وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
حیوانات پروری اور ڈیری کے محکمے نے اتراکھنڈ میں ’ون ہیلتھ‘ پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کیا
محکمہ کی طرف سے شروع کیا گیا ’ون ہیلتھ انڈیا‘ پروگرام ٹیکنالوجی اور مالیات کے ذریعہ مویشیوں کی صحت، انسانی صحت، جنگلی حیات کی صحت اور ماحولیاتی صحت کو بہتر بنانے کے لیے مختلف شعبوں کے متعلقہ فریقوں کے ساتھ کام کرے گا
اتراکھنڈ میں پائلٹ ہندوستان کے لیے ون ہیلتھ فریم ورک کی تشکیل میں مدد کرے گا اور لوگوں اور کرہ ارض کی صحت کو سپورٹ کرنے والے مضبوط سماجی ڈھانچے کی تعمیر میں مدد کرے گا: جناب اتل چترویدی
Posted On:
06 APR 2022 8:28PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 6 اپریل، 2022: حکومت ہند کے محکمہ حیوانات پروری اور دودھ کی پیداوار (ڈی اے ایچ ڈی) نے ریاست اتراکھنڈ میں ون ہیلتھ سپورٹ یونٹ کے ذریعہ ون ہیلتھ فریم ورک کو نافذ کرنے کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ یونٹ کا کلیدی مقصد پائلٹ پروجیکٹ کے نفاذ کے بارے میں سیکھنے کی بنیاد پر ایک قومی صحت کا روڈ میپ تیار کرنا ہے۔ ون ہیلتھ سپورٹ یونٹ کے نفاذ کی قیادت کرنے کے لیے حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر کی سربراہی میں بین وزارتی ون ہیلتھ کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ ایک پروجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی (پی ایس سی) سیکریٹری (اے ایچ ڈی) کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے، جس میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی،آئی سی اے آر ، سول سوسائٹیز، بین الاقوامی ترقیاتی تنظیموں اور فیلڈ پریکٹیشنرز کے نمائندے شامل ہیں۔
پی ایس سی کی سفارشات کی بنیاد پر، صحت، مویشی پروری اور ماحولیات کی وزارتوں کے مجاز حکام کو شامل کرکے ریاستی اور ضلع کی سطح پر ایک صحت کمیٹیاں تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ پائلٹ پروجیکٹ کے حصے کے طور پر شروع کی جانے والی چند اہم سرگرمیوں میں بیماریوں کے پھیلاؤ،انتظام، اور ٹارگٹڈ سرویلنس پلان کی ترقی، لیبارٹریوں کے نیٹ ورک کو مربوط کرنا، مختلف شعبوں میں مواصلاتی حکمت عملی تیار کرنا اور ان پر عمل درآمد کرنا ،نیشنل ڈیجیٹل لائیوسٹاک مشن کے ڈیجیٹل فن تعمیر کے ساتھ ڈیٹا کا مربوط کرناشامل ہے۔
اتراکھنڈ میں پائلٹ پروجیکٹ کا آغازحکومت ہند کے ماہی پروری ،حیوانات پروری کی وزارت کے محکمہ حیوانات پروری اور ڈیری کے سکریٹری جناب اتل چترویدی نے، حکومت ہند کے حیوانات پروری کےکمشنر ڈاکٹر پروین ملک ، الکیش وادھوانی، ڈائرکٹر، غربت مٹاؤ بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن انڈیا، ڈاکٹر آر میناکشی سندرم، سکریٹری، محکمہ حیوانات، حکومت اتراکھنڈ، سری پنکج کمار پانڈے، سکریٹری، محکمہ طبی، صحت اور خاندانی بہبود حکومت اتراکھنڈ، رنجن کمار مشرا، ایڈیشنل پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ، وائلڈ لائف اتراکھنڈ فاریسٹ ڈپارٹمنٹ، حکومت اتراکھنڈ اور ڈاکٹر پریم کمار، ڈائرکٹر، محکمہ حیوانات حکومت اتراکھنڈ دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز کی موجودگی کے درمیان کیا ۔
پائلٹ پروجیکٹ کے آغاز سے خطاب کرتے ہوئے، جناب اتل چترویدی، سکریٹری، محکمہ حیوانات پروری اور ڈیری نے کہا، ’’محکمہ کی طرف سے شروع کیا گیا’ایک صحت انڈیا‘ پروگرام مویشیوں کی صحت، انسانی صحت، جنگلی حیات کو بہتر بنانے کے لیے مختلف شعبوں کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ٹیکنالوجی اور فنانس کے ذریعہ کام کرے گا۔ اتراکھنڈ میں پائلٹ ہندوستان کے لیے ون ہیلتھ فریم ورک کی تشکیل میں مدد کرے گا اور مضبوط سماجی انفراسٹرکچر بنانے میں مدد کرے گا جو لوگوں اور سیارے کی صحت کو سپورٹ کرتا ہے۔ ہم پائلٹ کے کامیاب نفاذ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مربوط مصروفیت کے منتظر ہیں۔‘‘
ڈاکٹر پروین ملک، حیوانات پروری کمشنر نے کہا’’ہم ہندوستان میں ون ہیلتھ فریم ورک کے نفاذ کے ساتھ آگے بڑھنے پر خوش ہیں۔ پائلٹ پروجیکٹس صلاحیت کی تعمیر اور بیماری کی ترجیحات کو سمجھنے میں مدد کریں گے۔ پائلٹ کے نفاذ کے لیے چھ اقدامات کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ان اقدامات میں مختلف متعلقہ شعبوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کے لیے ادارہ جاتی اور آپریشنلائزیشن کے پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔ ریاستی محکموں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے، ہم پائلٹ کے کامیاب نفاذ کے منتظر ہیں۔‘‘
اتراکھنڈ میں ون ہیلتھ پروگرام کے نفاذ سے خطاب کرتے ہوئے، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن انڈیا کے غربت کے خاتمے کے ڈائریکٹر، الکیش وادھوانی کہتے ہیں،ایک ہی صحت کا نقطہ نظر پائیدار ترقی کو یقینی بنانے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ یہ لوگوں اور کرۂ ارض کے درمیان باہمی انحصار کو دور کرتا ہے۔ ہمیں ریاست اتراکھنڈ میں پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے اور نیشنل ون ہیلتھ فریم ورک کے نفاذ کے لیے راہ ہموار کرنے کے لیے محکمہ حیوانات اور ڈیری کی مدد کرنے پر خوشی ہے۔
ڈاکٹر آر میناکشی سندرم، سکریٹری، محکمہ حیوانات، حکومت اتراکھنڈ نے مزید کہا’’اتراکھنڈ، اپنے منفرد ماحول کے ساتھ، لوگوں، جانوروں اور کرۂ ارض کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے والے ایک صحت کے پروجیکٹ کو شروع کرنے کے لیے صحیح منزل ہے۔ ہم سیکھنے اور سفارشات فراہم کرنے کے لیے پروجیکٹ کے کامیاب نفاذ کے منتظر ہیں جن سے ملک بھر میں ون ہیلتھ فریم ورک کو نافذ کرنے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہم بہترین نتائج کے حصول کے لیے ریاستی سطح پر تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مربوط کام کے منتظر ہیں۔ پائلٹ پروجیکٹ کے نفاذ کے ساتھ، ہمارا مقصد بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کو بہتر بنانا ہے جو لوگوں اور کرہ ٔارض کی صحت کو سپورٹ کرتے ہیں‘‘۔
پنکج کمار پانڈے، سکریٹری، محکمہ طبی صحت اور خاندانی بہبود، حکومت اتراکھنڈ نے کہا، ’’انسانی صحت کوعلیحدگی میں نہیں دیکھا جا سکتا، یہ جاننا ضروری ہے کہ جانوروں اور ماحولیات کی صحت کا انسانی زندگی پر کیا تعلق ہے۔ اس ون ہیلتھ فریم ورک کے ساتھ ہم ایک صحت مند ہندوستان کی تعمیر کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم صحت کو ترجیح دیں جبکہ سماجی اور پائیدار ترقی پر اس کے اثرات کو سمجھیں۔‘‘
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، رنجن کمار مشرا ایڈیشنل پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ، وائلڈ لائف اتراکھنڈ فاریسٹ ڈپارٹمنٹ، حکومت اتراکھنڈ نے کہا،’’اتراکھنڈ ایک منفرد ماحولیاتی نظام کا میزبان ہے جو بھرپور حیاتیاتی تنوع کو فروغ دیتا ہے۔ ریاست جنگلی حیات کی اپنی گھنی آبادی کے ساتھ اس بات کو یقینی بناتی ہے اور تسلیم کرتی ہے کہ جانوروں اور ماحولیات کی صحت بہت اہم ہے۔ جانوروں، ماحولیات اور انسانی صحت کو بہتر بنانے کو یقینی بنانے کے لیے، اتراکھنڈ کے تحفظ اور ریزرو زون میں متعدد اقدامات کی منصوبہ بندی کی جا سکتی ہے جو جنگلی حیات کے ساتھ ساتھ متعدد برادریوں کی میزبانی کرتے ہیں۔ ون ہیلتھ پائلٹ جانوروں، انسانوں اور ماحولیاتی صحت کو ایک ساتھ لائے گا اور ریاست کی مجموعی معیاری صحت کو یقینی بنانے میں مدد کرے گا۔
ڈاکٹر پریم کمار، ڈائرکٹر، محکمہ حیوانات کی پرورش، حکومت اتراکھنڈ نے لانچ تقریب میں اپنے اختتامی کلمات میں کہا، ’’ریاست میں فی الحال 60 فعال ویٹرنری وین ہیں جو جانوروں کی صحت اور تندرستی کو ایڈریس کرتی ہیں۔ اتراکھنڈ میں ون ہیلتھ فریم ورک کے آغاز کے ساتھ، ہم انسانی اور ماحولیاتی صحت کو جانوروں کی صحت کے ساتھ مربوط کرنے کے منتظر ہیں۔ ہماری کوششیں ہوں گی کہ اگر کوئی خامیاں ہیں تو ان کی نشاندہی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہمارے سیکھنے اور سفارشات ہندوستان کے لیے ون ہیلتھ فریم ورک کی ترقی میں معاون ثابت ہوں۔
ون ہیلتھ فریم ورک تیار کرکے، ہندوستان بیماریوں کی مؤثر رپورٹنگ اور رسپانس کوآرڈینیشن، وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال، ہنگامی تیاری، اقتصادی اور زونوٹک اہمیت کی بیماریوں سے نمٹنے کی صلاحیت پیدا کرنے اور زونوٹک اور جانوروں کی بیماریوں کے بارے میں اور اقتصادی اہمیت کے بارے میں عوامی بیداری پیدا کرنے کی ضرورت کو کامیابی سے پورا کرے گا۔
*************
ش ح ۔ ا ک ۔ م ش
U. No.4472
(Release ID: 1818326)
Visitor Counter : 167