۔ وہ ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں کا انعقاد کر سکتے ہیں جو ملک کی تعمیر میں ایک اہم رول ادا کر سکتا ہے۔
۔۔۔
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U –5706
(Release ID: 1827290)
Visitor Counter : 133