ایٹمی توانائی کا محکمہ

 بجلی کی پیداوار کے لیے جوہری توانائی کا استعمال

Posted On: 24 MAR 2022 5:50PM by PIB Delhi

وزیر مملکت برائے عملہ، عوامی شکایات اور پنشن اور وزیر اعظم کے دفتر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی ہے کہ ملک میں موجودہ جوہری توانائی کی صلاحیت 6780 میگاواٹ ہے جو 22 آپریشنل نیوکلیئر پاور ری ایکٹرز پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ، ایک ری ایکٹر،(700کے اے پی پی-3 میگاواٹ) کو بھی جنوری-2021 میں گرڈ سے منسلک کر دیا گیا ہے۔

ہندوستان  کے پاس  بہت بڑی تعداد میں  قدرتی ایندھن کے وسائل موجود نہیں ہیں اور توانائی کی بڑی اور بڑھتی ہوئی  مانگ کو دیکھتے ہوئے، تمام توانائی کے ذرائع کو بہترین طریقے سے استعمال کیا جاتا ہے۔ نیوکلیئر پاور بجلی پیدا کرنے کا ایک صاف اور ماحول دوست بیس لوڈ ذریعہ ہے، جو  چوبیس گھنٹے دستیاب ہے۔ یہ زبردست صلاحیت کا حامل بھی ہے اور یہ ملک کو پائیدار طریقے سے طویل مدتی توانائی کی حفاظت کا انتظام بھی کرسکتا ہے۔ جوہری توانائی کی صلاحیت میں توسیع سے ملک کی توانائی کی منتقلی میں خالص صفر معیشت کے ہدف کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

‘‘عزت مآب وزیر اعظم نے گلاسگو میں منعقدہ  سی او پی 26 چوٹی کانفرنس میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہندوستان 2030 تک اپنی غیر فوسل توانائی کی صلاحیت کو  500کلو واٹ  تک پہنچائے گا اور ہندوستان 2030 تک اپنی توانائی کی ضروریات کا 50فیصد قابل تجدید توانائی سے پورا کرے گا۔’’

اس سلسلے میں نمبر۔ 30000 میگاواٹ سے زیادہ کی مجموعی صلاحیت والی ہائیڈرو اسکیموں  (8700 میگاواٹ کی 11 پمپڈ اسٹوریج اسکیموں پر مشتمل) میں سے کل 79 کو 2020-2019 سے 2030-2029 کی مدت کے دوران صلاحیت میں اضافے کا طے کیا گیا ہے۔ اس میں اس مدت کے دوران فوائد فراہم کرنے کے لیے زیر تعمیر ایچ ای کے 12663.5 میگاواٹ کے منصوبے شامل ہیں۔ مندرجہ بالا 79 منصوبوں میں سے 1023 میگاواٹ کی 5 ہائیڈرو اسکیمیں شروع ہو چکی ہیں۔ 6780 میگاواٹ کی موجودہ جوہری توانائی کی صلاحیت کو 2031 تک بڑھا کر زیر تعمیر منصوبوں کی تکمیل کے بعد 22480 میگاواٹ تک لے جایا جائے گا اور منظوری دی جائے گی۔ مستقبل میں مزید نیوکلیئر پاور پلانٹس بھی لگانے کا منصوبہ ہے۔ اسی طرح کوئلے پر مبنی کل 31665 میگاواٹ کی صلاحیت والے بجلی گھر تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں۔

****************

(ش ح ۔س ب۔رض )

U NO: 3184



(Release ID: 1809506) Visitor Counter : 706


Read this release in: English