جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آبپاشی کی بہتری

Posted On: 07 APR 2022 5:03PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیرمملکت  جناب بشویسور  ٹوڈو  نے آج لوک سبھا میں  ایک تحریری جواب میں بتایا کہ زراعت  اورکاشتکار بہبودمحکمے کی اقتصادیات   اور اعدادوشمار کے ڈائریکٹریٹ   کے ذریعہ   سال  19-2018 میں  مہیا کردہ   دستیاب  جدید ترین  اطلاعات کے مطابق  کل 180888 ہزا رہیکٹئیر س   زراعتی زمین کے مقابلے   ملک میں  قابل زراعت زمین   153888 ہزار ہیکٹئیر  تھی ،جس میں سے  مجموعی  71.554  ہزار ہیکٹئیرس  سنچائی والی تھی۔

چونکہ  پانی ریاست کا موضوع ہے اس لئے یہ ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ  وہ اپنے  دائرہ  کار کے تحت   آنےوالے   بارش والے  پانی کے علاقوں    کو آبپاشی مہیا کرانے کے لئے منصوبے بنائیں ۔  حکومت ہند کا کردار  عمل انگیز ہونے  اور تکنیکی  مدد مہیا کرانے  تک محدود ہے۔ کچھ  حالات میں زیر  نفاذ   موجودہ اسکیموں    کی شرائط کے مطابق  جزوی  مالی امداد    مہیا کرائی  جاتی ہے۔

مرکز کی طرف سے اسپانسر شدہ   ایک اسکیم  یعنی پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا( پی ایم کے ایس وائی )کا آغاز سال

   16-2015  کے دوران کیا گیاتھا، جس کا مقصد یقینی آبپاشی کے تحت   زراعت  کے لئے  پانی کی  مادی رسائی    کو بڑھانا اور قابل زراعت علاقے کو توسیع  دینا ،  آن فارم  پانی کے استعمال کی اثر انگیزی کو بہتر کرنا   اور پائیدار  آبی تحفظ کے طورطریقوں  وغیرہ کا تعارف کرانا تھا۔پی ایم کے ایس وائی  ایک امبریلا اسکیم ہے  ، جو منحملہ  آبی وسائل کے محکمے ،دریا کی ترقی  اور گنگا  کی تازہ کاری   یعنی   تیز آبپاشی  فائد ہ  پروگرام   ( اے آئی بی پی )، اور ہر کھیت کو پانی   (ایچ  کے کے  پی ) کے ذریعہ  نافذکردہ  دو اہم اجزا ء پر مشتمل ہیں۔ایچ  کے کے  پی  بدلے میں  4 ذیلی اجزاء  پرمشتمل ہے ، جو  کمانڈ ایریا   ترقی اور آبی  انتظام  ( سی اے ڈی اینڈ ڈبلیو ایم )،  سرفیس  مائنرآبپاشی   (ایس ایم   آئی ) ،  پانی کے  باڈیوں کا ،ری پئیر  ، رینوویشن   اور بحالی  اور زمینی  پانی ( جی ڈبلیو  ) ترقی  عنصر ہیں۔اس کے علاوہ   پی ایم کے ایس وائی  کے پاس  واٹر شیڈ ترقی   ( ڈبلیو ڈی ) عنصر  ہے ، جو  زمینی وسائل   کے محکمے کے ذریعہ  نافذ کیا جارہا ہے ۔مزید برآں ،  22-2015 کے دوران    پرڈرافٹ  مور کراپ ( پی ڈی ایم سی  ) عنصر  پی ایم کے ایس وائی  کے تحت   زراعت  اورکاشتکار  بہبود کے محکمے کے ذریعہ نافذ کیا جارہا تھا، جسے اب  راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا  ( آر کے وی وائی ) کے تحت لے لیا گیا ہے۔

          22-2021 تا  26-2025 کے لئے پی  ایم کے ایس وائی  کی توسیع کو   مجموعی  طور پر 93068.56 کروڑ روپے  کے  مجموعی تخمینہ جاتی اخراجات کے ساتھ  منظوری دی گئی ہے ۔ (37454 کروڑروپے کے بقدر مرکزی امداد   ،  نابارڈ کو  20434.56 کروڑروپے کے بقدر  کی رقم کے  قرض  کی خدمات فراہم کرنے   کا اختیار دیا گیا ہے اور ریاستی حصص  ،ریاستی حکومتیں  برداشت کریں گی، جو  35180 کروڑروپے  ہے۔)

          مرکزی  امداد کے سلسلے میں  عنصر کے لحاظ سے تیار کیا گیا  گوشوارہ درج ذیل ہے :

 

عنصر

میزان (کروڑروپے میں)

اے آئی بی پی اور سی اے ڈی اینڈ ڈبلیو ایم

23,918

ایچ کے کے پی (ایس ایم آئی اینڈ پی آر آر )

4,580

ایچ کے کے پی (جی ڈبلیو ) (22-2021 کے لئے)

822

ڈبلیو ڈی

8,134

کل میزان

37,454

 

*************

ش ح۔ا ک۔رم

U-5449


(Release ID: 1825994) Visitor Counter : 135
Read this release in: English