زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فصلوں کے تنوع کو فروغ دینا

Posted On: 05 APR 2022 4:03PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن (این ایف ایس ایم) کے تحت فصلوں جیسے دالوں، موٹے اناج، غذائی اناج، کپاس اور تیل کے بیجوں کی متنوع پیداوار کی اور  باغبانی کی مربوط ترقی کے مشن (ایم آئی ڈی ایچ) کے تحت باغبانی کی فصلوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل کر رہی ہے۔حکومت ہند ریاستوں کو آر کے وی وائی کے تحت ریاست کی مخصوص ضروریات/ ترجیحات کے لیے لچک بھی فراہم کرتی ہے۔ ریاست، ریاست کے چیف سکریٹری کی سربراہی میں ریاستی سطح کی منظوری کمیٹی (ایس ایل  ایس سی) کی منظوری کے ساتھ آر کے وی وائی کے تحت فصلوں کے تنوع کو فروغ دے سکتی ہے۔

اس کے علاوہ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی ) کی ذیلی اسکیم، فصلوں کے تنوع پروگرام (سی ڈی پی ) کو  اصل سبز انقلاب والی ریاستوں میں یعنی  ہریانہ، پنجاب اور مغربی اتر پردیش  میں 14- 2013 سے  نافذ کر رہا ہے۔  جس کا مقصد  دھان کی زیادہ پانی والی فصل کے رقبے کو متبادل فصلوں جیسے دالوں، تیل کے بیج، موٹے اناج، غذائی اناج، کپاس وغیرہ کی طرف موڑنا ہے۔ سی ڈی پی کو تمباکو اگانے والی 10 ریاستوں آندھرا پردیش، بہار، گجرات، کرناٹک، مہاراشٹرا، اڈیشہ، تمل ناڈو، تلنگانہ، اتر پردیش اور مغربی بنگال میں 16- 2015 سے تمباکو کی فصل کو متنوع بنانے کے لیے بڑھایا گیا۔ سی ڈی پی کے تحت متبادل فصلوں کے مظاہرے، فارم میکانائزیشن اور ویلیو ایڈیشن، سائٹ کی مخصوص سرگرمیاں اور آگاہی اور صلاحیت کی تعمیر وغیرہ کے لیے امداد دی جاتی ہے۔سی ڈی  پی کا مقصد کسانوں کے کھیت میں متبادل فصلوں کا مظاہرہ کرنا ہے اور جو رقبہ مظاہروں کے تحت لایا گیا ہے وہ 14- 2013  تا 21- 2020 کے دوران 6.32 لاکھ ہیکٹیر  ہے۔ 

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 (ش ح۔ا ک۔ ر ب  (

 

U. No. : 3894


(Release ID: 1814020) Visitor Counter : 148


Read this release in: English