نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ مٹی کی صحت کے لئے ہماری فوری توجہ کی ضرورت ہے، آرگینک کھیتی ہی ہمارے لئے آگے بڑھنے کا راستہ ہے


مٹی اور پانی لامحدود نہیں ہیں۔ ہمارا مستقبل اس بات پر منحصر ہے کہ ہم انہیں کتنی اچھی طرح سے محفوظ کرتے ہیں: نائب صدر

نائب صدر جمہوریہ نے ملک کی سرزمین کے بڑے حصوں میں زرخیز مٹی کے ضائع ہونے پر تشویش کا اظہار کیا

روایتی کاشتکاری کے طریقے ان پٹ لاگت کو کم کر سکتے ہیں اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کر سکتے ہیں: نائب صدر

آرگینک کاشتکاری چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہے: نائب صدر

نائب صدر نے ارکان پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں اور پالیسی سازوں سے کہا کہ وہ زراعت کو ترجیح دیں

نائب صدر نے زمین کی صحت اور مٹی کی غذائیت پر توجہ مرکوز کرنے والی کتاب ’بھومی سوپوشن‘ کا اجرا کیا

Posted On: 02 MAY 2022 6:50PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج پائیدار اور مستحکم ترقی کے لیے آرگینک  کاشتکاری کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی وسائل  مثلاً مٹی اور پانی  لامحدود نہیں ہیں اور  نوع انسانی کا مستقبل ان کے تحفظ پر منحصر ہے۔

آج اُپ راشٹرپتی نواس میں اکشے کرشی پریوار کی  شائع کردہ ایک کتاب بعنوان ’بھومی سوپوشن‘ (مطلب - مٹی کی غذائیت) کے  اجرا کرنے کے بعد حاضرین سے  خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کیڑے مار ادویات اور فرٹیلائزرز کے  بہت زیادہ استعمال کی وجہ سے مٹی کی صحت میں گراوٹ  پر  تشویش کا اظہار کیا اور  اس اہم مسئلے پر بیداری پھیلانے  کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے  کہا کہ زیر زمین پانی کے بلا روک ٹوک  نکالے جانے سے اس میں  سطح کو تیزی سے  کمی آرہی  ہے اس کے نتیجے میں مٹی میں نمی کا تناسب کم ہو رہا ہے اور  اس طرح زرخیز زمین بنجر زمین میں تبدیل ہو رہی ہے۔

 

آرگینک  کھیتی کے مختلف فوائد کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا  کہ اس سے نہ صرف مٹی کی صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ کسانوں کی ان پٹ لاگت بھی کم ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی طور پر دستیاب وسائل جیسے گائے کے گوبر اور فضلہ آرگینک مواد  کم لاگت والی آرگینک کھاد   تیار کرنے کے لیے استعمال کئے جاسکتےہیں ، اس طرح کسانوں کی آمدنی میں  بھی اضافہ ہوگا ہے۔

ملک کی فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے میں سبز انقلاب کے رول کو تسلیم کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے اس کے کچھ غیر ارادی نتائج جیسے کیڑے مار ادویات کے بے قابو استعمال پر روشنی ڈالی۔ مٹی کے تحفظ کے لیے مختلف حکومتی اور انفرادی کوششوں کو سراہتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مٹی کی جانچ کے لیے لیبارٹریوں کے نیٹ ورک کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں جیسے کہ دریائے گنگا سے متصل  گاؤوں میں قدرتی کاشتکاری کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت میں تقریباً چھ لاکھ کسان تقریباً 43 لاکھ ہیکٹر اراضی پر  آرگینک  کاشتکاری کر رہے ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے اس حقیقت پر خوشی کا اظہار کیا کہ بہت سی پہاڑی ریاستوں نے کامیابی کے ساتھ آرگینک کھیتی کو اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی ریاستوں نے دکھادیا ہے کہ آرگینک  کاشتکاری ہمارے چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیمیکل فارمنگ کے مضر اثرات کے بارے میں عوام میں بیداری بڑھ رہی ہے اور وہ آرگینک پیداوار  کے لئے  قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔

جناب نائیڈو نے کاشتکاری کے روایتی طریقوں کو مقبول بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا  کہ زرعی یونیورسٹیاں آرگینک  اور قدرتی کاشتکاری پر زیادہ توجہ مرکوز کریں اور نوجوانوں میں اختراعات اور زرعی کاروبار کو فروغ دیں۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ زراعت صرف کسانوں کامعاملہ  نہیں ہے، بلکہ ہم سب اس کے فروغ  میں برابر کے حصہ دار ہیں کیونکہ خوراک ہر ایک کی بنیادی ضرورت ہے۔ انہوں نے ارکان پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں اور پالیسی سازوں سے اپیل کی  کہ وہ زراعت کو ترجیح دیں۔

جناب نائیڈو نے لوگوں، خاص طور پر نوجوانوں  سے اپیل کی  کہ وہ روایتی کھانوں کا استعمال کریں جو غذائیت سے بھرپور اور بھارتی  حالات کے مطابق ہیں۔

ملک گیر سطح پر بھومی سوپوشن اور سمرکشن ابھیان کی ایک یادگار اشاعت ’بھومی سوپوشن‘  شائع کرنے کے لیے اکشے کرشی پریوار کی تعریف کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ  نے اس خواہش کا اظہار کیا  کہ اس کتاب کا  بھارت زبانوں میں ترجمہ کیا جائے تاکہ یہ زیادہ سے زیادہ کسانوں تک پہنچ سکے۔ انہوں نے سائنس دانوں اور محققین سے بھی کہا کہ وہ  بڑے پیمانے پ عوام کے  فائدے کے لیے اپنے کام کا عوام کی زبانوں میں ترجمہ کریں۔ جناب نائیڈو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ابتدائی تعلیم بچے کی مادری زبان میں ہونی چاہیے۔ اسی طرح انتظامیہ اور عدالتوں میں مقامی زبان کا استعمال کیا جانا چاہیے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر،  کنیری مٹھ، مہاراشٹر جناب کڈسیدھیشور سوامی جی، راشٹرکہ سویم سیوک سنگھ کے نیشنل ایکزیکیٹیو کے رکن اور سابق سہ سرکاریواہ  جناب  بھاگیا، اکشے کرشی پریوار کے  صدر جناب منوج سولنکی، نابارڈ کے چیئرمین ڈاکٹر جی آر چنتالا گووندراجولو، سائنسدان، ماہرین زراعت اور دیگر معززین بھی اس موقع پر  موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U- 4936                          

 



(Release ID: 1822133) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi