مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

سوچھ بھارت مشن-شہری 2.0 کے ذریعہ کچرے سے پاک شہروں کے لیے قومی طور طریقوں میں تبدیلی کے مواصلاتی فریم ورک کا آغاز کیاگیا


ایس بی ایم۔ یو  2.0  نے طور طریقوں میں تبدیلی کے دنیا کے سب سے بڑے پروگرام  ایس بی ایم میں سات سال سے زیادہ عرصے تک لوگوں کی شرکت کا جشن منانے کے لیے ‘سوچھکا  کی جیوتی’ کے عنوان سے پیر لرننگ ویبنار سیریز، صحت مند گفتگو کے دوسرے ایڈیشن کا اہتمام کیا

Posted On: 29 APR 2022 8:44PM by PIB Delhi

 سوچھ بھارت مشن-شہری 2.0، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے زیراہتمام، ‘کچرے سے پاک شہروں کے لیے قومی رویے میں تبدیلی کے مواصلاتی فریم ورک’ کا آغاز کیا ہے تاکہ ‘کچرے سے پاک شہروں’ کے لیے جاری  عوامی تحریک کو مضبوط کیا جا سکے۔

شہری ہندوستان نے صفائی ستھرائی کے میدان میں ایک سماجی انقلاب دیکھا ہے، ایک سو تیس کروڑ شہریوں نے 15 اگست 2014 کو اپنی یوم آزادی کی تقریر کے دوران ‘کلین انڈیا’ کو ترقی کی ترجیح بنانے کے لیے وزیر اعظم کی زبردست اپیل پر لبیک کہتے ہوئے ریلی نکالی۔ گزشتہ سات سالوں کے دوران، صفائی کے لیے حکومت کی یہ پالیسی دنیا کا سب سے بڑا رویے کی تبدیلی کا پروگرام بن گئی ہے جو پائیدار شہری کاری،  مدور معیشت ، دوبارہ استعمال،  تخفیف ، ری سائیکل کرنے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے اصولوں کی حمایت کرتی ہے۔

  سوچھ بھارت مشن ۔ یو کے نتیجے میں، سوچھتا کا خیال اب شہریوں کے ذہنوں میں پیوست ہو گیا ہے جس میں مختلف شہری گروپس اکٹھے ہو کر اپنے شہر کی صفائی کی صورتحال کی بہتری کی ذمہ داری  اپنے کاندھوں پر لے رہے ہیں اور اسے بظاہر اُسے  بہتر بنا رہے ہیں۔ مشن کا اصل و اصول  یہ مرکزی عقیدہ ہے کہ ‘سوچھتا سب کی ذمہ داری ہے’ اور اس بنیادی پیغام کے ارد گرد واضح، مستقل اور بار بار پیغام رسانی، روایتی، ڈیجیٹل، سوشل میڈیا مہموں اور بڑے پیمانے پر افراد کے درمیان مواصلت کے استعمال کے ذریعے تمام شہریوں کے ذہنوں میں اس عقیدے کو راسخ کرنے کے لیے برسوں سے بلا تکان کی جاتی رہی ہے۔

اب، سوچھ بھارت مشن ۔ یو  2.0کے تحت، نیا نیا شروع کیا گیا ‘کچرے سے پاک شہروں کے لیے قومی رویے میں تبدیلی کے مواصلاتی فریم ورک’ ریاستوں اور شہروں کے لیے ایک رہنما دستاویز اور بلیو پرنٹ کے طور پر کام کرے گا تاکہ بڑے پیمانے پر ملٹی میڈیا مہموں کے ساتھ ساتھ گہری اور  خاص توجہ کی مرکز  بین افرادی  مواصلاتی مہمات چلائی جا سکیں۔  جناب منوج جوشی، سکریٹری، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) ، حکومت ہند کے ذریعہ شروع کیا گیا یہ فریم ورک، ہندوستان کے شہری منظر نامے کو حقیقی معنوں میں تبدیل کرنے کے لیے ماخذ کی تقسیم، جمع کرنے، نقل و حمل، اور کچرے کی پروسیسنگ، پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ، اور پرانے کچڑے کے ڈھیروں کے ازالے  پر بنیادی  توجہ  والے شعبوں کے ارد گرد پیغام رسانی کو تیز کرنے پر مرکوز ہے۔

 لانچ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جناب منوج جوشی نے کہا، ‘‘ہم نے مشن کے تحت رویے میں تبدیلی کی بے مثال سطح تک پہنچنے میں  کامیابی حاصل کی ہے ۔  برسہا برس کے دوران، ہمیں اس حقیقت کا احساس ہوا  ہے کہ  آئی ای سی  مہمیں سب سے زیادہ کامیاب ہیں جہاں بلدیاتی اداروں نے  آئی ای سی کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ مناسب کام کیا ہے۔ مہم جوئی اور غیر زمینی تحریک سازی کو شانہ بشانہ چلنا چاہئے تاکہ عوام  اور پورے معاشرے پر اس کے ٹھوس اثرات کو محسوس کیا جاسکے۔ ہم سب کو  سوچھ بھارت مشن کے  پچھلے سات سالوں کے دوران حاصل کی گئی کامیابیوں کو برقرار رکھنے کا عزم بھی کرنا چاہیے اور منصوبہ جاتی شراکت داری اور  اقدامات کے ذریعے  سوچھ بھارت مشن ۔ یو 2.0 کے‘  کچڑےسے پاک شہروں’ کے وژن کو حاصل کرنے کی طرف آگے بڑھنا چاہیے۔

 فریم ورک کے بنیادی قواعد اور اصول پیش کرتے ہوئے، محترمہ۔ روپا مشرا، جوائنٹ سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر، سوچھ بھارت مشن، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے رویے میں تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ منصوبہ جاتی شراکت داری قائم کرنے کی ضرورت پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے کہا، ‘‘مشن کے دوران، شہروں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو ثابت کیا ہے اور شہریوں کے لیے سوچھتا کے لیے عوامی تحریک کا حصہ بننے کے لیے مختلف قسم کے اقدامات کا تصور پیش کیا ہے۔ سات سالوں کے بعد،  پیغامات واضح ہیں: کوئی بھی شہری انتظامیہ، جس نے اپنے شہریوں کے ساتھ براہ راست اور بڑے پیمانے پر رابطہ کیا ہے، وہ اپنے سوچھتا مقاصد کو حاصل کرنے میں صفائی ستھرائی کے میدان میں  بہتر نتائج حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے،  سوچھ بھارت مشن ۔ یو  2.0 کا فوکس بین افرادی مواصلات ، وسط میڈیا سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ صفائی ستھرائی کے مجموعی نتائج کو بہتر بنانے اور آخری فرد تک پہنچنے والی تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے تمام شعبوں میں  منصوبہ جاتی شراکت داری کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔’’

کچرے سے پاک شہروں کے لیے بی سی سی فریم ورک کے قومی آغاز کے بعد  صحت پر مبنی گفتگو  کا دوسرا ایڈیشن ، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور شہری مقامی اداروں کے لیے ‘سوچھتا کی جیت’ کے عنوان سے مصاحبتی تعلیم  ویبینار سیریز تھی  جس کا مقصد شعبے سے متعلق تجربات اور سوچھتا کے میدان میں اثر ڈالنے کے لیے سیکٹر پارٹنرز، شہروں اور ریاستوں کا مواصلات کے بہترین طریقوں کا آپس میں تبادلہ کرنا تھا۔

سوچھ سرویکشن 2021 میں بھارت کی صاف ستھری ریاست چھتیس گڑھ میں خواتین کو متحرک کرنے کے زمینی تجربات کا اشتراک کرتے ہوئے، شری سومل رنجن چوبے، مشن ڈائریکٹر،  ایس یو ڈی اے ، چھتیس گڑھ نے کہا، ‘‘سوچھتا بہنیں چھتیس گڑھ میں سوچھ بھارت مشن کے ستون ہیں۔ وہ اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ ہر محلہ ہر روز صاف ستھرا ہو۔ ان کی کوششوں کے نتیجے میں ریاست نے لگاتار تین سال سب سے صاف ریاست کے طور پر سوچھتا کا تمغہ جیتا۔ ہماری مواصلاتی حکمت عملی کا رخ  گھر والوں کی طرف تھا۔ ہم نے واٹس اپ جیسے ڈیجیٹل کمیونیکیشن ٹولز کا استعمال کیا اور 3,500+ گروپ بنائے تاکہ ہوم کمپوسٹنگ،  تقسیم اور دیگر معاملات سے متعلق اہم معلومات براہ راست شہریوں تک پہنچائیں۔ اس طرح وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تبدیلیاں سامنے آئیں۔’’

اوڈیشہ کے نقطہ نظر کو شری سنگرامجیت نائک، مشن ڈائریکٹر، اڈیشہ نے شیئر کیا، جنہوں نے کہا، ‘‘کمیونٹی کی شرکت مطلوبہ صفائی ستھرائی کے نتائج حاصل کرنے کی کلید ہے۔ اڈیشہ نے ہمیشہ کمیونٹی کی سطح کے اداروں جیسے مشن شکتی ویمن سیلف ہیلپ گروپس، سوچھ ساتھیوں، سوچھ سپروائزرز، سوچھ کارنیس، مخنث اور صفائی ستھرائی اور فضلہ کے انتظام میں کچڑا چننے والے کی قدر اور کردار پر توجہ مرکوز کی ہے۔ ریاست میں سوچھتا کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے ان گروپوں کی کوششوں کو بروئے کار لانے میں ریاست کامیاب رہی ہے۔’’

رویے کی تبدیلی کے مواصلات کے شعبے کے شراکت داروں اور ماہرین نے بحث میں اہم نقطہ نظر کا اضافہ کیا۔ بی بی سی میڈیا کی عالمی تخلیقی مشیر محترمہ رادھرانی مترا نے کہا، ‘‘مواصلات کے لیے واضح ترین نقطہ نظر مواد کے مزید اثرات کو یقینی بناتا ہے، ایک ہی خیال کو مختلف ٹچ پوائنٹس پر لاگو کیا جاتا ہے، اس طرح بیداری بڑھانے، رویوں میں تبدیلی، بات چیت پیدا کرنے اور عمل کے لئے ارادے کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔’’

جناب پنڈت پاٹل، چیف آفس، لوناوالا نے بھی لوناوالا کے ہل اسٹیشن میں شہریوں، خاص طور پر نوجوان طلباء کے اپنے اردگرد سبزہ زار پہاڑیوں کو کچرے سے پاک بنانے کے عزم پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے لوناوالا میونسپل کارپوریشن کی ‘ڈرائی ویسٹ پاس بک اسکیم’ کے بارے میں بات کی جسے 2015 سے نوجوان طلباء کی طرف سے اچھی طرح سے پذیرائی ملی ہے۔ ہر سال، یہ اقدام اکیلے 23 اسکولوں کے 9,000سے زیادہ طلباء کو آگے آنے کے لیے اور لونا والا کے پڑوس میں لوگوں کو طور طریقوں میں تبدیلی لانے پر  راغب کرتا ہے تاکہ  وہ گھریلو سطح پر کچرے کو الگ کرنے کے  کامیاب ہوسکے۔

وجئے واڑہ سے اپنے نقطہ نظر کا دوسروں کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے، کمشنر سوپنل دنکر نے اس عزم کو اُجاگر کیا جس کے ساتھ ان کے شہر کے شہریوں نے اپنے شہری منظر نامے کو تبدیل کیا۔ انہوں نے کہا، ‘‘شہر بھر میں 3,700 سے زیادہ صفائی  کے لئے کام کرنے والے  ہیں جو شہر کے شہری منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ وجئے واڑہ میونسپل کارپوریشن کی اہم  کوششیں  شہریوں کو شہر میں سبز برادریوں کی تعداد بڑھانے میں فعال طور پر شامل ہونے کی ترغیب دے رہی ہیں۔’’

بحث کو مزید کارآمد بنانے والے نظریات سی یو آر ای میں ٹیکنیکل سیل کی سربراہ  ڈاکٹر برشا پوریچا کے تھے۔ جنہوں نے کہا،  بی سی سی  سوچھ بھارت مشن۔ یو 2.0 کی کامیابی کی کلید ہے۔ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے اس کے لیے لوکلائزیشن، کمیونٹی کی شمولیت، شہریوں کی شرکت اور باہمی اشتراک کی ضرورت ہے۔ بی سی سی ڈیزائن کے عمل کے آغاز سے ہی تمام اسٹیک ہولڈرز کو  پروگرام میں شامل کرنا  بھی اہم ہے۔ یہ نقطہ نظر کی مشترکہ تخلیق اور ملکیت کی شراکت داری کو اہل بنائے گا اور طرز عمل کی تبدیلی کی پائیداری کو یقینی بنائے گا۔

صحت پر مبنی گفتگو کی دوسری قسط میں یہ بات کامیابی کے ساتھ بتائی  گئی کہ کس طرح طرز عمل کی تبدیلی ہندوستان کو پائیدار شہری کاری کے راستے پر ڈال سکتی ہے، جس میں تمام شہریوں، عمل درآمد کرنے والوں اور ریاستی حکام کی فعال شمولیت ہوتی ہے۔ ورچوئل طور پر منعقد ہونے والی اس تقریب میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مشن ڈائریکٹرز، سینئر حکام کے ساتھ ساتھ  شعبوں کے شراکت داروں نے بھی شرکت کی۔

باقاعدہ اپ ڈیٹس کے لیے، براہ کرم سوچھ بھارت مشن کی آفیشل ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پراپرٹیز کو فالو کریں:

فیس بک: سوچھ بھارت مشن - شہری | ٹویٹر: @SwachhBharatGov |

YouTube: سوچھ بھارت مشن-اربن | انسٹاگرام: sbm_urban

****************

 

(ش ح ۔س ب ۔رض )

U NO: 5172



(Release ID: 1823860) Visitor Counter : 350


Read this release in: English , Hindi