وزارت دفاع
دفاعی ساز و سامان کی اندرون ملک تیاری
Posted On:
04 APR 2022 3:16PM by PIB Delhi
حکومت نے ’میک ان انڈیا‘ پروگرام کے تحت گزشتہ چند برسوں میں پالیسی سے متعلق کئی قدم اٹھائے ہیں اور ملک میں دفاعی آلات کی اندرون ملک ڈیزائننگ، تیاری اور مینو فیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے اصلاحات کی ہیں تاکہ دفاعی آلات کی در آمدات کو کم کیا جاسکے۔ ان اقدامات میں، دیگر کے علاوہ، دفاعی حصولیابی کے ضابطے (ڈی اے پی)-2020 کے تحت اندرون ملک وسائل سے کیپٹل اشیاء کی سرکاری خرید کو ترجیح دینا؛ صنعت کی قیادت والی ڈیزائن اور تیاری کے لئے 18 بڑے دفاعی پلیٹ فارمس کا اعلان؛ خدمات کے مجموعی طور پر 209 اشیاء کی دو ’مثبت اندرون ملک تیاری کی فہرستوں‘ کا نوٹیفکیشن اور مجموعی 2851 اشیاء کی دو ’مثبت اندرون ملک تیاری کی فہرست‘ نیز دفاعی سرکاری شعبے کی کمپنیوں (ڈی پی ایس یوز) کی 107 لائن متبادل اکائیوں (ایل آر یوز) کا نوٹیفکیشن، جن کے لئے ان کے لئے طے کردہ وقت کی مدت کے بعد ان کی در آمدات پر پابندی لگائی جائے گی؛ طویل مدتی ویلڈٹی کے ساتھ صنعتی لائسنسنگ عمل کو سہل بنانا؛ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں خود کار روٹ کے تحت 74 فیصدی ایف ڈی آئی کی اجازت دے کر اسے آزاد کرن؛ میک ضابطے کو سہل بنانا؛ اسٹارٹ اپس اور انتہائی چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کو شامل کرتے ہوئے دفاعی مہارت کے لئے اختراعات (آئی ڈیکس) اسکیم کا آغاز کرنا؛ سرکاری خریداری (میک ان انڈیا کو ترجیح) آرڈر 2017 کا نفاذ؛ ایم ایس ایم ایز سمیت ہندوستانی صنعت کے ذریعہ اندرون ملک سازو سامان کی تیاری کو سہولیات فراہم کرنے کی غرض سے سری جن نامی اندرون ملک ایک پورٹل کا آغاز کرنا؛ بڑے ملٹی پلیئرس کو ذمہ داری دے کر دفاعی سازو سامان کی تیاری کے لئے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی پر زور دیتے ہوئے آفسٹ پالیسی میں اصلاحات کرنا اور دو دفاعی راہداریوں کا قیام شامل ہے، جن میں سے ایک ایک اتر پردیش اور تمل ناڈو میں ہوگی۔
گزشتہ دو مالی سالوں کے لیے ملک کی سال در سال دفاعی اور ایرو اسپیس سیکٹر کی پیداوار کی قدر درج ذیل ہے:
سال
|
کل پیداوار (کروڑ روپے میں)
|
2019-20
|
79071
|
2020-21
|
84643
|
مزید برآں، کیپٹل حصولیابی بجٹ کا 68 فیصد اب گھریلو ذریعہ کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ کام کاج سے متعلق خود مختاری، اثر انگیزی میں اضافہ کرنے اور اسلحہ فیکٹریوں میں ترقی کے نئے امکان اور اختراع کو مضبوط کرنے کے لیے اسلحہ فیکٹری بورڈ کی پیداواری اکائیوں کو یکم اکتوبر، 2021 سے 41 اکائیوں والی 7 دفاعی پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ میں بدل دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ہلکے جنگی طیاروں (ایل سی اے) کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے، ایل سی اے ’تیجس‘ ڈویژن کا دوسرا پلانٹ فروری 2021 میں بنگلور میں قائم کیا گیا تھا۔ مزید برآں، پرائیویٹ صنعتوں کو گزشتہ دو سالوں کے دوران 85 نئے دفاعی صنعتی لائسنس بھی جاری کیے گئے ہیں۔
یہ معلومات رکشا راجیہ منتری جناب اجے بھٹ نے 04 اپریل، 2022 کو راجیہ سبھا میں جناب سمیر اوراؤں کے سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U: 3773
(Release ID: 1813300)
Visitor Counter : 161