اقلیتی امور کی وزارتت

وقف املاک کا اندراج

Posted On: 31 MAR 2022 4:18PM by PIB Delhi

اقلیتی امور کی وزارت نے غاصبانہ قبضہ کو روکنے کے لیے وقف املاک کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن اور ڈجیٹلائزیشن کے لیے WAMSI (ہندوستان کے وقف اثاثہ جات کا انتظامی نظام) کے نام سے ایک وقف شدہ آن لائن پورٹل، وقف املاک کی جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (GIS) میپنگ تیار کی ہے۔ اب تک 8,01,954 (آٹھ لاکھ ایک ہزار نو سو چوہتر) غیر منقولہ وقف املاک کا ریکارڈ WAMSI رجسٹریشن ماڈیول میں داخل کیا جا چکا ہے اور 2,53,628 (دو لاکھ ترپن ہزار چھ سو بیس) وقف املاک کی GIS میپنگ کی گئی ہے۔ پہلی بار وقف املاک کے 3,32,344 (تین لاکھ بتیس ہزار تین سو چوالیس) ریکارڈ کو ڈجیٹل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، قومی وقف بورڈ ترقیاتی اسکیم (QWBTS) کے رہنما خطوط پر حال ہی میں نظر ثانی کی گئی ہے اور بغیر داخل خارج کی گئی وقف املاک کے داخل خارج عمل کو مکمل کرنے کے لیے ریٹائرڈ تحصیلداروں / ریٹائرڈ پٹواریوں کی بطور میوٹیشن اسسٹنٹ تعیناتی کے لیے SWBs کو مالی امداد فراہم کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اسکیم کے تحت SWBs کو کچھ دیگر افرادی قوت یعنی اسسٹنٹ پروگرامر، جی آئی ایس-ڈجیٹائزیشن سپروائزر، متولی چینج سپورٹ اسسٹنٹ، متولی ریٹرن سپورٹ اسسٹنٹ، لیزنگ سپورٹ اسسٹنٹ، لٹیگیشن ٹریکنگ سپورٹ اسسٹنٹ، زونل وقف آفیسرز، سروے اسسٹنٹ اور ڈیٹا انٹری آپریٹر کی تعیناتی، ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت کے قیام، سینٹرل کمپلیکس کی دیکھ بھال SWBs کی بہتر انتظامیہ اور ای-آفس کے حل کے لیے مالی امداد بھی فراہم کی گئی ہے۔

ترمیم شدہ وقف ایکٹ 1995 کے سیکشن 32 کے مطابق، مرکزی حکومت کا ایک محدود کردار ہے اور ریاست میں تمام وقف املاک کی عمومی نگرانی ریاستی وقف بورڈ (SWB) کے پاس ہے اور وقف بورڈ کو وقف جائیداد کا انتظام کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور جناب مختار عباس نقوی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

*************

ش ح۔ ف ش ع- ج

U: 3581



(Release ID: 1811967) Visitor Counter : 198


Read this release in: English