وزارتِ تعلیم

پیرس کتاب میلے 2022 میں بھارت کے پویلین میں ادب اور ثقافت کا شاندار امتزاج

Posted On: 25 APR 2022 9:37PM by PIB Delhi

پیرس کتاب میلے میں بھارت کے پویلین میں وسیع اور مختلف النوع قسم کی ادبی اور ثقافتی سرگرمیاں انجام دی گئیں۔ بھارت پیرس کتاب میلے میں ایک مہمان ذی وقار ملک تھا۔

پہلے دن کلاسیکی گایکہ محترمہ اپرنا شری دھر کے ذریعہ ایک ثقافتی پروگرام ’’صبح کے راگ-بھارت کی موسیقیت‘‘ پیش کئے جانے کے ساتھ آغاز کیا گیا۔ جس کے بعد ترجمہ کے توسط سے بچوں کے لیے ثقافتی مواصلات کے بارے میں گفتگو کی گئی۔ اس پروگرام کی صدارت این بی ٹی کے چیئرمین پروفیسر گووند پرساد شرما نے کی اور اس کے پینل کے ارکان میں جناب یووراج ملک، جناب سدّھاستواباسو، محترمہ گائلے بیناشی او، محترمہ سدھاسورتی اور محترمہ ویلیری گودارت شامل تھے۔ اس مباحثے کے دوران بچوں کے لیے این بی ٹی انڈیا کے ذریعہ شائع کی گئیں اُن دس بھارتی کتابوں پر توجہ مرکوز کی گئی جن کا فرانسیسی زبان میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ این بی ٹی کے سینئر ایڈیٹر جناب کمار وکرم نے اس سیشن کی نظامت کی۔

پہلے دن کے دوسرے اجلاس میں، پینل کے ارکان میں شامل محترمہ سدھامورتی، جناب ای این ننداکمار، جناب چامو کرشنا شاستری اور جناب ڈینیئل نیگرس نے کثیر لسانی اور کثیر ثقافتی اُس تحرک پر تبادلہ خیال کیا جسے وہ بھارتی معاشرہ قلم کاروں کو پیش کرتا ہے۔ اس سیشن کی نظام جناب سدیپ ناگر کرنے کی۔

اس سے اگلے سیشن میں خواتن ادیبوں اور ان کے تخلیقی دائرہ عمل پر توجہ مرکوز ک گئی۔ جس میں محترمہ الکا ساراؤگی، محترمہ کُمُد شرما اور محترمہ کیتھلین اسکاربورو نے خواتین قلمکاروں سے متعلق مسائل اور ان کے تخلیقی کاموں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

دو  رزمیہ رامائن اور مہابھارت، بھارتی تہذیب کے دو ستون ہیں اور ان سے سامعین کو ہمیشہ ایک نئی بصیرت اور انسانی زندگی کے بارے میں ایک فہم حاصل ہوتی ہے۔ ’’عصری قارئین/ سامعین کے لیے بھارتی رزمیہ کی تشریح‘‘ کے بارے میں منعقد سیشن میں جناب آنند نیل کنتھن، جناب وکرم سمپت اور آچاریہ بال کرشن نے ان رزمیہ کے مختلف کرداروں اور آج کے دور میں ان کی افادیت کے بارے میں بات کی۔ جناب جتیندر کمار سونی نے اس سیشن کی نظامت انجام دی۔

’’بچوں کے ادب میں ابھرتے رجحانات‘‘ کے موضوع پر منعقد سیشن میں، پینل کے ارکان میں شامل محترمہ سدھامورتی، جناب دیویندر میواڑی،جناب سدھاستواباسو، محترمہ پرینکا اگروال مہتا اور محترمہ ویلیری گوادارت نے بچوں کے ادب میں مقبول اور آنے والے رجحانات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ اس سیشن کی نظامت جناب وکاس دَوے نے کی۔

’’مہاتماگاندھی اور رومین رولینڈ: ایک اکیسویں صدی کا تناظر‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیشن میں، پینل کے دو ممتازارکان جناب وجے سنگھ اور محترمہ کرسٹین جورڈس نے، جنھوں نے بھارت اور فرانس کے درمیان ثقافتی اور ادبی پل کے طور پر کام کرنے میں اپنی زندگی گزاری ہے، گاندھی اور رولینڈ کے درمیان نظریات کے بعض تبادلوں پر بات کی۔ اس سیشن کی نظامت، ایک معروف گاندھیائی اسکالر اور بھارت  اور بیرون ملک گاندھی میوزیموں کے محافظ جناب بیرد یاجنک نے انجام دی۔

اگلے سیشن میں ’’یوروپ کے آرٹ اور فن تعمیر پر بھارت کے اثرات‘‘ کے موضوع پر محترمہ نوپور ترون نے ایک مختصر پریزنٹیشن دیا۔

برسلز میں مقیم فنون لطیفہ کی نگرانی اور انھیں فروغ دنے والی، اس کے بعد فنون لطیفہ کی تاریخ داں اور احمد آباد میں این آئی ڈی کی سینئر فیکلٹی محترمہ تنشکا کچرو کے ساتھ سوال جواب کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔ این آئی ڈی کے ایگزیبیشن ڈیزائن کے سینئر فیکلٹی جناب جونک داس نے اس اجلاس کی نظامت سر انجام دی۔

پہلے دن کے آخری ادبی سیشن کے دوران، بھارتی مصنّفین محترمہ الکا ساراؤگی، جناب گور ہری داس، جناب راجیش کمار ویاس، جناب جتیندر کمار سونی اور جناب وکاس دَوے نے ہندی، اڑیہ، راجستھانی وغیرہ زبانوں میں مختصر اقتباسات/ متن پڑھ کر سنائے۔ اس سیشن کے لیے کوآرڈینیٹرس کے طور پر محرمہ کیرولائن پاؤ نے خدمات انجام دیں۔ پہلا دن دو ثقافتی پروگراموں کے انعقاد کے ساتھ اختتامپذیر ہوا۔

پیرس کتاب میلے میں بھارتی پویلین کا دوسرا دن کارنیٹک گلوکارہ محترمہ بھاؤنا پرادیومنا کے ذریعہ ثقافتی پروگرام ’’صبح کے راگ- الوہیئت کی جانب سفر‘‘ کی پیش کش کے ساتھ شروع ہوا۔ بھارتی پویلین میں پہلی ادبی تقریب کے طور پر آرٹ اور ڈیزائن میں کووڈ-19 عالمی وبا کی عکاسی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میں جناب سدھا ستواباسو، جناب جونک داس، جناب حنیف قریشی اور محترمہ مارٹین لے کوز نے پینل کے ارکان کی حیثیت سے حصہ لیا۔ اس سیشن کے دوران محترمہ مارٹین لے کوز کو فرانسیسی زبان میں تحریک کردہ کتاب ’’ہارٹ بیٹ آف راجستھان- رہیس بھارتی – دھوہاد‘‘ کا بھی اجرا کیا گیا۔ محترمہ تنشکا کچرو نے اس سیشن کی نظامت کی۔

دوسرے دن کے دوسرے سیشن پر پینل کے ارکان میں شامل جناب دیویندر میواڑی، محترمہ پرینکا اگروال مہتہ اور جناب بیردیاجنک نے آب وہوا کی تبدیلی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور یہ بھی اس پر عصری قلمکاروں نے اپنی کتابوں میں کسی طریقے سے توجہ  مرکوز کی ہے۔ جناب جتیندر کمار سونی نے اس سیشن کی نظامت کی۔

اس سے اگلے سیشن میں جس موضوع پر توجہ مرکوز کی گئی وہ تھا ’’سوشل میڈیا، تبدیلی کے نمائندہ کے طور پر‘‘ اس موضوع پر پینل کے ارکان میں شامل جناب گور ہری داس، جناب سدھارتھا شنکر گوتم، جناب بنے کمار سنگھ اور محترمہ بھاؤنا پرادیومنا نے تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے معاشرے کی مثبت تبدیلی لانے کے عمل میں سوشل میڈیا کے کردار کے بارے میں بھی بات کی۔ محترمہ پرینکا اگروال مہتہ نے اس سیشن کی نظام کی۔

بھارت کی آزادی کے 75 شاندار سال مناتے ہوئے، اگلے سیشن ’’انڈیا 75 @ اور نئے بھارت کا ویژن‘‘ میں ایک جدید ملک کی حیثیت سے بھارت کی حصولیابیاں اور نئے بھارت کے ویژن کے بارے میں گفتگو کی گئی۔

بھارت کے عزت مآب سفیر جناب جاوید اشرف کے کلیدی خطاب سے اس سیشن کا انداز طے ہوا۔ انھوں نے کہا کہ بحث ومباحثہ کی روایت، تکثیریت اور نظریات، خیالات اور تقریر میں تنوع، بھارت کی اقدار کا واضح اصول رہا ہے۔ این بی ٹی کے چیئرمین پروفیسر گووند پرساد شرما نے اس اجلاس کی صدارت کی۔

اگلے سیشن میں آچاریہ بال کرشن اور جناب چامو کرشناشاستری کے درمیان گفتگو ہوئی جس کے دوران انھوں نے سنسکرت زبان کی بلاغت، عملی افادیت اور ترسیلی صلاحیت اور عہد حاضر میں اس کے کردار کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ اس کے بعد پینل کے ارکان جناب راجیش ویاس، جناب سدیپ ناگرکر، جناب ای این نندکمار اور جناب گور ہری داس کے درمیان بھارت کی لسانی روایات کے موضوع پر پینل مباحثہ کا انعقاد کیا۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے ضمن میں اور ’ورلڈبک اور کاپی رائٹ ڈے‘ کے موقع پر تعلیم کو بین الاقوامی بنانے کے عمل اور کتابوں کے کردار کے بارے میں غور وخوض کیا گیا۔ اس مباحثہ میں این بی ٹی کے ڈائرکٹر جناب یوراج ملک نے این بی ٹی کے چیئرمین پروفیسر گووند پرساد شرما کے ساتھ ایک بین الاقوام نصاب کے امکان کے بارے میں بات کی۔ محترمہ شری روپا مشرا نے کلیدی خطاب کیا۔

یورراج ملک  ڈائرکٹر این بی ٹی  ، جناب ای این نند کمار، جنا ب ونسیٹ  مونٹیگ نے  اور محترمہ انی مونرٹاؤ نے  ہندستان کے  پیرس کتاب میلہ -2022 میں  مہمان خصوصی ملک کے طور پر  شرکت کے  نتائج پر غور وخوض کیا۔ 

کتاب چندر نگر کا آغاز؛ اے برج آف مون  ، جو کہ   سدھاستوا  واسو کے ذریعہ   لکھی گئی ہے ،  کے بعد ہندستان میں فرانسیسی ثقافت کا ورثہ پر  پینلسٹ  جناب یووراج ملک   ، ڈائرکٹر این بی ٹی، جناب سدھاستواواسو، جناب آنند نیل کنتھن  ، اور محترمہ  لورنٹ گولڈ اسٹین  کے ساتھ بحث و مباحثہ ہوا۔   اس جلسہ   کی نظامت   جناب کمار وکرم نے انجام دی۔ 

تیسرا دن محترمہ شرمیلا شرما کے ذریعہ  کتھک رقص  سے ہوا۔   اس کے بعد جناب اورو بندو   اور  معاصر  وقت میں ان کے فلسفے پر پینلسٹ  جناب آنند نیل کنتھن ، جناب کرن ویاس اور اویلا پیرونیو   کے ساتھ ایک جلسے سے ہوا۔ جلسہ کی نظامت جناب وکرم  سمپت نے انجام دی۔  

اگلا سیشن  ادبی تنوع   ؛ ہندستان اور فرانس نقطہ نظر ، نے اس بات پر  بحث کیا کہ کس طرح  دونوں ثقافتوں کا ادب  مشترکہ  نقطہ نظر شیئر کرتا ہے  اور نیز  سماجی تنوع  کی تعریف کرتا ہے۔  اس جلسہ میں  جناب راجیش کمار ویاس،  جناب جیتندر کمار سونی، جناب سدیپ ناگرکر اور مسٹر گائلے بناشیوئے موجود تھے جبکہ جلسہ کی  نظامت محترمہ  کمود شرما نے انجام دی۔

اس کے بعد  سائنس اور آیوروید  پر گفتگو ہوئی   جس میں آچار بالا کرشنا نے  آیوروید جیسے   روایتی  علم نظاموں   اور ثبوت پر مبنی   جدید  سائنسی دواؤں  کے ارتباط پر  بات چیت کی۔  اس کے بعد ہندستانی    علم نظام دنیا کو کیا پیش کرتا ہے ،   پر ایک پینل ڈسکشن ہوا۔   جس میں پینلسٹ   پروفیسر گوووند پرساد شرما ، چیئرمین این بی ٹی   ، جناب چامو شاستری  اور جناب یووراج    ملک  ڈائریکٹر   این بی ٹی تھے۔  انڈین پویلین پر ’سائنس اور آیوروید‘ جس کی تصنیف  آچار بالا کرشنا نے کی ہے ، کا فرانسیسی  ایڈیشن   بھی  پروفیسر گووند پرساد شرما چیئرمین نیشنل بک ٹرسٹ انڈیا،  کے ذریعہ لانچ کیا گیا۔  جناب یووراج ملک  جناب چامو شاستری   اور جناب شیلندر (ہندی –فرانسیسی ترجمان) بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ندیاں  ثقافتوں کی حامل؛  کےموضوع پر  بحث میں پینلسٹ آچار یہ بالا کرشنن  اور جناب پویلیو جرمن تھامس نے   ثقافت کے ایک اہم   ایجنٹ کے طور پر   گنگا کے رول پر غوروخوض کیا۔

’ماضی ہمیشہ حال ہے‘ سے متعلق ایک جلسہ  جو  تحریر اور تاریخ  کی اہمیت  کے ارد گرد گھومتا رہا،  جناب وکرم سمپت ، جناب سدھارتھ شنکر گوتم  اور جناب  ڈگلس گریشیس ،  کے ساتھ  منعقد ہوا ۔   جلسے کی نظامت جناب ونے کمار  سنگھ نے انجام دی۔  د ن کے ثقافتی پروگراموں میں  محترمہ انجیلا صوفیہ  اسٹرزر کے ذریعہ ایک مین پوری رقص ، جناب عیسا بیل انا کے ذریعہ  کتھک رقص   اور جناب امرت  حسین  کے طبلے کے ساتھ صوفی میوزک   شامل تھے۔   

انڈیا پویلین جسے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن، احمد آباد (این آئی ڈی  ) نے ڈیزائن کیا ہے، جو کہ تقریب کے لیے این بی ٹی انڈیا کے ڈیزائن پارٹنرز ہے، 65 ہندوستانی پبلشرز کے کاموں کی نمائندگی کر رہا ہے جس میں 15 سے زیادہ ڈیجیٹل اور فزیکل نمائشیں ہوں گی جن میں مختلف ہندستانی زبانوں میں   400 سے زیادہ شائع شدہ کتابیں ہیں۔

انڈیا پویلین میں جسمانی نمائشوں میں ہندوستان کی کتابوں کی اجتماعی نمائش، فرانسیسی میں ترجمہ شدہ ہندوستانی بچوں کی کتابوں کی نمائش، انڈیا @75سیریز کے تحت کتابوں کی نمائش، ہندوستان کے قومی ہیروز: ایک نمائندہ نمائش، حصہ کے طور پر آنے والے مصنفین کی کتابوں کی نمائش شامل تھی۔ ہندوستان کے سرکاری وفد کا، ہندوستان پر یونیسکو کے دستاویزات کی نمائش، ہندوستان میں فرانسیسی وراثت پر سدھا ستوا باسو کی تحریر کردہ اور تصویر کشی 'چندرناگور: اے برگ آف دی مون' کے خصوصی ایڈیشن کی نمائش، سائیڈ لائنز پر ڈیجیٹل نمائشیں، گاندھی اور رولنڈ: تبادلہ خطوط اور خیالات، ہندوستان میں پڑھنے کی جگہیں: ایک نمائندہ تاریخ، ہماری یہ زمین: ہندوستان میں بچوں کے ادب میں حیاتیاتی تنوع، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے، نوجوان مصنفین کے لیے پی ایم یووا  مینٹرشپ اسکیم، قومی تعلیمی پالیسی 2020، اور فرانسیسی زبان کے ٹکڑوں ہندوستانی فن، ثقافت، مصوری، ادب وغیرہ پر کتابیں شامل ہیں۔

پیرس بک فیسٹیول 2022 کے دوران انڈیا پویلین گرینڈ پیلیس ایفیمیر، پیرس، فرانس میں جمعرات، 21 اپریل سے اتوار، 24 اپریل، 2022 کو صبح 10:00 بجے سے شام 8:00 بجے تک قائم کیا گیا تھا۔

****

ش ح۔ ع م  ۔ را

U NO : 4690



(Release ID: 1820113) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Hindi