تعاون کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں کوآپریٹو پالیسی پر قومی کانفرنس سے خطاب کیا
Posted On:
12 APR 2022 8:30PM by PIB Delhi
6 جولائی 2021 کوآپریٹو سیکٹر کے لیے اہم دن ہے کیونکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں تعاون کی وزارت کی تشکیل کے ذریعہ اس شعبے کی طویل عرصے سے زیر التواء مانگ کو تسلیم کیا گیا تھا
جناب مودی نے کوآپریٹو سیکٹر کے لیے ‘سہکار سے سمردھی’کا ہدف مقرر کیا ہے
کوآپریٹیو نے دیہی ترقی کے لیے معاشی ماڈل بنانے اور غریب لوگوں کو روزگار فراہم کرنے میں بہت بڑا کردار ادا کیا، تاکہ وہ باوقار زندگی گزار سکیں
ترقی یافتہ ریاستوں کے ہر گاؤں میں پی اے سی ایس، دودھ کوآپریٹو مارکیٹ، کریڈٹ سوسائٹیز یا کوآپریٹو بینک ہونے چاہئیں، اور کوئی ایسا علاقہ نہیں ہونا چاہیے جہاں کوآپریٹیو نہ پہنچ سکے
ترقی یافتہ ریاستوں کو لبریزی کی طرف لے جانے، ترقی پذیر ریاستوں کو ترقی دینے اور پسماندہ ریاستوں کو براہ راست ترقی یافتہ ریاستوں کے زمرے میں لے جانے کی حکمت عملی بنانے کی خواہش
اگر ہم یہ کرنے میں کامیاب ہو گئے تو آنے والے 20-25 سالوں میں ہم کوآپریٹو سیکٹر کو نئی بلندیوں پر لے جا سکتے ہیں اور ہم ایسی صورتحال پیدا کر سکتے ہیں جہاں کوآپریٹو سیکٹر کا ملکی ترقی میں بڑا حصہ ہو گا
منافع کی منصفانہ تقسیم کوآپریٹیو ہی کر سکتی ہے، منافع متعلقہ فریقوں کو جاتا ہے اور انتظام پر خرچ کم سے کم ہوتا ہے، یہ صرف کوآپریٹیو کے ذریعہ ہی ہو سکتا ہے
ملک کا ایک بہت بڑا حصہ جو معاشی طور پر پسماندہ ہے، کوآپریٹو واحد ماڈل ہے جو 80 کروڑ لوگوں کو معاشی طور پر خوشحال بنا سکتا ہے
ہمیں کوآپریٹو تحریک کو موجودہ چیلنجز کے لیے تیار کرنا ہے، جمود کو دور کرنا ہے، تبدیلیاں اور شفافیت لانی ہے، تب ہی چھوٹے کسانوں کا کوآپریٹیو پر اعتماد بڑھے گا
کوآپریٹیو کے انتخابات میں قانون کے مطابق جمہوری اقدار کو قبول کرنا ہوگا، تب ہی امکانات کو پروان چڑھنے کا ماحول ملے گا، کوئی بھی خطہ امکانات کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا
ہمیں پیشہ ورانہ مہارت کو قبول کرنا ہوگا اور کارپوریٹ گورننس کے اصولوں کو تعاون کے جذبے کے ساتھ اپنانا ہوگا
آئی ایف ایف سی او، امول جیسے بہت سے ماڈل ہیں جنہوں نے کارپوریٹ گورننس کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تعاون کے روح کو بھی برقرار رکھا ہے
آج کل تقریباً 8.55 لاکھ کوآپریٹیو ہیں، 1.77 لاکھ کریڈٹ سوسائٹیز ہیں، مزید 7 لاکھ کوآپریٹو سوسائٹیاں ہیں، 17 قومی سطح کی کوآپریٹو یونینز، 33 ریاستی کوآپریٹو بینک، 63,000 سے زیادہ فعال پی اے سی ایس اور 12 کروڑ سے زیادہ ممبران ہیں اور تقریباً 91 فیصد گاؤں میں کوآپریٹیو کی موجودگی ہے
رکاوٹوں کو نئی دفعات، نئی پالیسی اور ہم آہنگی تیار کر کے دور کرنا ہو گا اور یہ اسی صورت میں ہو سکتا ہے جب آج کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوآپریٹو پالیسی تیار کی جائے
ایک مکمل اپ ڈیٹ شدہ کوآپریٹو پالیسی جوپی اے سی ایس سےاے پی اے سی ایس تک کے شعبے کی ضروریات کو پورا کرے گی، 8-9 ماہ میں قوم کے سامنے رکھی جائے گی اور ایک ایسا ماحول پیدا کرنے میں مدد کرے گی جس میں کوآپریٹیو توسیع کر سکیں
اس میں، نئی جہتوں اور شعبوں کو صرف ٹیم کے جذبے سے جوڑا جا سکتا ہے، جس کا مطلب ہے: ٹی شفافیت کے لیے، ای تفویض اختیار ات کے لئے ،اے آتم نر بھر اورایم جدیدیت کے لیے
کوآپریٹو سیکٹر کی کمپیوٹرائزیشن کے ساتھ جدیدیت اور پیشہ ورانہ مہارت کو بھی بڑی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے کام میں لانا ہو گا
مفت رجسٹریشن، شفافیت، کوآپریٹیو میں تال میل، ریاستوں کے قوانین کے درمیان بات چیت کے ذریعے مساوات لانے کی کوشش، نئی جہتیں تلاش کرنا، ہر گاؤں تک پہنچنا، کریڈٹ سوسائیٹی بنانا، کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنا اور کوآپریٹو اداروں کو مالی طور پر مضبوط بنانے کے انتظامات تعاون کی پالیسی میں شامل کیے جائیں گے
ایک بہترین اور موزوں کوآپریٹو پالیسی تیار کرنی ہوگی، تب ہی ہم قومی معیشت میں متوقع سے زیادہ حصہ ڈال سکتے ہیں، تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کو حاصل کرنے اور کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے وژن کو پورا کیا جا سکے
اس دو روزہ مباحثہ میں ذہنی جدو جہد کے حتمی نتیجے کے طور پر ایک نئی پالیسی تیار کی جائے گی
نیچے سے اوپر تک نقطہ نظر رکھنے اور دیہی دودھ پروڈیوسر سوسائٹیوں اورپی اے سی ایس سے آنے والی تجاویز کو شامل کرنے سے ہی موجودہ ضروریات کے مطابق ایک مساوی اور ہمہ گیر تعاون پر مبنی پالیسی تشکیل دی جا سکتی ہے
ہم کوآپریٹو سیکٹر سے ان توقعات کو پورا کرنے میں کامیاب ہوں گے جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس سے وابستہ کررکھی ہیں اور یہ شعبہ یقینی طور پر اقتصادی ترقی کا تیسرا ماڈل بن جائے گا
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں کوآپریٹو پالیسی پر قومی کانفرنس سے خطاب کیا۔ تعاون کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما اور تعاون کی وزارت کے سکریٹری جناب دیویندر کمار سنگھ اس تقریب میں موجود کئی دیگر معززین میں سے تھے۔
اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ اس دو روزہ سیمینار کا انعقاد نئی کوآپریٹو پالیسی پر تبادلہ خیال کے لیے کیا گیا ہے۔ 6 جولائی 2021 کوآپریٹو سیکٹر کے لیے اہم دن ہے کیونکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں تعاون کی وزارت کی تشکیل کے ذریعہ اس شعبے کی طویل عرصے سے زیر التواء مانگ کو تسلیم کیا گیا تھا۔ جناب مودی نے کوآپریٹو سیکٹر کے لیے ‘سہکار سے سمردھی’ کا ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کوآپریٹیو کا تصور صدیوں پرانا ہے۔ ہندوستان میں ہر شعبے میں تعاون کے اصولوں پر کام ہو رہا ہے۔ قانون کے مطابق، کوآپریٹیو گزشتہ 100 سے 125 سالوں سے ہندوستان میں ہیں۔ کوآپریٹیو نے دیہی ترقی کے لیے معاشی ماڈل بنانے اور غریب لوگوں کو روزگار فراہم کرنے میں بہت بڑا کردار ادا کیا، تاکہ وہ باوقار زندگی گزار سکیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ آزادی کے فوراً بعد، خاص طور پر سردار پٹیل کی کوششوں سے، کوآپریٹو تحریک کو بڑا فروغ ملا۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دیکھا گیا کہ تقریباً 1960 اور 1970 کی دہائی سے تعاون پر مبنی تحریک میں جمود بھی آیا اور زوال بھی۔ یہ کمی بہت سی ریاستوں میں دیکھی گئی۔ ترقی یافتہ ریاستوں کے ہر گاؤں میں پی اے سی ایس ، دودھ کوآپریٹو مارکیٹس، کریڈٹ سوسائٹیز یا کوآپریٹو بینک ہونا ضروری ہے، اور کوئی ایسا علاقہ نہیں ہونا چاہیے جہاں کوآپریٹیو نہ پہنچ سکیں۔ ترقی یافتہ ریاستوں کو لبریزی کی طرف لے جانے کی خواہش، ترقی پذیر ریاستوں کو ترقی دینا اور پسماندہ ریاستوں کو براہ راست ترقی یافتہ ریاستوں کے زمرے میں لے جانے کی حکمت عملی تیار کرنا۔
مرکزی وزیر برائے کوآپریشن نے کہا کہ منافع کی منصفانہ تقسیم صرف کوآپریٹیو کے ذریعہ کی جا سکتی ہے، منافع متعلقہ فریقوں کو جاتا ہے اور انتظام پر خرچ کم سے کم ہوتا ہے، یہ صرف کوآپریٹیو کے ذریعہ ہی ہو سکتا ہے، ملک کا بہت بڑا حصہ جو معاشی طور پر پسماندہ ہے، کوآپریٹو واحد ماڈل ہے، جس سے 80 کروڑ لوگوں کو مالی طور پر خوشحال بنایا جا سکتا ہے۔ اس شعبے نے تجربات اور ان کے اچھے نتائج دیکھے ہیں، چاہے وہ لجت، امول یا کرناٹک کے دودھ کوآپریٹیو ہوں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہمیں کوآپریٹو تحریک کو موجودہ چیلنجوں کے لیے تیار کرنا ہوگا، جمود کو دور کرنا ہوگا، تبدیلیاں اور شفافیت لانی ہوگی، تب ہی چھوٹے کسانوں کا کوآپریٹیو پر اعتماد بڑھے گا۔ کوآپریٹو کے انتخابات میں قانون کے مطابق جمہوری اقدار کو قبول کرنا ہوگا، تب ہی امکانات کو پروان چڑھنے کا ماحول ملے گا، کوئی بھی خطہ امکانات کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔ ہمیں پیشہ ورانہ مہارت کو قبول کرنا ہوگا اور کارپوریٹ گورننس کے اصولوں کو تعاون پر مبنی جذبے کے ساتھ اپنانا ہوگا۔آئی ایف ایف سی او،امول جیسے بہت سے ماڈل ہیں جنہوں نے کارپوریٹ گورننس کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تعاون کے جذبے کو بھی برقرار رکھا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ آج کل تقریباً 8.55 لاکھ کوآپریٹیو ہیں، 1.77 لاکھ کریڈٹ سوسائٹیز ہیں، مزید 7 لاکھ کوآپریٹو سوسائٹیاں ہیں، 17 قومی سطح کی کوآپریٹو یونینیں، 33 ریاستی کوآپریٹو بینک، 63,000 سے زیادہ فعال پی اے سی ایس اور 12 کروڑ سے زیادہ ممبران ہیں اور تقریباً 91 فیصد دیہات میں کوآپریٹیو کی موجودگی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے پاس ایک مضبوط بنیاد ہے جس پر ہم ایک ڈھانچہ بنا سکتے ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس ایک مضبوط بنیاد ہے اور نئی دفعات، نئی پالیسی اور ہم آہنگی تیار کرکے رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا اور یہ تبھی ہو سکتا ہے جب آج کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک کوآپریٹو پالیسی تیار کی جائے۔ ایک مکمل اپڈیٹ شدہ کوآپریٹو پالیسی جوپی اے سی ایس سےاے پی اے سی ایس تک کے شعبے کی ضروریات کو پورا کرے گی 8-9 مہینوں میں قوم کے سامنے رکھی جائے گی اور ایک ایسا ماحول پیدا کرنے میں مدد کرے گی جس میں کوآپریٹیو پھیل سکیں۔اس میں نئی جہتوں اور شعبوں کو صرف ٹی ای اے ایم( ٹیم) کے جذبے کے ساتھ جوڑا جا سکتا ہے، جس کا مطلب ہے: ٹی شفافیت کے لئے،ای تفویض اختیارات کے لئے،اے آتم نربھراور ایم جدیدیت کے لئے ہے۔ کوآپریٹو سیکٹر کی کمپیوٹرائزیشن کےساتھ جدیدیت اور پیشہ ورانہ مہارت کوبھی بڑی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے کام میں لانا ہوگا۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ وزارت تعاون نئی کوآپریٹو پالیسی کے مقاصد کا فیصلہ نہیں کرنا چاہتی،اور اسے کھلا چھوڑنا چاہتی ہے۔ ایک دو دنوں میں وزارت تعاون کی ویب سائٹ پر کوآپریٹو پالیسی کے بارے میں تجاویز طلب کرے گی،جن کے جوابات تمام زبانوں میں بھیجے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیہی کوآپریٹو سوسائٹیز اور چھوٹے کوآپریٹو بینک چلانے والوں کو مسائل کا سامنا ہے۔ شاید ان کی تجاویز کوآپریٹو پالیسی کی تیاری میں کارآمد ثابت نہ ہوں لیکن کوآپریٹو کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔ اگر ان دونوں مسائل کو ایک ہی مشق میں حل کیا جائے تو اسے کرنا چاہیے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ نئی کوآپریشن پالیسی میں - مفت رجسٹریشن، شفافیت، کوآپریٹیو میں تال میل، ریاستوں کے قوانین کے درمیان بات چیت کے ذریعہ برابری لانے کی کوشش، نئی جہتیں تلاش کرنا، ہر گاؤں تک پہنچنا، کریڈٹ سوسائٹیز بنانا، کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنا اور کوآپریٹو اداروں کو مالی طور پر مضبوط بنانے کی شقوں کو نئی تعاون پالیسی میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ نکات آج کی کانفرنس میں رکھ رہے ہیں۔ ایک بہترین اور موزوں کوآپریٹو پالیسی تیار کرنی ہوگی، تب ہی ہم قومی معیشت میں متوقع سے زیادہ حصہ ڈال سکتے ہیں، وزیر اعظم نریندر مودی کے 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کو حاصل کرنے اور کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے وژن کو پورا کیا جاسکتا ہے۔
مرکزی وزیر تعاون نے کہا کہ ہماری کوآپریٹو تحریک کے قائدین کو اس جذبے کے ساتھ ہر ضلع میں جانا ہوگا۔ ان میں نئی امیدیں ڈالنی ہوں گی، ان کی سرگرمیوں کو پھر سے متحرک کرنا ہوگا۔ جناب شاہ نے کانفرنس کو یقین دلایا کہ کوآپریٹو سیکٹر کے کارکن کے طور پر، وہ اس شعبے میں دوسروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بنیاد بنائی گئی ہے اور اب اس وزارت کی سرگرمیوں میں مزید تیزی دیکھنے میں آئے گی۔ اس جذبے کوپی اے سی ایس اوران کےاراکین تک پہنچانا ہوگا۔
مرکزی وزیر برائے تعاون نے کہا کہ آج کی بات چیت کے دوران چھ موضوعات کو اٹھایا گیا ہے اور یہ سبھی نو نکات میں شامل ہیں جن کا آغاز میں ذکر کیا گیا ہے۔ حتمی نتیجہ جو اس دو روزہ بحث کے بعد نئی پالیسی کی تشکیل میں سامنے آئے گا۔ ملک بھر سے تمام مقامی زبانوں میں کوآپریٹیو سے وابستہ افراد سے تجاویز طلب کی جا رہی ہیں۔ جناب امت شاہ نے کانفرنس میں موجود مندوبین پر زور دیا کہ وہ اس پہل کو اپنی ریاستوں میں سبھی کوآپریٹو سوسائیٹیوں تک لے جائیں تاکہ چھوٹے گاؤں کی سوسائٹیاں چلانے والے بھی تجاویز دے سکیں۔ وزیرموصوف نے کہا کہ وہ سختی سے محسوس کرتے ہیں کہ دیہی دودھ تیار کرنے والی سوسائٹیوں اور پی اے سی ایس کی طرف سے آنے والی تجاویز سمیت نیچے سے اوپر کا نقطہ نظر رکھنے سے وقت کی ضروریات کے مطابق ایک مساوی اور ہمہ جہت اور تعاون پر مبنی پالیسی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی امیدوں کو پورا کرنے میں کامیاب ہوں گے، جو انہوں نے کوآپریٹو سیکٹر سے وابستہ کررکھی ہیں اور کوآپریٹو سیکٹر یقینی طور پر اقتصادی ترقی کا تیسرا ماڈل بن جائے گا۔
*******
ش ح ۔ ا ک ۔ م ش
U. No.4425
(Release ID: 1817974)
Visitor Counter : 149