سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

انڈو-جرمن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینٹر (آئی جی ایس ٹی سی) صحت کی نگہداشت اور اس کی برقراری پر مشترکہ’’مصنوعی ذہانت (اے آئی) اقدام کی تجویز پیش کرنے کے لئے تیار


سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج برلن میں صدر ڈی ایف جی (جرمن ریسرچ فاؤنڈیشن) پروفیسر (ڈاکٹر) کٹجا بیکر کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔

Posted On: 04 MAY 2022 5:24PM by PIB Delhi

انڈو-جرمن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینٹر (آئی جی ایس ٹی سی) صحت کی دیکھ بھال اور اس کی برقراری پر مشترکہ "مصنوعی ذہانت" ('اے آئی') اقدام کی تجویز پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔

یہ بات یہاں سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضیاتی علوم کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ظہرانے کی میٹنگ کے دوران کہی جس کی میزبانی صدر ڈی ایف جی (جرمن ریسرچ فاؤنڈیشن) پروفیسر (ڈاکٹر) کٹجا بیکر نے کی، جو ایک تجربہ کار طبی پیشہ ور اور محقق بھی ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ہندوستان اور جرمنی کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعلقات نے نمایاں مفادات، باہمی خیر سگالی اور اعلیٰ سطحی تبادلوں کی طرف سے حوصلہ افزائی کےساتھ حالیہ برسوں میں کافی ترقی کی ہے اور واقعی کثیر جہتی بن گئے ہیں۔ ڈی ایف جی ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے اور ہم ڈی ایف جی کے ساتھ دیرینہ شراکت کی قدر داں ہیں۔

وزیر موصوف نے پی ایچ ڈی پروگرام کو آگے بڑھانے کے لئے ہندوستانی اور جرمن طلباء کی تربیت کے لئے صلاحیت سازی کے رُخ پر بین اقوامی ریسرچ ٹریننگ گروپس (آئی آر ٹی جی) پروگرام کے ساتھ تعاون کے لئے حال ہی میں ختم ہونے والے مفاہمت نامے کے بارے میں بات کی۔ ہندوستانی اور جرمن تحقیقی گروپوں سے تجاویز طلب کرنے کے لئے رجوع کیا جارہا ہے۔ دونوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پروجیکٹوں کے بڑے مقاصد کے حصول اور بڑے مسائل کے حل کے لئے یہ  واقعی عمدہ معاہدہ ہے۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں حکومت ہند نے حالیہ دنوں میں کئی نئے پروگرام میم کے طور پر شروع کئے ہیں جیسے سائبر فزیکل سسٹم، کوانٹم ٹیکنالوجیز، فیوچر مینوفیکچرنگ، گرین ہائیڈروجن فیول، ڈیپ اوشین مائننگ وغیرہ۔ حکومت ہند اور ڈی ایف جی سماجی چیلنجوں کے اِس طرح کے مسائل کو حل کرنے میں مل کر کام کرنے کی صورت تلاش کر سکتے ہیں۔

 

دونوں نے فنڈنگ ریسرچ پروجیکٹوں کی شکل میں ہندوستان اور ڈی ایف جی کے درمیان دو طرفہ تعاون کے مواقع تلاش کرنے اور تحقیق میں طویل مدتی ہند-جرمن تعاون پر مبنی تعلقات کو شروع اور تیز کرنے سے اتفاق کیا۔ دونوں دیگر سائنسی محکموں کے ساتھ انٹرنیشنل ریسرچ ٹریننگ گروپس (آئی آر ٹی جی) پروگرام شروع کرنے پر بھی متفق ہوئے۔

 

دونوں نے ستمبر 2022 میں ٹاکسیکولوجی کے شعبے میں تجاویز کے لئے ایک مشترکہ کال سامنے آنے کے امکان پر خوشی کا اظہار کیا۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  کہ ہندوستان نے سماجی فائدے کے لئے کوانٹم کمپیوٹنگ کی طاقت کو استعمال کرنے کے رُخ پرکئی اقدامات کئے ہیں۔ حکومت ہند نے سائبر فزیکل سسٹم میں ہندوستان کو ایک سرکردہ محرّک بنانے کے لئے انٹر ڈسپلنری سائبر فزیکل سسٹمز پر قومی مشن کا آغاز کیا ہے۔

 

دونوں نے صنفی مساوات عدم مساوات کو دور کرنے کے رُخ پر اپنی اپنی حکومتوں کی طرف سے کئے جانے والے نئے اقدامات اور پروگراموں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے یہ امید ظاہر کی کہ بین ممالک سائنسی تحقیق کی فنڈنگ کے لئے ڈیٹا کے تحفظ کے ضوابط کو ہم آہنگ کرنے کی خاطر ایک مشترکہ طریقہ کار وضع کیا جا سکتا ہے۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ دونوں ممالک کی تحقیقی برادریوں کے درمیان فوری اور اعلیٰ سائنسی موضوعات پر خصوصی توجہ کے ساتھ تعاون پر مبنی تحقیقی مراکز شروع کرنے کی تجویز سے متعلق پُر امید نظر آئے۔

***

ش ح۔ع س ۔ ک ا



(Release ID: 1822770) Visitor Counter : 140


Read this release in: English , Hindi