قانون اور انصاف کی وزارت

عدالتوں میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال

Posted On: 07 APR 2022 6:14PM by PIB Delhi

 قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ:تمام ضلعی اورمعاون عدالتوں کے احاطوں میں عالمگیر کمپیوٹرائزیشن اور اطلاعاتی اور مواصلاتی  ٹیکنالوجی کو فعال بنانے کے اپنے مقصد کے ساتھ، انصاف کامحکمہ بھارت کےسپریم کورٹ کی ای کمیٹی کے ساتھ قریبی اشتراک میں ای کورٹس کو مشن موڈ میں نافذ کررہا ہے۔عدالتوں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کا پتہ لگانے کے لئےبھارت کی سپریم کورٹ نے مصنوعی ذہانت سے متعلق کمیٹی تشکیل دی ہے جس نے بنیادی طور پر عدالتی دستاویزات کے ترجمے،قانونی تحقیقی مدداورخودکار عمل مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹیکنالوجی کے استعمال کی نشاندہی کی ہے۔ البتہ، ای کورٹس فیز II میں جو 2015 سے نافذ العمل ہے،اے آئی اوربلاک چین ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کیا گیا ہے۔

اب جبکہ ای کورٹس پروجیکٹ فیز II مرحلہ ختم ہو رہا ہے،ای کورٹس پروجیکٹ فیز III کے لیے سپریم کورٹ کی ای کمیٹی کی طرف سے وژن دستاویز کا مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ اس دستاویز کی بنیاد پر،بھارت کےسپریم کورٹ کی ای کمیٹی کی طرف سے ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) تیار کی گئی ہے۔ ڈی پی آرکے مسودہ میں بھارت کے سپریم کورٹ کی ای کمیٹی نے اے آئی اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے استعمال کا تذکرہ کیا ہے۔

عدالتوں میں مقدمات کو نمٹانا عدلیہ کے دائرہ اختیار میں ہے۔ متعلقہ عدالتوں کی جانب سے مختلف نوعیت کے مقدمات کو نمٹانے کے لیے وقت کی کوئی حد متعین نہیں کی گئی ہے۔ عدالتوں میں مقدمات نمٹانے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں۔ عدالتوں میں مقدمات کو بروقت نمٹانے کا انحصار کئی عوامل پر ہوتا ہے جن میں ججوں اور عدالتی افسران کی مناسب تعداد کی دستیابی،معاون عدالتی عملہ اور فزیکل بنیادی ڈھانچہ ، حقائق کی پیچیدگی، شواہد کی نوعیت،متعلقہ فریقوں کا تعاون ،تفتیشی ایجنسیاں،گواہ اور قانونی چارہ جوئی اور قواعد و ضوابط کا مناسب اطلاق وغیرہ شامل ہیں۔اس کے علاوہ بھی کئی عوامل ہیں جو مقدمات کے نمٹانے میں تاخیر کا باعث ہو سکتے ہیں۔ ان میں،دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ، ججوں کی اسامیاں، بار بار التواء کی کارروائیوں اور نگرانی کے لیے مناسب انتظامات کا فقدان نیزمختلف مقدمات کی سماعت کے لیے نگرانی کرنے اور پتہ لگانے جیسے عوامل شامل ہیں۔تاہم، ڈی پی آر کے مسودے کے مطابق،اے آئی کا استعمال پیشینگوئی اور انتظامی کارکردگی کو بہتر بنانے،خودکارفائلنگ،کیسز کا بہتر طور پر پروگرام مرتب کئے جانے، کیس سے متعلق جانکاری کے نظام کو بہتر بنانے اور چیٹ بوٹس کے ذریعہ مدعی کے ساتھ بات چیت کے لیے کیا جا سکتا ہے جو کہ مقدمات کو جلد نمٹانے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔


*************

 

 

ش ح ۔ ش ر ۔ م ش

U. No.4174



(Release ID: 1815908) Visitor Counter : 134


Read this release in: English