ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ای-فضلہ کی غیر قانونی ڈمپنگ
Posted On:
28 MAR 2022 5:33PM by PIB Delhi
مضر اور دیگر فضلہ کی درآمد اور برآمد کو وزارت کے ذریعہ مطلع کردہ مضر اور دیگر فضلہ (انتظام اور عبوری نقل و حرکت) قواعد 2016 کے تحت منظم کیا جاتا ہے۔ حکومت نے مذکورہ قواعد کے شیڈول VI (بیسل نمبر اے1180) میں ای-کچرے کو درج کرکے ملک میں ای-کچرے کی درآمد پر پابندی لگا دی تھی۔
بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمزکے مرکزی بورڈ (سی بی آئی سی)، محکمہ محصولات، وزارت خزانہ کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، گزشتہ 3 سالوں میں ملک بھر میں ای-کچرے کی غیر قانونی درآمد کے کل 29 کیسز کا پتہ چلا جن میں موجودہ بھی شامل ہے۔ سال تفصیلات ضمیمہ-I میں ہیں۔ سی بی آئی سی نے مزید بتایا کہ سی بی آئی سی کے تحت تمام فیلڈ فارمیشنز اور ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) ہندوستان میں ای فضلہ کی غیر قانونی درآمد کو روکنے کے لیے مسلسل چوکسی رکھتے ہیں اور جب بھی ایسی خلاف ورزیاں نظر آئیں تو قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہیں۔
ملک میں ای ویسٹ کے انتظام کو ای ویسٹ (مینجمنٹ) رولز، 2016 کے تحت منظم کیا جاتا ہے۔ مذکورہ قواعد کے تحت، ای ویسٹ کو سائنسی اور ماحولیاتی لحاظ سے درست طریقے سے ٹھکانے لگانے کی ذمہ داری مطلع شدہ پروڈیوسرز کو سونپی گئی ہے۔ الیکٹریکل اور الیکٹرانک آلات (ای ای ای) جیسا کہ توسیعی پروڈیوسر کی ذمہ داری (ای پی آر) کے اصول کے تحت مذکورہ قواعد کے شیڈول - I میں درج ہے، ای ای ای کے ای پی آر رجیم کے پروڈیوسروں نے، پہلے سے فروخت شدہ ای ای ای سے پیدا ہونے والی یا ای ای ای کی فروخت کی بنیاد پر جیسا کہ معاملہ ہو، سالانہ ای فضلہ اکٹھا کرنے اور ری سائیکلنگ کے اہداف دیے ہیں۔
تعمیل کی نگرانی مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے ذریعہ ملک میں ای ویسٹ (مینیجمنٹ) رولز، 2016 کے نفاذ کے لیے تیار کردہ ایکشن پلان کے ذریعے کی جاتی ہے۔ اہم کارروائی کے نکات میں غیر ای پی آر اجازت دینے والے پروڈیوسروں کی شناخت، ای-کچرے کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے حساب سے ایجاد، ای-کچرے کے چینلائزیشن کے لیے پروڈیوسرز کے ذریعے فراہم کردہ نظام کی تصدیق، ڈسمینٹلرز/ری سائیکلرز کی سہولیات کی تصدیق، غیر رسمی سرگرمیوں کی جانچ کے لیے مہم، اور فارمولیشن شامل ہیں۔ قوانین کے نفاذ اور بڑے پیمانے پر بیداری کی سرگرمیوں وغیرہ کی نگرانی کے لیے ریاستی سطح کی کمیٹی، ایکشن پلان کے تحت، سیٹ پولوشن کنٹرول بورڈز اور آلودگی کنٹرول کمیٹیوں کے ذریعے پروڈیوسروں کی نگرانی اور تعمیل کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ مزید برآں، موجودہ قوانین کے تحت مذکورہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کے لیے دفعات موجود ہیں۔
یہ معلومات آج لوک سبھا میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے دی۔
ضمیمہ - I
جدول: غیر قانونی شپمنٹ اور ای ویسٹ کے ڈمپنگ کے ریاستی کیسز
سال
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
)فروری 2022 تک(
|
ریاستیں
|
معاملات کی تعداد
|
مقدار
)ایم ٹی ایس/ اعداد میں(
|
معاملات کی تعداد
|
مقدار
)ایم ٹی ایس/اعداد میں(
|
معاملات کی تعداد
|
مقدار
)ایم ٹی ایس/اعداد میں(
|
گجرات
|
2
|
895 عدد*
|
0
|
0
|
1
|
2355عدد *
|
کرناٹک
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
مہاراشٹر
|
3
|
15771 عدد* + 5.43 ایم ٹی ایس
|
1
|
3974 عدد*
|
7
|
21861 عدد* + 50.61 ایم ٹی ایس
|
تمل ناڈو
|
0
|
0
|
9
|
17624 عدد* + 143.06 ایم ٹی ایس
|
2
|
15317 عدد* + 81.43 ایم ٹی ایس
|
اترپردیش
|
1
|
5158 عدد*
|
0
|
0
|
1
|
0.0067 ایم ٹی ایس
|
مغربی بنگال
|
0
|
0
|
2
|
3873عدد*
|
0
|
0
|
*کمپیوٹر کے پرانے اور استعمال شدہ فوٹو کاپی اور پرزے اور لوازمات۔
*****
U.No.3413
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1811020)
Visitor Counter : 172