نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

کروکشیتر یونیورسٹی کے طالب علم سچن گپتا نے ریکرو تیراندازی میں سونے کے تین تمغے جیت کر کلین سویپ کیا


لولی پروفیشنل یونیورسٹی دوسرے نمبر پر رہی

Posted On: 01 MAY 2022 8:37PM by PIB Delhi

کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز 2021 میں آج ایک دلکش اور سنسنی خیز مقابلے  میں تیر اندازوں اور نشانے بازوں کا غلبہ رہا۔ دن کے آخر میں گرج چمک  کے ساتھ بارش نے ایتھلیٹکس  کی کارکردگی میں رخنہ ڈالا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RSR6.jpg

 

بارش سے بہت پہلے سچن گپتا کا تیر اندازی  مقابلے میں  غلبہ تھا۔ 23 سالہ نوجوان نے ریکرو تیر اندازی  مقابلے میں تین فائنل میچوں میں تین سونے کے تمغے حاصل کئے ۔ان کھیل کود مقابلوں  میں کسی بھی تیر انداز کا  یہ سب سے زیادہ شاندار مظاہرہ  ہے۔ کروکشیتر یونیورسٹی کے طالب علم سچن گپتا نے مردوں کے سنگلز میں  شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے گیم کا آغاز کیا اور  انہوں نے  یشدیپ بھوگے کو سخت  مقابلے میں 6-4 سے ہرایا۔ ایک گھنٹہ بعد،انہوں نے سونے کا ایک اور تمغہ اس وقت جیتا جب انہوں نے کیرتی کے ساتھ مل کر مکسڈ ریکرو مقابلے میں کامیابی حاصل کی ۔ دن کے اختتام تک، انہوں نے مردوں کے ٹیم ریکرو مقابلے میں اپنے لئے   ایک اور طلائی تمغہ حاصل کیا۔ اس طرح انہوں نے تین طلائی تمغے حاصل کئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002KYT1.jpg

گپتا کھیل سے پانچ سال دور رہنے کے بعد مقابلے میں لوٹے تھے، اور آٹھویں نمبر پر رہنے والے کھلاڑی نے کھیلوں میں زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بعد میں سچن نے کہا کہ یہ میرے لیے سیزن کا ایک بہترین آغاز ہے۔ "سال  میں اس  مرتبہ اس طرح  کا مقابلہ میرے لئے شاندار رہاہے۔ اس  نے عالمی  کپ کے اسٹیج 2 میں جانے کے لیے میرے  اندر اعتماد کو بڑھایا ہے۔"

بنگلور سٹی یونیورسٹی نے مردوں کے ہاکی مقابلے میں اپنے کے آئی یو جی  خطاب کا دفاع کیا۔ بی سی یو اور گرو نانک دیو یونیورسٹی کے درمیان فائنل میچ فیلڈ مارشل کے ایم کریپا اسٹیڈیم میں ایک زبردست   ہجوم کے سامنے کھیلا گیا۔  بی سی یو کے ہریش متاگر نے ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر اپنی  چھاپ کو مستحکم  کیا    اور انہوں نے دو گول کیے جس کی وجہ سے مقامی ٹیم کو تین ۔صفر سے کامیابی حاصل ہوئی۔ ہریش مردوں کے ٹورنامنٹ  میں سب سے زیادہ اسکور کرنے والے کھلاڑی رہے۔

اس کے بعد  اظہار خیال  کرتے ہوئے، جی این ڈی یو کے مینیجر  جی ایس  سنگھا نے اپنی ٹیم کے چھوٹ جانے والے مواقع پر افسوس کا اظہار کیا، لیکن کہا کہ یہ ان ا نکے وارڈ کے لیے اچھا تجربہ ہوگا۔ سنگھا نے کہا، "ہم انٹر یونیورسٹی چمپئن شپ میں کوارٹر میں  باہر ہو گئے تھے، لیکن یہاں فائنل میں پہنچے۔" سنگھا نے کہاآج بھی، اہم  لمحات میں چند معمولی سدھار کے ساتھ ہم جیتنے کے قریب تھے ۔" سنگھا نے بی سی یو کو نہ صرف ٹورنامنٹ جیتنے کا سہرا بھی دیا  بلکہ  یہ کہا کہ ٹیم میچ میں پوری طرح غالب رہی ۔ وہ یہاں سب سے  بہترین ٹیم ثابت ہوئی  ۔ ان کی تیاری، گیم پلے، سب کچھ وہ تعریف کے مستحق ہیں۔"

ایشیائی کھیلوں  میں طلائی تمغہ جیتے والے  آشیش بلال  نے  جو  فائنل دیکھ رہے تھے ، اس پلیٹ فارم کے لیے گیمز کی تعریف کی جس نے نوجوان ایتھلیٹ فراہم کئے  اور اس بات کی بھی تعریف کی کہ  اس نے کس طرح بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا۔ بلال نے کہا، "ایک نوجوان کھلاڑی کے طور پر، آپ ٹورنامنٹ اور میچ کھیل  کر ہی بہتر ہو سکتے ہیں۔" "ورنہ یہ پڑھائی کی طرح ہے لیکن کبھی امتحان دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ کھیلو انڈیا گیمز ایک بہترین پہل ہے، اس لحاظ سے نوجوان کھلاڑیوں کو تجربہ حاصل کرنے اور اپنی صلاحیتوں کو بہتر کرنے کا ایک اور موقع فراہم کرتا ہے۔"

 

************

ش ح۔ف ا ۔ م  ص

 (U: 4917)

 



(Release ID: 1821956) Visitor Counter : 119


Read this release in: English , Hindi