ٹیکسٹائلز کی وزارت
کپڑے کی صنعت کی وزارت نے کپاس کی پوری ویلیوچین کے مختلف شراکت دارو ں سے رابطہ قائم کیاہے تاکہ ان کے مفادات میں ہم آہنگی پیداکی جاسکے
Posted On:
01 APR 2022 6:59PM by PIB Delhi
ٹیکسٹائلز کی وزیرمملکت محترمہ درشنا جردوش نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی ہے ۔
بھارت میں وافرمقدارمیں کپاس کی پیداوارہوتی ہے اوریہاں کھپت سے زیادہ کپاس کی پیداوار ہوتی ہے ۔ کپاس کے سال (جس کا آغاز یکم اکتوبر ، 2021سے ہوچکا ہے ) کے اوپننگ اسٹاک کے تخمینے کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، ملک میں کپاس اورکپاس یاسوتی دھاگے کی کوئی قلت نہیں ہے ۔
سال 2017سے کپاس کی سال درسال قیمتیں درج ذیل ہیں ۔
اوسط گھریلو شرحیں
|
فصل کا سال
روپے /کینڈی
|
2017-18
|
42,500
|
2018-19
|
44,100
|
2019-20
|
37,700
|
2020-21
|
46,900
|
2021-22
|
70,200
|
ٹیکسٹائلز کی وزارت کپاس اور سوتی دھاگے کی قیمتوں کے تعلق سے کپاس کی تمام ویلیوچین کے مختلف شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطہ قائم کررکھا ہے تاکہ ان کے مفادات میں ہم آہنگی پیداکی جاسکے ۔ قیمتوں پرمانگ اورسپلائی کی منڈی کی قوتوں کی وجہ سے اثرپڑتاہے ۔ اس کے علاوہ چونکہ کپاس ، بین الاقوامی طورپرتجارت والی اشیاء ہے ، اس لئے اس کی قیمتوں پربین الاقوامی منڈیوں میں قیمتوں کی وجہ سے بھی اثرپڑتاہے ۔ ٹیکسٹائلز اور کپڑے کے ملبوسات کی برآمدات اپریل –جنوری 22-2021کے دوران 34.459ارب امریکی کے بقدر برآمدات کے مقابلے 49فیصد کا اضافہ درج ہواہے ۔
*****
ش ح ۔ ع م۔ ع آ
U-3823
(Release ID: 1813593)
Visitor Counter : 132