ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

کھیتوں میں فصلوں کی باقیات اورجڑوں کو نذرآتش کرنے کے بجائے انھیں قدرتی طریقے سے مٹی کا جزوبنانے کی  حیاتیاتی ٹکنالوجی

Posted On: 07 APR 2022 6:17PM by PIB Delhi

ماحولیات ،جنگلات اورموسمیاتی تبدیلی کے وزیرمملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے ذریعہ تیار کردہ بائیو ڈیکمپوزر یعنی پوسا ڈیکمپوزر کا استعمال پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش کی ریاستوں نے  اور این سی ٹی دہلی نے کل 978,713 ایکڑ (3,91,485 ہیکٹر) میں کیا ہے جو تقریباً اس سال میں بھوسا کے انتظام میں  تقریبا 2.4ملیٹن کے برابر ہے۔

نیز، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور خطہ راجدھانی  دہلی کی  حکومتوں کی فضائی آلودگی سے نمٹنے اور فصلوں کی باقیات (کراپنگ سسٹم ماڈل-سی ایس ایم) جو ایک مرکزی سیکٹر اسکیم ہے، کے انتظام کے لیے درکار مشینری کو سبسڈی دینے کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے، ، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش کی ریاستوں  اور راجدھانی خطہ  دہلی میں فصلوں کی باقیات کے انتظام کے لیے زرعی میکانائزیشن کو 19-2018 سے لاگو کیا گیا ہے۔ اس سکیم کے تحت کاشتکاروں کو فصل کی باقیات کے انتظام کی مشینری کی خریداری کے لیے مشینری کی لاگت کا 50فیصد  مالی امداد فراہم کی جاتی ہے اور پراجیکٹ لاگت کا 80فیصد  مالی امداد کسانوں کی کوآپریٹوز  سوسائٹیز ، کاشت کارپرڈیوسرآرگنائزیش (ایف پی اوز)، رجسٹرشدہ کاشت کاروں کی سوسائٹیز اورپنچایتوں کو شناخت کردہ فصلوں کی باقیات انتظام  ،مشینری کے کسٹم ہائرنگ مراکز (سی ایس سیز) کے قیام کے لئے فراہم کی جاتی ہے ۔

سیٹلائٹ پر مبنی مانیٹرنگ سے پتہ چلتا ہے کہ 2021 کے سیزن میں پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش میں دھان کی باقیات کو جلانے کے کل 82533 واقعات کا پتہ چلا جو 2020 کے مقابلے میں 7.71 فیصد کم ہے۔ مانیٹرنگ رپورٹ کے مطابق، ہریانہ میں دھان کی باقیات کو جلانے کے واقعات 2020میں   4,202 سے بڑھ کر2021میں 6987ہوگئے ۔ جب کہ پنجاب کے واقعات  2020میں  83002سے کم ہوکر 2021میں  71304ہوگئے ۔   اسی طرح سیٹلائٹ کے تخمینے کے مطابق ہریانہ میں دھان کے جلنے کا رقبہ 2020 میں 216,000 ہیکٹر سے بڑھ کر 2021 میں 354000 ہیکٹر ہو گیا، جبکہ پنجاب میں جلنے والے رقبہ  2020میں 1.66ملین  سے ہوکر 2021میں 1.59 ملین  ہوگیا ۔

19-2018سے 22-2021کی مدت کے دوران کل 2.13لاکھ سے زیادہ فصلوں کے باقیات کی انتظامی مشینیں ان قائم شدہ  سی ایچ سیز کو اورچارریاستوں  (پنجاب -85386 تعداد ، ہریانہ 72237تعداد، اترپردیش -55711 تعداد ، اورخطہ راجدھانی دہلی 202 تعداد) میں انفرادی کسانوں کو سپلائی کی گئیں ، جس میں 1889 بیلرس سے زیادہ (پنجاب -264 تعداد ، ہریانہ -973 تعداد اوراترپردیش -652 تعداد) شامل ہیں ۔  

*****

 

ش ح ۔ا ک ۔ ع آ

U-4129



(Release ID: 1815600) Visitor Counter : 145


Read this release in: English