جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 آبی ذخائرکی آلودگی کی روک تھام

Posted On: 07 APR 2022 5:17PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویسورٹوڈونے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے ۔

آلودگی پرقابوپانے کے بارے میں منظورشدہ قوانین کے ضوابط کے مطابق ، آبی ذخائر کی نگرانی کے کام ، جن میں آلودگی کی شدت کا جائزہ لینا بھی شامل ہے ، ریاستی حکومت کو خود کرنے ہوتے ہیں ۔ جب کہ حکومت ہند کا کردار ، ضوابط طے کرنے ، تکنیکی مدد فراہم کرنے اوربعض معاملوں میں موجودہ اسکیموں کی شرائط  کے مطابق جزوی طورپر مالی امداد فراہم کرنے تک محدود ہے ۔

البتہ اس سلسلے میں ریاستی سرکار کی کوششوں کی تکمیل کرنے کی غرض سے ، حکومت ہند نے اہم نوعیت کی پیش قدمیاں کی ہیں ۔ سال 2020میں حکومت ہند نے مختلف ریاستوں میں جھیلوں ، تالابوں اورٹینکس  وغیرہ میں پانی کے معیار کا جائزہ لیاتھا۔ اب کیونکہ ٹھہرے ہوئے پانی کے ذخائر کے لئے کوئی مخصوص معیار نوٹیفائی نہیں کیاگیاہے اس لئے ماحولیات کے تحفظ سے متعلق ضوابط مجریہ 1986کے تحت اس جائزہ شدہ ڈیٹا کا ماحولیات ، جنگلات ار آب وہوا  میں تبدیلی کی وزارت کے ذریعہ نوٹیفائی کئے گئے موازنہ کیاجاتاہے تاکہ ضوابط کی تعمیل سے متعلق صورت ھال کی تصدیق کی جاسکے 

جھیلوں ، تالابوں اورٹینکس کے نگرانی شدہ نتائج سے انکشاف ہواہے کہ 557میں سے 453نگرانی شدہ مقامات پرکھلے میں غسل کرنے سے متعلق  معیار کی تعمیل  نہیں کی جارہی تھی ۔

اس کے علاوہ ، پانی کے معیار کی نگرانی سے متعلق قومی پروگرام (این ڈبلیو ایم پی ) کے تحت ، آلودگی کی روک تھام سے متعلق مرکزی بورڈ نے ریاستوں  کے آلودگی کی روک تھام سے متعلق  اداروں (ایس پی سی بی ایس ) /آلودگی کی روک تھام سے متعلق کمیشنوں (پی سی سی ایس ) کے اشتراک  کے ساتھ 378مقامات  پرجھیلوں ، 138مقامات پرتالابوں  اور 106جگہوں پر ٹینکوں کے پانی کے معیار کی نگرانی کرتاہے ۔ صنعتی اداروں کے ذریعہ آبی ذخائر کی آلودگی سے تحفظ سے متعلق  ذمہ داری ، بنیادی طورپر متعلقہ ریاستی سرکاروں پرعائد ہوتی ہے ۔ البتہ ، ریاستی سرکاروں کی کوششوں کی تکمیل کی غض سے ، حکومت ہند نے اس سلسلے میں درج ذیل تفصیلات کے مطابق کئی اہم اقدامات کئے ہیں ۔

  1. صنعتی آلودگی سے متعلق مقررہ ضوابط کو متعلقہ ایس پی سی بی اورپی سی سی کی منظوری  سے متعلق نظام کے تحت  پانی کی آلودگی کی روک تھام اوراس سے بچاؤ سے متعلق قانون مجریہ 1974کے مختلف ضابطوں  کے توسط سے نافذ کیاجاتاہے ۔
  2. سی پی سی بی نے صنعتی فضلہ کو پھرسے قابل استعمال بنانے سے متعلق پلانٹس کی عدم تعمیل کی صورت حال کے بارے میں پانی کی آلودگی  پرروک تھام اورتحفظ سے متعلق قانون مجریہ 1974کی فعہ (بی ) (1) 18 کے تحت ہدایات جاری کی ہیں ۔
  3. سی پی سی بی کی جانب سے جاری ہدایتوں کے توسط سے ، ملک کے صنعتی یونٹ ، صنعتی فضلہ کی مسلسل آن لائن نگرانی کے نظام (اوسی ای ایم ایس ) نصب کرتے ہیں تاکہ صنعتی  فضلہ کے معیار کے بارے میں بروقت  اطلاع موصول ہوسکے اورضوابط کی تعمیل نہ کرنے والے یونٹوں کے خلاف معائنوں اور اقدامات  کے لئے ان کی نشاندہی کی جاسکے ۔
  4. حکومت ہند نے ماحولیات کے تحفظ سے متعلق ضوابط مجریہ 1986کے تحت پانی میں چھوڑے جانے والے عام فضلہ کے معیارات اور صنعتوں  کے مخصوص صنعتی فضلہ کے معیارات کو لازمی قراردیاہے ۔ اس کا مقصد آبی ذخائر کو آلودگی سے تحفظ فراہم کرناہے ۔
  5. سی پی سی بی نے آبی ذخائر کی بحالی /احیاء کو یقینی بنانے کے لئے متعلقہ  شراکت داروں کے لئے ایک رہنمائی کو طورپرآبی ذخائر کی بحالی کی غرض سے رہنما ہدایات جاری کی ہیں ۔
  6. حکومت ہند نے ملک میں دریاؤوں اور آبی ذخائر کو اصل حالت میں لانے اوران کے تحفظ کے مقصد سے مختلف النوع اسکیموں کا آغاز کیاہے ۔ ان اسکیموں میں دریا کی نگہداشت سے متعلق قومی پروگرام (این آرسی پی ) ، جھیل کی نگہداشت سے متعلق قومی پروگرام (این ایل سی پی ) احیاء اورشہری کایاپلٹ سے متعلق اٹل مشن (اے ایم آریو ٹی ) ، اسمارت شہرمشن ، دیہی روزگار کی ضمات سے متعلق مہاتماگاندھی نیشنل اسکیم (ایم جی این آرای جی ایس ) ، مرمت ودیکھ بھال ، تجدید اوربحالی (آرآرآر) اسکیمیں شامل ہیں ۔

 یہ بنیادی طورپر ریاستی سرکاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں صنعتوں یا کانوں  کے ذریعہ آبی ذخائر  کی آلودگی کے بارے میں نگرانی کریں اور ضروری تدابیر ی اقدامات کریں ۔

سی پی سی بی کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ مقررہ ضابطوں کے مطابق ، ملک میں سب سے زیادہ  آلودگی پیداکرنے والی کل 2836صنعتوں  کی نشاندہی کی جاچکی ہے ۔ ان میں سے 6صنعتیں اڈیشہ میں ہیں ، جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں ۔

نمبر شمار

صنعت کا نام اورپتہ

ضلع

شعبہ

  1.  

راؤڑکیلا اسٹیل پلانٹ (سیل ) ، راؤڑکیلااسٹیل پلانٹ ، سیل ، راؤڑکیلا ، سندرگڑھ کے مقام پر

سندرگڑھ

لوہا اورفولاد

  1.  

پردیپ فاسفیٹ لمیٹڈ ، (پی اے پی پلانٹ ) ، پیرادیپ ، ضلع جگت سنگھ پور

جگت سنگھ پور

فاسفیٹک کھاد

  1.  

ایمامی پیپرمل لمیٹڈ ، بال گوپال پورضلع ، بالاسور کے مقام پر

بالاسور

پلپ اورپیپر

  1.  

انڈین فارمرس فرٹیلائزر ، کارپوریٹو لمیٹڈ ، (افکو)، مسادیہا ، پیرادیپ ، ضلع جگت سنگھ پورکے مقام پر

جگت سنگھ پور

کھاد

  1.  

پارادیپ ریفائنری پروجیکٹ ، آئی اوسی ایل ، پواو-جھمانی ، وایا کوجانگ  ، ضلع جگت سنگھ پور

جگت سنگھ پور

آئل ریفائنری

  1.  

جے کے پیپرلمیٹڈ ، جے کے پور، کوراپٹ ، ضلع –رائے گڈاکے مقام پر

رائے گڈا

پلپ اورپیپر

کیونکہ ان سبھی چھ صنعتوں سے کہاگیاہے کہ وہ ماحولیات سے متعلق معیارات پرعمل کریں اس لئے اس سلسلے میں کسی بھی اصلاحی اقدام کی ضرورت نہیں ہے ۔

*****

ش ح ۔ع م۔ ع آ

U-5444


(Release ID: 1825983)
Read this release in: English