قانون اور انصاف کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تنازعات کا آن لائن نمٹارہ

Posted On: 25 MAR 2022 3:41PM by PIB Delhi

قانون و انصاف کے مرکزی وزیر، جناب کرن رجیجو نے آج لوک سبھا میں درج ذیل معلومات فراہم کیں۔

بھارت میں تنازعات کے آن لائن نمٹارہ (او ڈی آر) کا تصور اپنے ابتدائی مرحلے میں ہے۔ بھارت میں تنازعات کے آن لائن نمٹارہ (او ڈی آر) کا ایک مؤثر نفاذی فریم ورک تیار کرنے کے لیے، نیتی آیوگ نے  ہندوستانی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج، جسٹس اے کے سیکری کی چیئرمین شپ میں، جون 2020 میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی تھی۔ اس کمیٹی کو ایک ایسا عملی منصوبہ تیار کرنا تھا، جو  او ڈی آر کو مرکزی دھارے میں لانے میں مدد کر سکے اور اس طرح او ڈی آر کے ذریعے انصاف تک رسائی  کو فروغ دے سکے۔

اس کمیٹی کی رپورٹ بعنوان ’’مستقبل میں تنازعات کے حل کی شکل تیار کرنا: بھارت کے لیے او ڈی آر پالیسی کا منصوبہ‘‘ 29 نومبر، 2021 کو جاری کی گئی تھی۔ اس رپورٹ میں، بھارت میں او ڈی آر فریم ورک کو اپناتے وقت پیش آنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تین سطحوں پر قدم اٹھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

  1. ساختیاتی سطح پر، اس میں ڈیجیٹل خواندگی میں اضافہ، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر تک رسائی  کو بہتر کرنے اور  او ڈی آر خدمات پہنچانے کے لیے پیشہ وروں کو ٹریننگ دینے سے متعلق قدم اٹھانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
  2. برتاؤ کی سطح پر، اس رپورٹ میں سرکاری محکموں اور وزارتوں کے تنازعات کو حل کرنے کے لیے او ڈی آر اپنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
  3. ضابطہ کاری کی سطح پر،  رپورٹ میں  اوڈی آر پلیٹ فارم اور سروسز کے لیے ضابطے بناتے وقت نرم رویہ اپنانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں، قوانین میں ضروری ترامیم کرکے اوڈی آر کے موجودہ قانونی فریم ورک کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں، بھارت میں او ڈی آر کے لیے مرحلہ وار نفاذی فریم ورک پیش کیا گیا ہے۔

حکومت ہند نے ، ملک میں او ڈی آر کے طریقہ کار کو مضبوط کرنے کی کارروائی پہلے ہی شروع کر دی ہے۔ تنازعات کے آن لائن نمٹارہ کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے،  راجیہ سبھا میں 20 دسمبر، 2021 کو متعارف کرائے گئے ثالثی کے بل، 2021 کے تحت آن لائن ثالثی فراہم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔  آن لائن ثالثی، بھارت کی ثالثی کونسل کے ذریعے بتائے گئے طریقے کے مطابق کی جائے گی۔ یہ بل فی الحال عملہ، عوامی شکایات، قانون اور انصاف کی محکمہ سے متعلق پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے زیر غور ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 3212

 



(Release ID: 1809831) Visitor Counter : 128


Read this release in: English