سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر ، نئی دہلی نے 26 اپریل 2022 کو عالمی دانشورانہ املاک کے دن کی یاد میں ایک قومی ورکشاپ کا اہتمام کیا

Posted On: 26 APR 2022 5:36PM by PIB Delhi

آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر، سی ایس آئی آر -نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (سی ایس آئی آر ۔ این آئی ایس سی پی آر) نے 26 اپریل 2022 کو عالمی یوم دانشورانہ املاک کی یاد میں "دانشورانہ املاک اور نوجوان: بہتر مستقبل کے لیے اختراعات" پر ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔

 

 

سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ ( سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر) نے اسکولی طلباء اور اختراع کاروں کے لیے عالمی یوم دانشورانہ املاک کے دن (26 اپریل) پر ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ افتتاحی تقریب کے دوران، پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر، نے اجتماع  میں شریک افراد کا خیرمقدم کیا۔ اپنے خطبہ استقبالیہ میں، پروفیسر رنجنا اگروال نے انٹلیکچوئل پراپرٹی، پیٹنٹ اور کمیونیکیشن کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ ا سی کے ساتھ ساتھ انہوں نے  ایجادات کی اہمیت اور طلباء اور ماہرین کو ایک جگہ پر لانے کے لیے ایک پلیٹ فارم کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ۔ 19 کی وجہ سے لگنے والے لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران ابھر کر سامنے آنے والی اختراعات بہت زیادہ ہیں۔ کووڈ۔19 نے ہم پر یہ واضح کیا ہے کہ کس طرح پبلک پرائیویٹ شراکت داری نے ملک میں ڈیجیٹل انقلاب برپا کیا ہے۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران ڈیجیٹل سیکٹر میں دائر کردہ پیٹنٹ کی مقدار اس شعبے میں ہونے والی جدت  طرازیوں کے بارے میں بتاتی ہے۔انہوں نے زور دیا کہ جستجو اختراعات کی کلید ہے۔

اپنی تقریر کے دوران، مہمان خصوصی ڈاکٹر سمیر کمار سوروپ، پیٹنٹ اینڈ ڈیزائن کے ڈپٹی کنٹرولر، آئی پی او، دہلی نے ذکر کیا کہ  کووڈ۔ 19 کی وبا کے دوران ہونے والی ایجادات کی تعداد عام اوقات  میں ہونے والی  ایجادات کی تعداد سے زیادہ تھی۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ جب بھی کوئی رکاوٹ سامنے آتی ہے، جدت طرازی کی تحریک  میں مزید شدت پیدا ہوجاتی ہے۔ بچے اختراعات وجود میں لا سکتے ہیں کیونکہ وہ ہمیشہ غیر واضح خیالات رکھتے ہیں اور ہمیشہ زیادہ سے زیادہ جاننے کے لیے متجسس رہتے ہیں۔ یہی تجسس ہے جو زیادہ سے زیادہ اختراعات کو سامنے لاتا ہے۔ انہوں نے اس طرح کی ورکشاپس اور آئی پی آر آؤٹ ریچ پروگراموں کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو اسکول کے طلباء کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسکول کے بچوں میں دانشورانہ  املاک کے بارے میں بیداری  میں  بہت زیادہ  اضافہ کرتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں آئی پی آر کے لیے اپنے نام کا اندراج کرانے والے ہندوستانی درخواست دہندگان میں اضافہ معاشی ترقی کا ایک اچھا اشارہ ہے۔

پروگرام کے مہمان خصوصی پروفیسر انل کمار گپتا، کوآرڈینیٹر، ایس آر آئی ایس ٹی آئی اور ہنی بی نیٹ ورک اور ایگزیکٹو وائس چیئر، نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن نے آن لائن موڈ کے ذریعے "دانشورانہ املاک اور نوجوان: رابطہ سازی، تفویض اختیارات اور کاروبار کے لیے حکمت عملی"  کے موضوع پر اپنا لیکچر دیا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ہنی بی نیٹ ورک کا وژن رسمی اور غیر رسمی شعبے میں تخلیقی اور اختراعی لوگوں کو آواز، مقبولیت اور رفتار فراہم کرنا ہے۔ پروفیسر، انیل کمار گپتا نے کھلی اختراعات اور دانشورانہ املاک کے درمیان فرق پر توجہ دی۔ انہوں نے نوجوان اختراع کرنے والوں سے کہا کہ وہ معاشرے میں موجود ناکار کردگیوں، خامیوں اور مسائل کے تئیں حساسیت پیدا کریں۔ کسی بھی مسئلے کو برداشت کرتے رہنےکے بجائے  اس مسئلے کا حل تلاش کرنا سیکھیں۔ انہوں نے جدت طرازی کی چار جہتوں پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ کس طرح جدت طرازی کے میدان میں کام کرنے والے افرادنامکمل ضروریات کو پورا کرتے ہوئے تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ اختراع کرنے والوں کو عجیب وغریب چیزوں کو تلاش کرنے اور عام روش  سے ہٹ کر سوچنے کی عادت ڈالنے کی ضرورت ہے۔ جذبہ، مقصد اور عمل نوجوانوں کو انٹرپرینیورشپ کی طرف راغب کرنے کے لیے پلیٹ فارم کے ذریعے کارکردگی کا باعث بنے گا۔ انہوں نے اختراع کرنے والوں کو انعام دینے کی ضرورت پر زور دیا، کیونکہ مراعات انہیں اختراع  کے مشن پر مزید کام کرنے کی ترغیب دیتی ہیں، جس سے معاشرے میں تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے اساتذہ کی بھی تعریف کی جنہوں نے بطور سرپرست کام کیا اور ان طلباء کی مدد کی۔

اس ورکشاپ  میں اسکول کے طلباء اور نوجوان اختراعیوں کو ورکشاپ  کے دوران  اپنی اختراعات پیش کرنے کا موقع بھی فراہم کیا گیا۔ اگنیج موئترا، برلا ودیا نکیتن اسکول کے طالب علم جنہوں نے اے پی جے عبدالکلام انوویشن ایوارڈ حاصل کیا تھا، کوبھی اس موقع پر مبارکباد دی گئی ۔ اگنیج موئترا نے اپنے ایک بہتر ٹیٹرا پیک کے ڈیزائن پر ایک پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے کھانے کے ضایع جانے سے متعلق مسئلے کو حل کرنے کے لیے ٹیٹرا پیک کے لیے دو سلٹ ڈیزائن ایجاد کئے۔

مندرجہ ذیل تکنیکی سیشنز میں، ماہرین نے دانشورانہ املاک کے مختلف پہلوؤں پر لیکچر دیے۔ ڈاکٹر سوجیت بھٹاچاریہ، چیف سائنٹسٹ، ایڈوائزر/ڈین پالیسی ریسرچ، سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر نے اختراعات اورصنعت کاری پر بات کی، ڈاکٹر کنیکا ملک، سینئر پرنسپل سائنٹسٹ، سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر نے ’’دانشورانہ املاک کے حقوق کاتعارف‘‘ کے موضوع پر لیکچر دیا۔ وپن کمار نے 'ٹیکنالوجی کی ا ٓمادگی کی سطح (ٹی آر ایل)  کاتخمینہ '  کے موضوع پر ایک لیکچر دیا۔

تکنیکی سیشن کے بعد طلباء کی  طرف سے پرزنٹیشنز دیئے گئے جنہوں نے سی ایس آئی آر  اسکولی بچوں کے لئے اختراعی انعام(سی آئی اے ا یس سی ) 2021 جیتنے میں کامیابی حاصل کی ۔

ورکشاپ میں ملک کے مختلف حصوں میں مختلف سکولوں کے ابھرتے ہوئے طالب علموں اور اساتذہ کی شرکت درج کی گئی۔ طالب علموں نے غوروخوض کے سیشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

 

ڈاکٹر سمیر کے آر سوروپ طلبہ کے لئے آئی پی آر پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے

 

پدم شری پروفیسر انل کمار گپتا نے بچوں کے ذریعہ حل کئے گئے مسائل پر روشنی ڈالی

 

 

پروفیسر رنجنا اگروال ، ڈائریکٹر سی ایس آئی آر۔ این آئی ایس سی پی آر اے پی جے عبدالکلام انوویشن ایوارڈ کے فاتح جناب اگنیج موئترا کو ایوارڈ سے نوازتے ہوئے۔

 

 

پروگرام میں شرکت کرنے والے ماہرین اور طلباء کا گروپ فوٹو

 

 

سی ایس آئی آر ا نوویشن ایوارڈ  کے فاتحین  جنہوں نےورکشاپ میں اپنی اختراعات پیش کی

 

*************

 

ش ح- س ب– ف ر

U. No.5208


(Release ID: 1824122) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Hindi