پنچایتی راج کی وزارت
جنا ب گری راج سنگھ کا کہنا ہے کہ انتظام کاری، شفافیت اور جوابدہی ، وزیر اعظم کا سب سے بڑا منتر ہے
پنچایتی راج کے مرکزی وزیر نے آزادی کا امرت مہوتسو کی یاد میں آئیکانک ویک تقریبات کے جزو کے طور پر اچھی حکمرانی کے موضوع پر منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کیا
پنچایتی راج کے مرکزی وزیر نے سال میں کم از کم ایک مرتبہ خواتین کے لیے ایک خصوصی گرام سبھا کے انعقاد کی اپیل کی
ایس ایچ جی خواتین کو پنچایت سے مربوط کریں: جناب گری راج سنگھ
Posted On:
12 APR 2022 7:09PM by PIB Delhi
پنچایتی راج اور دیہی ترقیات کے مرکزی وزیر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا سب سے بڑا منتر ’انتظام کاری، شفافیت اور جوابدہی‘ ہے۔ اس اصول پر عمل کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے براہِ راست فائدہ منتقلی کے تحت 16 لاکھ کروڑ روپئے سے زائد منتقل کیے اور تقریباً تین لاکھ کروڑ روپئے کی بچت کی۔ وزیر موصوف ’سشاسن – سگمتا سےسمپنتا ‘ (اچھی حکمرانی – آسانی سے تکمیل) کے موضوع پر ، اچھی حکمرانی – پنچایتوں میں شفافیت اور جوابدہی کی جانب ایک قدم، کے عنوان سے منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، جس کا اہتمام آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت اس کی آئیکانک ویک تقریبات کے جزو کے طور پر پنچایتی راج کی وزارت کے ذریعہ کیا گیا۔
پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے پنچایتی راج کے نمائندگان سے کامیابی کے ساتھ مؤثر انداز میں دیہی زمین کی تزئین / زمین کے ریکارڈس اور ای۔ حکمرانی قائم کرنے کے لیے شفافیت اور احساس ذمہ داری کے ساتھ کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے پنچایت کے نمائندوں سے آتم نربھر بننے اور زمینی سطح پر ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی اپیل کی۔
لامرکزی شمولیتی جمہوریت کے لیے گرام سبھا کو ادارہ جاتی اساس قرار دیتے ہوئے ، پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے گرام سبھا کی بامعنی میٹنگوں کا اہتمام کرنے ، عوام کی پریشانیوں کو حل کرنے کے لیے گرام سبھا کے فورم کا استعمال کرنے اور شراکت داری سے متعلق منصوبہ بندی کے توسط سے دستیاب وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی اپیل کی ۔ انہوں نے ان سے ایک سال میں کم از کم چھ گرام سبھا ؤ ں کا اہتمام کرنے اور پنچایتوں کے عملی منصوبوں کی تیاری میں کاشتکاروں، خواتین اور نوجوانوں کو شامل کرنے کے لیے کہا۔ انہوں نے سال میں کم از کم ایک مرتبہ خواتین کے لیے خصوصی گرام سبھا منعقد کرانے اور سیلف ہیلپ گروپوں کو پنچایت سے مربوط کرنے کی بھی اپیل کی۔
وزیر مملکت برائے دیہی ترقیات ، جناب فگن سنگھ کلاستے نے کہا کہ سوامتوا اسکیم پنچایتی راج کے ذریعہ کی گئیں اہم پہل قدمیوں میں سے ایک رہی ہے جس کا مقصد ڈرون پر مبنی جائزوں کے ذریعہ دیہی گھرانوں کےمالکان کو ریکارڈ سے متعلق حقوق فراہم کرکے دیہی منظرنامہ کو تبدیل کرنا ہے۔
پنچایتوں کے نمائندوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے،مرکزی وزیر برائے پنچایتی راج جناب کپل نے کہا کہ پنچایت کی ترقی کے لیے سرپنچ کلیدی شخص ہوتا ہے۔ آتم نربھر پنچایت بننے کا راستہ دکھاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پنچایتوں کو نہ صرف مرکزی اور ریاستی حکومت سے حاصل ہونے والے سرمائے کو مؤثر طریقہ سے استعمال کرنا چاہئے بلکہ اپنی خود کی آمدنی کے وسائل بھی پیدا کرنے چاہئے۔
پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری، جناب سنیل کمار نے گورنینس کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں افتتاحی کلمات پیش کیے اور پنچایتی راج کی وزارت کے ایڈشنل سکریٹری جناب (ڈاکٹر) سی ایس کمار نے ووٹ آف تھینکس پیش کیا۔گورنینس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، پنچایتی راج کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری آلوک پریم ناگر نے زمینی سطح پر خدمات کی بہم رسانی –سٹیزنس چارٹر کا احساس، کی اہمیت کو اجاگرکیا۔
’زمینی سطح پر خدمات کی بہم رسانی - سٹیزنس چارٹر کا احساس‘ کے عنوان سے ایک سیشن کے دوران دیہی علاقوں میں خدمات کے معیار، غیر امتیازی اور قابل رسائی خدمات، شکایات کے ازالے کے لیے حکومت کے ذریعہ کی گئی کوششوں پر پرزنٹیشن پیش کی گئیں۔ آندھرا پردیش کی گرام پنچایت کے منتخب نمائندوں نے اپنے تجربات اور گرام سچیوالیہ پہل قدمی کے اثرات ساجھا کیے۔
’اسمارٹ گورنینس‘ کے موضوع پر منعقدہ سیشن کے دوران بھارت نیٹ پروجیکٹ، گورنمنٹ ای۔ مارکیٹ پلیس؛ ای۔ گرام سواراج اور آڈٹ آن لائن جیسی تغیراتی پہل قدمیوں کے بارے میں بات چیت ہوئی۔ آئی سی آئی سی آئی بینک کے ذریعہ گجرات میں ڈجیٹل مواضعات پہل قدمی کے موضوع پر ایک مختصر پرزینٹیشن بھی پیش کی گئی۔
’مقامی منصوبہ بندی‘ کے موضوع پر منعقدہ سیشن میں ہائی ریزولوشن نقشے / مقامی اعداد و شمار؛ نقشوں کے استعمال سے متعلق پالیسیاں اور دیہی شعبہ کے لیے جی آئی ایس۔ پر مبنی خدمات کی ترقی جیسے اہم موضوعات پر تبادلہ خیالات کیے گئے۔
اس تقریب میں پنچایتی راج کی وزارت کے سینئر افسران کے علاوہ کرناٹک، ہریانہ، آندھرا پردیش، مہاراشٹر، تری پورہ، اڈیشہ اور تلنگانہ کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
دن بھر چلنے والی یہ تقریب چھ سیشنوں، ’افتتاحی سیشن‘؛ زمینی سطح پر خدمات کی بہم رسانی – سٹیزنس چارٹر کا احساس؛ پنچایت منصوبہ بندی اور نفاذ؛ اسمارٹ گورنینس؛ مقامی منصوبہ بندی اور اختتامی سیشن ، پر مشتمل تھی۔
کلیدی نکات:
- دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ کے ذریعہ کلیدی خطبہ؛ اور مرکزی وزیر مملکت برائے دیہی ترقی جناب فگن سنگھ کلاستے کے ذریعہ خصوصی خطبہ
- کرناٹک کے ذریعہ کٹمب (فیملی آئی ڈی) ؛ کرناٹک کے ذریعہ باپو سیوا کیندر اور ہریانہ کے ذریعہ ایس اے آر اے ایل سمیت زمینی سطح پر خدمات کی بہم رسانی کے موضوع پر پرزینٹیشن۔
- آندھرا پردیش کی گرام پنچایت کے منتخبہ نمائندوں کے ذریعہ تجربات ساجھا کرنا اور این آئی سی کی جانب سے سروِس پلس کے ذریعہ پرزنٹیشن
- مہاراشٹر، تری پورہ اور کرناٹک کے ذریعہ پنچایت منصوبہ بندی اور نفاذ کے موضوع پر پرزنٹیشن
- بھارت براڈ بینڈ نیٹ ورک؛ گورنمنٹ ای ۔ مارکیٹ پلیس کے ذریعہ اسمارٹ گورنینس کے موضوع پر پرزنٹیشن پیش کی گئی ؛ تلنگانہ اور اڈیشہ کے ذریعہ آڈٹ آن لائن کے موضوع پر پرزنٹیشن پیش کی گئی۔
- این آئی سی اور ایم او پی آر ؛ لیفٹیننٹ جنرل گریش کمار؛ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف رورَل ڈیولپمنٹ اینڈ پنچایتی راج اور جیواسپیشل ورلڈ کے ذریعہ مقامی منصوبہ بندی کے موضوع پر پرزنٹیشن
- مرکزی وزیر مملکت برائے پنچایتی راج جناب کپل موریشور پاٹل کے ذریعہ اختتامی کلمات
*********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:4206
(Release ID: 1816184)
Visitor Counter : 146