کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری، آئی پی ایکو سسٹم اور نوجوانوں پر ایک روزہ کانفرنس کا افتتاح کریں گے
حکومتی اقدامات نے آئی پی فائلنگ اور رجسٹریشنز پر ایک قابل ذکر اثر ڈالا ہے، پیٹنٹ کی سالانہ منظوری میں پانچ گنا اضافہ، اور 2014 سے ہر سال ٹریڈ مارک رجسٹریشن میں چار گنا اضافہ درج کیا گیا
ہندوستان کو عالمی آئی پی نقشہ پر ایک اونچا مقام حاصل ہے، ٹریڈ مارک فائلنگ کے معاملے میں 5ویں اور تمام آئی پی دفاتر میں سالانہ دائر کئے جانے والے پیٹنٹ کے معاملے میں 7 ویں نمبر پر ہے
ڈبلیو آئی پی اوز- عالمی اختراعی اشاریے کے تحت ہندوستان کی درجہ بندی 2015 میں 81 ویں سے 2021 میں 46 ویں مقام پر پہنچ گئی
جنوری-مارچ، 2022 کی سہ ماہی کے دوران، 11 برس میں پہلی بار، گھریلو پیٹنٹ فائلنگ نے ہندوستان میں غیر ملکی فائلنگ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے
Posted On:
25 APR 2022 7:33PM by PIB Delhi
اس عالمی آئی پی ڈے کے موقع پر، ڈی پی آئی آئی ٹی اور ایف آئی سی سی آئی کل یہاں ‘‘آئی پی کے ذریعے ہندوستان کے تناسب آبادی ڈیویڈنڈ کا فائدہ اٹھانا’’ کے موضوع پر ایک کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں، جو ڈبلیو آئی پی اوز تھیم کے مترادف ہے جس میں آئی پی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لیے اختراعات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ کانفرنس کا افتتاح سکریٹری ڈی پی آئی آئی ٹی جناب انوراگ جین کے ذریعہ کیا جائے گا۔
حکومت ہند، آئی پی آفس کو جدید بنانے اور قانونی تعمیلات کے بوجھ کو کم کرنے کے ارادے کے ساتھ، خاص طور پر اسٹارٹ اپس، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں، انفرادی اختراع کاروں کے ذریعہ آئی پی درخواستوں کو داخل کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے ساتھ، ہندوستان کے آئی پی آر نظام میں انقلابی تبدیلی لانے کے لیے کئی انتظامی اور قانون سازی کی اصلاحات کو اپنایا ہے۔ آئی پی آر انتظامیہ میں اصلاحات کا ارادہ دیگر اہم اصلاحاتی شعبوں میں حکومت کی طرف سے اپنائے جانے والے سوچ کے عمل اور طریقہ کار کو سامنےلاتا ہے، یعنی کاروبار کرنے میں آسانی، تعمیلات کے بوجھ میں کمی، انتظامیہ میں شفافیت۔ ایک اور اہم مقصد دانشورانہ جائیداد کو عوامی سطح تک لے جانا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مقامی اور عوامی سطح پر ہونے والی اختراعات کو بھی متعلقہ آئی پی قوانین کے تحت تحفظ حاصل ہو اور انفرادی اختراع کرنے والے اس قابل ہوسکیں کہ اپنے خیالات اور اختراعات کے تحفظ کے ذریعے تجارتی فوائد حاصل کر سکیں۔
ان اقدامات نے آئی پی فائلنگ اور منظوری دیے جانے والے رجسٹریشنز پر ایک قابل ذکر اثر ڈالا ہے۔ پیٹنٹ کی گرانٹ میں سالانہ پانچ گنا اضافہ ہوا ہے، اور 2014 کے بعد سے ہر سال ٹریڈ مارک رجسٹریشن میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس نے عالمی آئی پی نقشے پر ہندوستان کو اس مقام پر پہنچا دیا ہے ، جہاں وہ ٹریڈ مارک فائلنگ کے معاملے میں ، تمام آئی پی دفاتر میں سالانہ پیٹنٹ دائر کیے جانے کے حوالے سے 5 ویں اور 7 ویں نمبر پر ہے ۔ اس بہتر کارکردگی نے ڈبلیو آئی پی اوز گلوبل انوویشن انڈیکس کے تحت ہندوستان کی درجہ بندی کو 2015 میں 81 ویں سے 2021 میں 46 ویں نمبر پر لانے کو بھی دنیا کے سامنے پیش کیا ہے ۔ مزید برآں، تمام صحیح میدانوں اور خاص طور پر پیٹنٹس میں آئی پی درخواستوں کی گھریلو فائلنگ میں ایک بڑی بہتری دیکھی گئی ہے، جہاں پچھلے 5 سالوں میں46 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
درحقیقت جنوری-مارچ، 2022 کی سہ ماہی کے لیے، 11 سالوں میں پہلی بار، گھریلو پیٹنٹ فائلنگ نے ہندوستان میں غیر ملکی فائلنگ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جو ملک میں فروغ پذیر اختراعی کلچر کو ظاہر کرتا ہے۔
جدت پر مبنی ترقی کی حکمت عملی کی حمایت پر اس بہتر توجہ کے ساتھ، حکومت ٹیکنالوجی یا تخلیقی صنعت سمیت تمام شعبوں میں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تاکہ وہ اختراعات کو آگے بڑھائیں اور مسلسل ترقی کریں۔ ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن(ڈبلیو آئی پی او) کا اس سال کا موضوع اپنے ماحولیاتی نظام میں اختراع اور تخلیقی صلاحیتوں کی ثقافت کو شامل کرنے کے ہندوستان کے وژن کو مزید تقویت بخشتا ہے۔
دن بھر جاری رہنے والی کانفرنس جدت طرازی کے ایکو سسٹم کے بڑے اسٹیک ہولڈرز جیسے کہ پالیسی ساز، آئی پی آفس، تعلیمی ادارے، اسٹارٹ اپس، بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتیں ، تخلیقی صنعت، کاروبار اور تحقیقی اداروں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتی ہے۔ کانفرنس میں مختلف موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا جس کا آغاز نوجوانوں کو آئی پی سے متعلق معلومات فراہم کرنے اور آئی پی کمرشلائزیشن کی طرف پیشرفت کی ضرورت سے ہو گا۔ اس کانفرنس میں ہندوستان میں آئی پی نظام کی ترقی اور تخلیقی اور اختراعی شعبوں، اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای میں آئی پی کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ورلڈ آئی پی ڈے پورے ملک میں منایا جا رہا ہے جس میں ایک ہفتے کے عرصے کے دوران ورلڈ آئی پی ڈے منانے کے لیے ، ڈی پی آئی آئی ٹی، آئی پی آر کے دفاتر نے کئی تقریبات کا اہتمام کیا ہے جیسے کہ ورکشاپس، پینل ڈسکشن، کوئز، مضمون نویسی کا مقابلہ اور تربیتی کیمپ ۔ ان تقریبات کے ذریعے استفادہ کرنے والے شرکاء میں طلباء، فیکلٹی، محققین اور سائنسدان شامل ہوں گے۔
قومی آئی پی آر پالیسی، علمی شناخت پرکھنے والی سرفہرست معیشتوں میں شامل ہونے کے ہندوستان کے وژن کی طرف پہلا قدم تھا۔ اس نے ہندوستانی منظر نامے کے مطابق عالمی سطح کے بہترین طور طریقوں کو شامل کرنے اور انہیں ہم آہنگ بنانے کے ساتھ عمل درآمد، نگرانی اور جائزہ کے لیے ایک ادارہ جاتی طریقہ کار وضع کیا۔ قومی آئی پی آر پالیسی ‘’تخلیقی ہندوستان، اختراعی ہندوستان’’ کا بلند آہنگ نعرہ حکومت کی طرف سے مختلف وزارتوں اور محکموں جیسے ڈی پی آئی آئی ٹی، وزارت ایم ایس ایم ای ، وزارت تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمہ اور نیتی آیوگ، اے آئی ایم کے ذریعے اٹھائے گئے اقدامات کے پس پشت ایک رہنما قوت رہی ہے۔
****************
(ش ح ۔ س ب۔رض )
U NO: 4680
(Release ID: 1820092)
Visitor Counter : 136