الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
ڈیجیٹل حروف شناسی
Posted On:
01 APR 2022 2:28PM by PIB Delhi
نیتی آیوف نے ’’نیوانڈیا @75 کے لیے حکمت عملی‘‘ کے زیر عنوان اپنی رپورٹ میں اشارہ دیا ہے کہ ہندوستان کو 23-2022 ڈیجیٹل تقسیم کو جڑ سے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلےمیں یہ کہا گیا ہے کہ مہارت کی فروغ اور ماہر ٹیلنٹ وضع کرنا اس بات کو یقینی بنانے کےلیے ایک اہم مشن ہے کہ بڑھتی ہوئی ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت تربیت یافتہ اور ماہر افرادی قوت سے لیس ہے جس کی صنعت کو ضرورت ہے۔ ڈیجیٹل اختیاری کو مزید سہارا دینے کے لیے وزارت نے 2014 کے بعد سے شہریوں کے لیے ڈیجیٹل حروف شناسی پر، پورے ملک خاص طورپر دیہی علاقوں میں توجہ مرکوز کی ہے۔
الیکٹرانکس اور معلوماتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) نے ملک میں ڈیجیٹل تفریق کو ختم کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کئے ہیں:
- سال 2014 سے 2016 میں، حکومت کے ذریعے دو اسکیمیں نافذ کی گئی تھیں جن میں ’’ ڈیجیٹل حروف شناسی کا قومی مشن‘‘ (این ڈی ایل ایم) اور ’’ڈیجیٹل شکشرتا ابھیان‘‘ (ڈی آئی ایس ایچ اے) شامل ہیں، جن کا مقصد ملک بھر میں 52.50 لاکھ امیدواروں کو ڈیجیٹل حروف شناسی میں تربیت کے ہدف کے ساتھ شروع کیا گیا تھا۔ ان دو اسکیموں کے تحت مجموعی طور پر 53.67 لاکھ مستفیدین کو سرٹیفائی کیا گیا۔
- سن 2017 میں ’’پردھان منتری گرامین ڈیجیٹل شکشرتا ابھیان (پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے)‘‘ کو مرکزی کابینہ نے منظوری دی تھی جس کا مقصد دیہی ہندوستان میں ڈیجیٹل حروف شناسی کو فروغ دینا تھا اور جس کے تحت 6 کروڑ دیہی گھرانوں (فی گھرانہ ایک شخص) کا احاطہ کرنا تھا۔ ابھی تک، مجموعی طور پر تقریباً 5.78 کروڑ امیدواروں کا اندراج کیا جاچکا ہے اور 4.90 کروڑ کو تربیت فراہم کی جاچکی ہے جن میں سے ، اس اسکیم کے تحت تقریباً 3.62 کروڑ امیدواروں کو سرٹیفائی کیا جاچکا ہے۔
یہ معلومات الیکٹرانکس اور معلوماتی ٹیکنالوجی کے وزیر جناب راجیو چندر سیکھر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
*****
U.No.3646
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1812578)
Visitor Counter : 226