زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

پائیدار کاشت کاری کے ذریعہ  نیا ذریعہ معاش

Posted On: 29 MAR 2022 2:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی،29 مارچ 2022/

حکومت پائیدار زراعت کو فروغ دینے کے لئے  متعدد اسکیمیں نافذ کررہی  ہے۔ قومی مشن  برائے پائیدار زراعت  ( این ایم ایس اے) موسمیاتی تبدیلی پر   قومی عملی منصوبہ  (این اے پی سی سی) کے تحت  ایک مشن ہے۔ اس مشن کا مقصد بدلتی ہوئی  آب و ہوا کے لئے  ہندوستانی زراعت کو   مزید لچک دار  بنانے کےلئے  حکمت عملیوں کو   تیار کرنا اور ان پر  عمل درآمد کرنا ہے۔این ایم ایس اے کو  تین بڑے عوامل  یعنی رین فیڈ ایئریا ڈیولپمنٹ(آر اے ڈی) فارمواٹر منجمنٹ(او ایف ڈبلیو ایم) اور مٹی کے صحت سے متعلق  انتظام   (ایس ایچ ایم)  کے لئے   منظور کیا گیا تھا۔

اس کے بعد چار نئے پروگرام متعارف کرائے گئے  جن میں  سوائل ہیلتھ کارڈ (ایس ایچ سی) ، پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا  (پی کے وی وائی) شمال مشرقی علاقے میں   مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ  (ایم او وی سی ڈی این ای آر) اور ایگروفوریسٹری میں ذیلی مشن  (ایس ایم ایف) شامل ہیں، سال 2015 -16 کے دوران   پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم  کے ایس وائی ) کو  فعال کیا گیا تھا جس میں    این ایم ایس اے کے او ایف ڈبلیو ایم جزو کو  پی ایم کے   ایس وائی  کے فی ڈراپ  مور کراپ    پی ڈی ایم سی (جزو کے تحت شامل کیا گیا تھا۔ این ایم ایس اے  کے تحت  مذکورہ بالا   پروگراموں کے علاوہ  ری اسٹریکچرڈ نیشنل بانس مشن (این بی ایم)    اپریل 2018 میں شروع کیا گیا تھا۔ یہ تمام اسکیمیں جو پائیدار کاشت  کاری سے متعلق  ہیں، زریعہ معاش کا وسیلہ بناتی ہیں۔

2020 میں نیتی آیوگ کے زریعہ  ملک بھر میں محکمے کے ذریعہ  نافذ کی گئی مرکزی اسپانسر شدہ  بڑی اسکیموں کا جائزہ لیا گیا تھا ۔   رپورٹ میں شعبے کی ضرورت کو  پورا کرنے کے لئے   متعلقہ اسکیموں کا پتہ چلتاہے۔

ڈی اے اینڈ  ایف ڈبلیو کی تمام اسکیموں کی تشکیل/آپریشن میں    ریاستوں/اسٹیک ہولڈرز  کے خیالات کو  مدنظر رکھا جاتا ہے۔

یہ معلومات  زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے  آج لوک سبھا میں   ایک سوال کے  تحریری جواب میں دی۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-3425



(Release ID: 1811131) Visitor Counter : 107


Read this release in: English , Tamil