امور داخلہ کی وزارت
داخلی امور اورامداد باہمی کے مرکزی وزیرجناب امت شاہ نے آج آسام میں گوہاٹی میں امین گاؤں کے مقام پرمردم شماری سے متعلق عمارت کا افتتاح کیا اور دی سشسترسیمابل (ایس ایس بی ) کی عمارتوں کا ای ۔ افتتاح کیا
Posted On:
09 MAY 2022 9:15PM by PIB Delhi
حالانکہ مردم شماری ، کئی لحاظ سے ملک کے لئے ضروری ہے ، لیکن آسام کی طرح آبادی کے لحاظ سے حساس علاقے کے لئے مردم شماری کی بہت زیادہ اہمیت ہے
وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آغاز سے ہی مردم شماری کو بہت زیادہ اہمیت دی ہے
داخلی امورکی وزارت نے فیصلہ کیاہے کہ مردم شماری کو جدید ٹکنالوجی کی مدد سے سائنسی اعتبارسے بالکل درست اور
کثیر جہتی بنایاجائے گا اور اس کے ڈیٹا کے تجزیہ کی غرض سے انتظاما ت کئے جائیں گے
عملی تجربہ پرمبنی ڈیٹا کی بنیاد پر جوفیصلے کئے جاتے ہیں ، وہ نتائج کے لئے نشانزد کئے گئے ہیں ، اس لئے عملی تجربہ اورمشاہدہ پرمبنی ڈیٹا یا اعدادوشمار تیارکرنے کی غرض سے ، ہم نے فیصلہ کیاہے کہ اگلی مردم شماری ، جسے کہ
کووڈ -19عالمی وباء کی وجہ سے روک دیاگیاتھا، وہ آب ای ۔مردم شماری ہوگی
یہ ایک مکمل مردم شماری ہوگی ، جس کی بنیادپرآئندہ پچیس برسوں کے دوران ترقی کے لئے ایک روڈ میپ یعنی نقش راہ تیارکیاجائے گا
75سال میں ہماری جمہوریت مانگوں پرمبنی بن گئی ہے ۔ ملک میں خامیوں اورکمیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کئے جاتے ہیں ، لیکن ان خامیوں کی کیاوجوہات ہیں ، ان کے بارے میں غوروخوض نہیں کیاجاتا۔ اوران خامیوں کو کیسے دورکیاجائے ، اس بارے میں تو بہت ہی کم بات کی جاتی ہے ۔
اگرکسی ملک کو اپنی خامیوں کو دورکرنا ہے تواس کی منصوبہ بندی اچھی طرح کی جانی چاہیئے اور ایسا اسی وقت ہوسکتاہے کہ جب مردم شماری بالکل درست طریقے سے کی گئی ہو ۔
مردم شماری کی بدولت صرف یہ معلوم ہوسکتاہے کہ کہا کم ترقی ہوئی ہے ، درج فہرست ذاتوں اوردرج فہرست قبائل کی کیا صورت حال ہے اورگاوؤں ، قصبوں اورشہروں میں لوگوں کا معیارزندگی کیسا ہے ۔
اگرمردم شماری کے ذریعہ اجاگر کئے گئے ترقیاتی نقشے کی بنیاد پر بجٹ کے لئے منصوبہ بندی کی جاتی ہے تومسائل اپنے آپ اورخود بخود حل ہوجائیں گے ۔
وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں ایک نیا آغاز کیاگیاہے تاکہ مردم شماری کی مشق کو اسی طرح سے کیا جائے کہ اس سے نہ صرف آبادی اورپیدائش اوراموات وغیرہ کے بارے میں اعداد وشمار فراہم ہوتے ہیں بلکہ اسے ترقی اورترقی کے لئے منصوبہ بندی کی بنیاد بھی بنایاجاتاہے ۔
ایک ملک اورایک سماج کے طورپر ہم مردم شماری کو بہت کم اہمیت دیتے ہیں ، مردم شماری کی بدولت آبادی ، آبادی میں تبدیلی ،ملک کی اقتصادی ترقی کے نقشہ ، کاعندیہ ملتاہے اوراس کے ساتھ ہی اقتصادی ترقی کے عمل میں پیچھے رہ جانے والے جغرافیائی علاقوں اور سماجی گروپوں کے بارے میں معلومات بھی فراہم ہوتی ہے ۔
اور اس کے ساتھ ساتھ مردم شماری سے سماجی ڈھانچہ اورزبان اورثقافت میں تبدیلی کا بھی اظہارہوتاہے ۔ یہ ایک کثیرجہتی ایسی مشق ہے ، جسے کہ اس کے مطابق اہمیت دی جانی چاہیئے تھی لیکن بدقسمتی سے اسے اتنی اہمیت بھی نہیں دی گئی ، جس کی کہ وہ مستحق تھی ۔
اس پوری مشق کے دوران سردار پٹیل کو یادکرنے کی ضرورت ہے ، کیونکہ ہمارے پہلے وزیرداخلہ سردار ولّبھ بھائی پٹیل نے 1951میں سب سے پہلے اسے ایک مستقل شکل دی تھی ، جب کہ اس سے پہلے مردم شماری سے متعلق تنظیم ایک عارضی شکل میں کام کررہی تھی۔
انھوں نے اس وقت کہاتھاکہ اس تنظیم کے مستقل شکل اختیارکرنے کے ساتھ ہی ، بھارت کا ترقیاتی نقشہ بھی مستقل طورپر تبدیل ہوجائے گا اور یہ مسلسل آگے بڑھتا رہے گا۔ اگرہم اس کا م کومناسب طریقے سے نہیں کرتے تو ہمیں بہت ہی ناخوشگوار نتائج حاصل ہوں گے ۔
ہم ایک نیا سافٹ ویئر تیارکررہے ہیں اور اس سافٹ ویئر میں پیدائش اورموت کے اندراج کا اضافہ کرنے کی غرض سے ایک بندوبست کیاگیاہے۔آنے والے دنوں میں ہم اسے کثیرجہتی طریقوں سے بھی استعمال کریں گے ۔
جیسے ہی ایک بچہ کی پیدائش ہوتی ہے ، بچے کی تاریخ پیدائش کے ساتھ اس بابت معلومات مردم شماری کے رجسٹرکے آخرمیں درج ہوجاتی ہے اور18سال کی عمر تک پہنچنے کے بعد اس شخص کا مردم شماری کے رجسٹرار کے دفتر کی ووٹرلسٹ میں ایک ووٹر کی حیثیت سے اندراج کرلیاجائے گا۔
سول رجسٹریشن سسٹم (سی آرایس) میں ہم نے سال 2024تک 100فیصد اندراج کا ہدف طے کیاہے ۔ 2024تک ہرپیدائش اور موت کا اندراج کیاجائے گااور ہماری مردم شماری ، خود کارطریقے سے تازہ ترین معلومات فراہم کرے گی ۔
ایس ایس بی محض سرحدوں کی نگہبانی کرنے والی ایک فورس نہیں ہے جو نیپال اوربھوٹان کے ساتھ ہماری سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے ، بلکہ اس نے ایک طویقل عرصے سے سرحدی گاؤوں کی ثقافت کا بھی تجزیہ کیاہے ۔ آج ایس ایس بی کے پاس بہت مفید اعدادوشمار ہیں ۔ ایس ایس بی کی جانب سے لگ بھگ 70کروڑروپے کے بقدر مختلف کاموں کو قوم کے نام وقف کیاگیاہے ۔ میں وزارت داخلہ کی جانب سے ایس ایس بی کی سبھی ملازمین کو مبارکباد دیتاہوں ۔
داخلی امور اورامداد باہمی کے مرکزی وزیرجناب امت شاہ نے آج آسام میں گوہاٹی میں امین گاؤں کے مقام پرمردم شماری سے متعلق عمارت کا افتتاح کیا اور دی سشسترسیمابل (ایس ایس بی ) کی عمارتوں کا ای ۔ افتتاح کیا۔ اس موقع پر آسام کے وزیراعلیٰ ڈاکٹرہمنت بسواسرما ، مرکزی داخلہ سکریٹری ، رجسٹرارجنرل اور سینسس کمشنر آف انڈیا اور سشسترسیمابل (ایس ایس بی ) کے ڈائرکٹرجنرل بھی موجود تھے ۔
اس موقع پرمرکزی وزیرداخلہ نے کہا کہ حالانکہ مردم شماری ، کئی لحاظ سے ملک کے لئے ضروری ہے ، لیکن آسام کی طرح آبادی کے لحاظ سے حساس علاقے کے لئے مردم شماری کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آغاز سے ہی مردم شماری کو بہت زیادہ اہمیت دی ہے۔داخلی امورکی وزارت نے فیصلہ کیاہے کہ مردم شماری کو جدید ٹکنالوجی کی مدد سے سائنس ، بالکل درست اورکثیر جہتی بنایاجائے گا اور اس کے ڈیٹا کے تجزیہ کی غرض سے انتظاما ت کئے جائیں گے۔
جناب شاہ نے کہا کہ عملی تجربہ پرمبنی ڈیٹا کی بنیاد پر جوفیصلے کئے جاتے ہیں ، وہ نتائج کے لئے نشانزد کئے گئے ہیں ، اس لئے عملی تجربہ اورمشاہدہ پرمبنی ڈیٹا یا اعدادوشمار تیارکرنے کی غرض سے ، ہم نے فیصلہ کیاہے کہ اگلی مردم شماری ، جسے کہ کووڈ -19عالمی وباء کی وجہ سے روک دیاگیاتھا، وہ آب ای ۔مردم شماری ہوگی۔یہ ایک مکمل مردم شماری ہوگی ، جس کی بنیادپرآئندہ پچیس برسوں کے دوران ترقی کے لئے ایک روڈ میپ یعنی نقش راہ تیارکیاجائے گا۔
جناب شاہ نے کہا کہ 75 سال میں ہماری جمہوریت مطالبات پرمبنی بن گئی ہے ۔ ملک میں خامیوں اورکمیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کئے جاتے ہیں ، لیکن ان خامیوں کی کیاوجوہات ہیں ، ان کے بارے میں غوروخوض نہیں کیاجاتا۔ اوران خامیوں کو کیسے دورکیاجائے ، اس بارے میں تو بہت ہی کم بات کی جاتی ہے ۔اگرکسی ملک کو اپنی خامیوں کو دورکرنا ہے تواس کی منصوبہ بندی اچھی طرح کی جانی چاہیئے اور ایسا اسی وقت ہوسکتاہے کہ جب مردم شماری بالکل درست طریقے سے کی گئی ہو ۔مردم شماری کی بدولت صرف یہ معلوم ہوسکتاہے کہ کہا کم ترقی ہوئی ہے ، درج فہرست ذاتوں اوردرج فہرست قبائل کی کیا صورت حال ہے اورگاوؤں ، قصبوں اورشہروں میں لوگوں کا معیارزندگی کیسا ہے ۔اگرمردم شماری کے ذریعہ اجاگر کئے گئے ترقیاتی نقشے کی بنیاد پر بجٹ کے لئے منصوبہ بندی کی جاتی ہے تومسائل اپنے آپ اورخود بخود حل ہوجائیں گے ۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں ایک نیا آغاز کیاگیاہے تاکہ مردم شماری کی مشق کو اسی طرح سے کیا جائے کہ اس سے نہ صرف آبادی اورپیدائش اوراموات وغیرہ کے بارے میں اعداد وشمار فراہم ہوتے ہیں بلکہ اسے ترقی اورترقی کے لئے منصوبہ بندی کی بنیاد بھی بنایاجاتاہے ۔ ایک ملک اورایک سماجی کے طورپر ہم مردم شماری کو بہت کم اہمیت دیتے ہیں ، مردم شماری کی بدولت آبادی ، آبادی میں تبدیلی ،ملک کی اقتصادی ترقی کے نقشہ ، کاعندیہ ملتاہے اوراس کے ساتھ ہی اقتصادی ترقی کے عمل میں پیچھے رہ جانے والے جغرافیائی علاقوں اور سماجی گروپوں کے بارے میں معلومات بھی فراہم ہوتی ہے ۔ اور اس کے ساتھ ساتھ مردم شماری سے سماجی ڈھانچہ اورزبان اورثقافت میں تبدیلی کا بھی اظہارہوتاہے ۔ یہ ایک کثیرجہتی ایسی مشق ہے ، جسے کہ اس کے مطابق اہمیت دی جانی چاہیئے تھی لیکن بدقسمتی سے اسے اتنی اہمیت بھی نہیں دی گئی ، جس کی کہ وہ مستحق تھی ۔
انھوں نے کہاکہ ہم نے اپنی آزادی کے 75سال مکمل کرلئے ہیں اورآزادی کا امرت مہوتسومنارہے ہیں ۔ اورہرشخص نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ قوم سے وزیراعظم جناب نریندرمودی کی اس اپیل کو کہ جب ہم اپنی آزادی کی صدسالہ تقریبات منارہے ہوں تو ملک دنیا میں ہرشعبے میں سب سے بہترہو۔ جناب شاہ نے کہاکہ مردم شماری ، ڈیٹا کامحض ایک ذریعہ ہے اورریاستی سرکاریں اورمرکزی حکومت دونوں اسی کی بنیاد پرمنصوبہ بندی کرتی ہیں اوراپنی پالیسیاں وضع کرتی ہیں ۔
مرکزی وزیرداخلہ نے کہا کہ اس پوری مشق کے دوران سردار پٹیل کو یادکرنے کی ضرورت ہے ، کیونکہ ہمارے پہلے وزیرداخلہ سردار ولّبھ بھائی پٹیل نے 1951میں سب سے پہلے اسے ایک مستقل شکل دی تھی ، جب کہ اس سے پہلے مردم شماری سے متعلق تنظیم ایک عارضی شکل میں کام کررہی تھی۔ انھوں نے اس وقت کہاتھاکہ اس تنظیم کے مستقل شکل اختیارکرنے کے ساتھ ہی ، بھارت کا ترقیاتی نقشے میں بھی مستقل طورپر تبدیل ہوجائے گا اور یہ مسلسل آگے بڑھتا رہے گا۔ اگرہم اس کا م کومناسب طریقے سے نہیں کرتے تو ہمیں بہت ہی ناخوشگوار نتائج حاصل ہوں گے ۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ حکومت ایک نیا سافٹ ویئر تیارکررہی ہے اور اس سافٹ ویئر میں پیدائش اورموت کے اندراج کا اضافہ کرنے کی غرض سے ایک بندوبست کیاگیاہے۔آنے والے دنوں میں ہم اسے کثیرجہتی طریقوں سے بھی استعمال کریں گے ۔ جیسے ہی ایک بچہ کی پیدائش ہوتی ہے ، بچے کی تاریخ پیدائش کے ساتھ اس بابت معلومات مردم شماری کے رجسٹرکے آخرمیں درج ہوجاتی ہے اور18سال کی عمر تک پہنچنے کے بعد اس شخص کا مردم شماری کے رجسٹرار کے دفتر کی ووٹرلسٹ میں ایک ووٹر کی حیثیت سے اندراج کرلیاجائے گا۔ سول رجسٹریشن سسٹم (سی آرایس) میں ہم نے سال 2024تک 100اندراج کا ہدف طے کیاہے ۔ 2024تک ہرپیدائش اور موت کا اندراج کیاجائے گااور ہماری مردم شماری ، خود کارطریقے سے تازہ ترین معلومات فراہم کرے گی ۔
مرکزی وزیرداخلہ نے کہا کہ آج یہاں سشسترسیمابل (ایس ایس بی ) کے بہت سے اہم پروجیکٹوں کا افتتاح بھی کیاگیاہے ۔ انھوں نے کہا کہ ایس ایس بی محض سرحدوں کی نگہبانی کرنے والی ایک فورس نہیں ہے جو نیپال اوربھوٹان کے ساتھ ہماری سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے ، بلکہ اس نے ایک طویقل عرصے سے سرحدی گاؤوں کی ثقافت کا بھی تجزیہ کیاہے ۔ آج ایس ایس بی کے پاس بہت مفید اعدادوشمار ہیں ۔ ایس ایس بی کی جانب سے لگ بھگ 70کروڑروپے کے بقدر مختلف کاموں کو قوم کے نام وقف کیاگیاہے ۔ میں وزارت داخلہ کی جانب سے ایس ایس بی کی سبھی ملازمین کو مبارکباد دیتاہوں ۔
*****
ش ح ۔ع م۔ ع آ
U-5238
(Release ID: 1824391)
Visitor Counter : 152