زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زرعی بنیادی ڈھانچہ سے متعلق فنڈ (اے آئی ایف )

Posted On: 22 MAR 2022 6:23PM by PIB Delhi

زرعی بنیادی ڈھانچہ سے متعلق فنڈ(اے آئی ایف ) کی اسکیم کا ،قابل عمل پروجیکٹوں میں سرمایہ کاری کے لئے درمیانہ –طویل مدتی قرض فراہم کرنے سے متعلق سہولت فراہم کرنے کے مقصد کے ساتھ آغاز کیاگیاتھا۔ یہ اسکیم ، ملک میں زرعی بنیادی ڈھانچہ کو بہتربنانے کی خاطر، ترغیبات اورمالی اعانت کے توسط سے ، فصل کی کٹائی کے بعد کے بندوبست سے متعلق بنیادی ڈھانچہ اورکاشتکاری کے مشترکہ اثاثوں کے لئے شروع کی گئی ہے ۔ اے آئی ایف پورٹل پراب تک 19000سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں ، جن میں زرعی بنیادی ڈھانچہ سے  متعلق فنڈ (اے آئی ایف ) اسکیم کے تحت 13400کروڑروپے کے بقدررعایتی قرضوں کی گذارش کی گئی ہے ، ان میں سے 10394پروجیکٹوں کو اسکیم کے تحت 7677کروڑروپے  کے بقدر قرضوں کی منظوری دی گئی ہے ، جن میں نبارڈ کے ذریعہ دی گئی اصولی منظوری بھی شامل ہے ۔

اس کے علاوہ اس اسکیم کو مزید پرکشش بنانے کی غرض سے زراعت اورکسانوں کی فلاح وبہبود  کے محکمے ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو نے پروجیکٹ کی حد کو فی مستفید ایک پروجیکٹ سے بڑھاکر فی مستفید 25پروجیکٹ تک کردیاہے اورمذکورہ اسکیم کے تحت اہل مستفیدین کے طورپر اے پی ایم سیز ، ایف پی اوز اورایس ایچ جیز کی فیڈریشنوں اورامداد باہمی کی انجمنوں اورریاستی ایجنسیوں کو بھی اس میں شامل کرلیاہے ۔ بیداری پیداکرنے کی غرض سے زراعت  کے عزت مآب وزیر نے (اگست 2020اورستمبر 2021) تمام  ریاستوں  کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ دوجائزہ میٹنگیں بھی کی ہیں ۔ اس کے علاوہ محکمہ ، بیداری پیداکرنے سے متعلق مختلف پروگراموں  ، ورک شاپس اور ریاستوں کے نوڈل عہدیداروں ، بینک عہدیداروں ، درخواست گزارو ں ، زرعی صنعت کاروں اور ایف پی اوز وغیرہ کے ساتھ باضابطہ بنیاد پر جائزہ میٹنگوں کا بھی انعقاد کررہاہے ۔

اس کے علاوہ ، زرعی پیداوار میں حصہ کی بنیاد پر، ہرریاست اورمرکز کے زیرانتظام علاقے کو ایک لاکھ کروڑروپے کے بقدرقرض فراہم کرنے سے متعلق سہولت کو بطورآزمائش عارضی طورپر مختص کیاگیاہے ۔ اس رقم کو ، اس فنڈ کے تحت  ایک لاکھ کروڑروپے کے بقدرمالیاتی حدکے ساتھ پہلے آؤ پہلے پاؤ کی بنیاد پرریاستوں کے درمیان تقسیم کیاجائے گا۔

زرعی بنیادی ڈھانچہ کے فنڈ (اے آئی ایف ) کے تحت منظورشدہ رقم کے ساتھ ساتھ منظورشدہ پروجیکٹوں کی تعداد کے بارے میں آندھراپردیش اورتلنگانہ سمیت ریاستوں کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ -1میں منسلک ہیں :

ضمیمہ -1

نمبرشمار

ریاست /مرکزکے زیرانتظام علاقے

کل منظورشدہ

منظورشدہ پروجیکٹوں کی تعداد

رقم (کروڑروپے میں )

1

مدھیہ پردیش

2641

1935.8

2

آندھراپردیش

1512

1673.6

3

راجستھان

787

629.1

4

کرناٹک

946

437.5

5

مہاراشٹر

764

493.2

6

تلنگانہ

392

424.9

7

تمل ناڈ

292

361.4

8

گجرات

457

363.9

9

اترپردیش

769

261.1

10

ہریانہ

311

238.6

11

کیرالہ

112

162.2

12

پنجاب

206

144.6

13

بہار

87

102.8

14

چھتیس گڑھ

233

115.0

15

اڈیشہ

250

102.1

16

مغربی بنگال

345

120.8

17

اتراکھنڈ

138

33.2

18

ہماچل پردیش

43

17.9

19

آسام

31

28.9

20

جھارکھنڈ

28

14.0

21

دہلی

3

4.6

22

اروناچل پردیش

2

2.2

23

چنڈی گڑھ

1

2.0

24

میزورم

3

1.8

25

ناگالینڈ

10

1.4

26

سکم

11

1.2

27

جموں وکشمیر

14

2.5

28

انڈمان ونکوبار

3

0.3

29

منی پور

1

0.3

30

گوا

2

0.4

 

کل میزان

10394

7677

اس  ڈیٹا میں کوآپریٹو بینکوں کے ذریعہ پروجیکٹوں کی اصولی طورپردی گئی منظوری شامل ہے ۔

کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیرجناب نریندرسنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے ۔

*****

ش ح ۔ ع م۔ ع آ

U-3047



(Release ID: 1808611) Visitor Counter : 132


Read this release in: English