ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سمندری پودوں سے متعلق پروگرام

Posted On: 28 MAR 2022 5:41PM by PIB Delhi

سی گراسس پھولدار پودے ہیں جو ہمارے سمندری بستروں اور سمندری فرشوں میں پائے جاتے ہیں۔ ہمارے مشرقی ساحل پر خلیج منار اور پالک بے کے علاقوں، مغربی ساحل پر خلیج کاچھ کے علاقے، بحیرہ عرب میں لکش دیپ میں جزیروں کے جھیلوں اور خلیج بنگال میں انڈمان اور نکوبار کے جزائر کے ساحل کے ساتھ بڑے سمندری گھاس کے بستر موجود ہیں۔ سمندری گھاس کے ماحولیاتی نظام کو عالمی سطح پر ان کے کاربن کو الگ کرنے، مچھلیوں کی نسلوں کی پرورش اور سمندری ممالیہ جانوروں جیسے سمندری گائے یا ڈوگونگ کی مدد کرنے کی صلاحیت کے لیے پہچانا جاتا ہے۔

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت اور ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کی مالی مدد سے سمندری گھاسوں کا مطالعہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے کیا جا رہا ہے۔ تعلیمی اور تحقیقی ادارے سمندری گھاس کی نقشہ سازی، انواع کے تنوع اور اس کی پیوند کاری سے متعلق سیگراس ریسرچ میں سرگرم عمل رہے ہیں۔

فیلڈ سروے اور سیٹلائٹ ڈیٹا کی بنیاد پر،پائدار ساحلی انتظامیہ کے قومی مرکز نے ہندوستان میں سمندری گھاس کے ماحولیاتی نظام کی کل حد 516.59 کلومیٹر 2 ہونے کا تخمینہ لگایا ہے۔ سمندری گھاس کے ماحولیاتی نظام کی سی او2 کے حصول کی شرح کا تخمینہ 434.9 ٹن/کے ایم2/سال تک ہے جس کا سالانہ خالص سیاو2، 517 کلومیٹر 2 کے علاقے کے لیے 0.75 ملین ٹن ہے۔

مزید برآں، حکومت نے آندھرا پردیش، مہاراشٹر اور اڈیشہ کی ریاستوں میں ہندوستان کی ساحلی آبادیوں کی آب و ہوا کی لچک کو بڑھانے کے لیے 130.269 ملین امریکی ڈالر کی کل لاگت سے ایک پروجیکٹ بھی شروع کیا ہے جس میں گلوبل کلائمیٹ فنڈ کے ذریعے 43.419 ملین امریکی ڈالر کی گرانٹ بھی شامل ہے۔ ان منتخب ریاستوں میں 24 ماحولیاتی نظاموں کا احاطہ کیا گیا ہے جس کا مقصد ہندوستان کے قدرتی ماحولیاتی نظام جیسے مینگرووز اور سمندری گھاسوں کی حفاظت اور بحالی کے ذریعے ساحلی برادریوں کی آب و ہوا کی لچک کو مضبوط کرنا ہے۔

یہ معلومات آج لوک سبھا میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے دی۔

*****

U.No.3414

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1811095) Visitor Counter : 175


Read this release in: English