ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تپوون –وشنوگڑھ پروجیکٹ کے لئے ماحولیاتی منظوری

Posted On: 31 MAR 2022 6:01PM by PIB Delhi

ضلع  چمولی اتراکھنڈ کے تحت دھولی گنگا ندی پرزیرتعمیر تپوون ۔وشنوگڑھ ہائیڈروالیکٹرک پاور پروجیکٹ (4x130 MW)کےسلسلے میں ماحولیاتی منظوری 8فروری کو ، ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کی جانب سے ای آئی اے نوٹیفکیشن کی تجاویز کے تحت فراہم کی گئی تھی ۔ جس کے تحت ماحولیاتی فطری صورتحال کے سلسلے میں معیاری اورپروجیکٹ کے لئے درکار مخصوص ماحولیاتی شرائط کو باقاعدہ پرملحوظ خاطررکھاگیاتھا۔ اوراس کے ساتھ ہی ساتھ طاس کے تحت آنے والے  رقبے کی بحالی کا ، مجوزہ تحفظاتی اقدامات کے نفاذ سے متعلق اقدامات کی نگرانی بھی کثیر شعبہ جاتی کمیٹی  کے ذریعہ عمل میں لانے کا التزام کیاگیاتھا۔ تاکہ اس پروجیکٹ کے سبب فطری ماحول پرمرتب ہونے والے ماحولیاتی اثرات کو کم سے کم کیاجاسکے ۔ اس پروجیکٹ پر 7فروری ، 2021کو برف کے ایک زبردست اورغیرمعمولی تودے گرنے کی وجہ سے رخنہ پڑاتھا۔ مئی 2021 میں بھارت کے ارضیاتی سروے (جی ایس آئی ) کے ذریعہ  کئے گئےایک معالعہ کے مطابق پانی سے متعلق موسمی صورتحال میں اچانک بڑی تبدیلی (اچانک زیادہ گرم موسم ہونے کے سبب شدید برفباری ) کی وجہ سے برف اورچٹان کے بڑے بڑے ٹکڑے  ٹوٹ کر زمین پرگرپڑے جن کے نتیجے میں نشیبی  خطے میں اچانک زبردست سیلاب آنے کے سب یہ رخنہ پڑنے کا امکان ہے ۔

اس پروجیکٹ کے محرک این ٹی پی سی لمیٹڈ کے مطابق 7فروری 2021 کو اس واقعہ کے بعد مرکزی آبی کمیشن (سی ڈبلیو سی ) کے ڈیزائ ماہرین کے ساتھ ساتھ بجلی سے متعلق مرکزی اتھارٹی (سی ای اے ) ، بھارت کے ارضیاتی سروے (جی ایس آئی) اورمٹی کی زرخیزی اوراس سے متعلق سازوسامان کی تحقیق کے اسٹیشن (سی ایس ایم آرایس ) نئی دہلی کے ماہرین پرمشتمل ایک ٹیم نے پروجیکٹ کے حالات کا جائزہ لینے اورمعاینہ کرنے کی غرض سے تپوون –وشنو گڑھ ہائیڈروپاورپروجیکٹ کادورہ کیاتھا اوردیگر باتوں کے علاوہ درج ذیل سفارشات پیش کی تھیں ۔

  1. ڈھانچہ جاتی استعداد  کا تفصیلی معائنہ
  2. عمودی  کے ساتھ ساتھ افقی لحاظ سے ہم آہنگی اوراس کے مطابق ڈھالنا
  3. کسی بھی قسم کے نقصانات اور دراڑوں وغیرہ کا تفصیلی معائنہ

ان سفارشات کے مطابق چینئی کے اسٹرکچرل انجینئرنگ ریسرچ سینٹر(ایس ای آرسی ) نے بیراج کے ڈھانچوں کی ڈھانچہ جاتی مکملیت کی جانچ کی تھی۔ جانچ کے بعد معلوم ہوا کہ ڈھانچوں کی مرمت کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ پیشگی طورپر وارننگ دینے والا مینول نظام پہلے ہی قائم کیاجاچکاہے اوردن رات چوبیس گھنٹے نگرانی کا عمل جاری ہے ۔ اس کے علاوہ 6مقامات ہرسیلاب کی پیشگی وارننگ دینے والے نظام پرنصب کئے جارہے ہیں ۔ ماحولیات ، جنگلات اورآب وہوا کی تبدیلی کے وزیرمملکت جناب اشونی کمارچوبے  نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی ہے ۔

*****

 

ش ح ۔ ع م۔ ع آ

U-3621


(Release ID: 1812290) Visitor Counter : 200


Read this release in: English