سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
’’علمی اشاعتوں کے حوالے سے عملی تربیت‘‘ کے موضوع پر قومی ورکشاپ کا ساتواں دن
Posted On:
19 MAY 2022 1:19PM by PIB Delhi
سی ایس آئی آر۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (این آئی ایس سی پی آر) ، نئی دہلی کے ریسرچ جرنلس ڈویژن نے 12 سے 18 مئی 2022 تک یعنی ایک ہفتے کی مدت پر محیط ’’علمی اشاعتوں پر عملی تربیت ‘‘ کے موضوع پر قومی ورکشاپ کا اہتمام کیا ۔ اس ورکشاپ کو ا یکسل ویٹ وگیان اسکیم کے تحت سائنس اینڈ انجینئرنگ ریسرچ بورڈ (ایس ای آر بی )، ڈپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی)، گورنمنٹ آف ا نڈیا کے ذریعہ اسپانسر کیا گیا تھا ۔
آج، 18 مئی 2022 کاریہ شالا کے آخری دن کے آخری اجلاس میں ڈاکٹر این کے پرسنا، سینئر سائنٹسٹ اورسائنٹفک ایڈیٹر انڈین جنرل آف بایوکیمسٹری اینڈ بایوفزکس نے شرکاء کا انتہائی گرم جوشانہ استقبال کیا ۔ اس کے بعد ’’ سائنسی جریدوں اورکتابوں کی طباعت اور پروڈکشن‘‘ کے موضوع پر جناب اشونی برہمی پرنسپل ٹکنیکل آفیسر، سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر نے لیکچر پیش کیا ۔ پروڈکشن یا کتابوں کی تیاری کسی بھی پبلی کیشن ہاؤس کے لئے ایک لازمی عنصر کی حیثیت رکھتی ہے ۔ پروڈکشن ٹیم شائع ہونے والی کتابوں کی چھپائی کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل آوری کی دیکھ بھال کرتی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طر ح چھپائی سے ڈجیٹل فارمیٹ تک کی انقلابی تبدیلیاں سامنے آئی ہیں اور اس نے سائنسی صنعت کے شعبوں خاص طور پر تحقیقی کام کے شائع کرنےوالے جریدوں پر کافی گہرا اثر ڈالا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ طباعت میں نتائج کی کوالٹی اہمیت رکھتی ہے اور اس کی پیشکش اس کے مواد کی سطح کو ایک مخصوص حد تک لے جاسکتی ہے ۔ جناب برہمی نے اس بات پر زور دیا کہ آرٹ، ڈی ٹی پی، پرنٹنگ اوربائنڈنگ یونٹس کےساتھ تعاون کرنے کے لئے اور ہر پبلیکیشن کے معیار اور معینہ مدت کے مطابق کام کرنے کےلئے پرنٹ میڈیا میں ایسے لوگ ہونے چاہئیں جو طباعت سے پہلے اور طباعت کے بعد کی سرگرمیوں کے حوالے سے گہری معلومات رکھتے ہوں ۔
اپنے سائنٹفک جریدوں کی طباعت اورپروڈکشن میں برسہا برس کے تجربہ کی روشنی میں انہوں نے اپنی معلومات ایک صاف ، واضح اور پرمعنی انداز میں پروگرام کے شرکاء کے ساتھ شیئر کیں۔ ان کی تقریر کا اثر آپسی گفتگو کے اجلاس کے دوران شرکت کرنے والے طلباء کی طرف سے کئے جانے والے بڑی تعداد میں سوالات سے سمجھا جاسکتا ہے ۔
ورکشاپ کا الوداعی پروگرام لوگوں کی طرف سے آن لائن اورآف لائن دونوں طریقے سے شرکا ء کارد عمل ملنے کے بعد شروع ہوا ۔ کچھ طلباء جذباتی بھی ہوگئے اورانہوں نے سائنس کمیونیکیشن کے شعبے سےتعلق رکھنے وا لی نمایاں شخصیتوں کے ساتھ آزادانہ طور پر گفتگو کرنے کا اتنا اچھا موقع فراہم کرنے کے لئے انسٹی ٹیوٹ ، اسپانسر کرنے والی تنظیم اور پی آئی ڈاکٹر این کے پرسنا کا شکریہ ادا کیا ۔ تقریب کو آخری منزل تک لاتے ہوئے جناب آر ایس دیاسومو، چیف سائنٹسٹ اور ہیڈ ریسرچ جرنلس ڈویژن (حیاتیاتی علوم ) نے یہ بتایا کہ شرکاء کی طرف سے مثبت رد عمل سامنے آیا ہے ، اور یہ ہمارے نوجوان ذہنوں کو ہمارے ملک کے تحقیق کاروں کے فائدے کے لئے ایسے زیادہ سے زیادہ پروگرام منعقد کرنے کے لئے تحریک دے گا ۔ جناب حسن جاوید خان ، چیف سائنٹسٹ اور ہیڈ پاپولر سائنس ڈویزن، سی ایس آئی آر ۔این آئی ایس سی پی آر اپنے اظہار خیال کے دوران کہاکہ اس الوداعی پروگرام کے ساتھ ورکشاپ کا یہ سلسلہ ختم نہیں مانا جانا چاہئے ، بلکہ مستقبل قریب میں بھی اس پروگرام کے شرکاء کو سا ئنس کی ترسیل و ابلاغ کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں ۔
چیف سائنٹسٹ جناب حسن جاوید خان نے شرکت کرنے و الوں کے درمیان سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔ سینئر سائنٹسٹ اورکاریہ شالہ پروگرام کے کوارڈنیٹر ڈاکٹر این کے پرسنا نے کلمات تشکر پیش کئے ۔سینئر سائنسداں محترمہ مجومدار اورڈاکٹر پرسنانے اس تقریب کو بحسن خوبی آخر تک چلایا ، جس کے اختتام میں الوداعی پروگرام منعقد کیا گیا ۔
*****
ش ح- س ب– ف ر
U. No.5560
(Release ID: 1826832)
Visitor Counter : 141