پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ای گورننس سسٹم


2.54 لاکھ گرام پنچایت ترقیاتی منصوبے(جی پی ڈی پی) سال 22-2021 کے لیے ای -گرام سوراج پر اپ لوڈ کیے گئے ہیں

1,99,235 پنچایتوں نے مجموعی طور پر70,000 کروڑ روپے سے زیادہ رقم کی  (تمام  جاری اسکیموں سمیت)ای- گرام سوراج- پی ایف ایم ایس انٹرفیس کے ذریعے آن لائن ادائیگی کی ہے

Posted On: 22 MAR 2022 5:37PM by PIB Delhi

پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی  ہے کہ پنچایتی راج کی وزارت (ایم او پی آر) نے ای گرام سوراج (ای جی ایس) ((https://egramswaraj.gov.inایک صارف دوست ویب پر مبنی پورٹل فراہم کیا ہے، جس کا مقصد غیر مرکزیت پر مبنی منصوبہ بندی، ترقی کی رپورٹنگ، انتظام، کام پر مبنی اکاؤنٹنگ اور  مالی تفصیلات  اور مالیاتی امور میں بہتر شفافیت لانا ہے۔ ۔ پنچایتیں ای جی ایس کے پلاننگ ماڈیول کے ذریعے گرام پنچایت کے ترقیاتی منصوبے اپ لوڈ کرتی ہیں۔ وینڈرز/سروس فراہم کنندگان کو آن لائن ادائیگی ای جی ایس- پی ایف ایم ایس انٹرفیس(ای جی ایس پی آئی) کے ذریعے کی جاتی ہے۔

اب تک، 2.54 لاکھ گرام پنچایت ترقیاتی منصوبے(جی پی ڈی پی) سال 2022-2021 کے لیے ای جی ایس پر اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، 2,32,190 پنچایتوں نے ای-گرام سوراج - پی ایف ایم ایس انٹرفیس پر آچکی ہے۔جب کہ 1,99,235 پنچایتوں نے مجموعی طور پر70,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی آن لائن ادائیگی ای گرام  سوراج- پی ایف ایم ایس انٹرفیس کے ذریعے (تمام  جاری اسکیموں سمیت شامل ہیں) کی ہے۔ ۔

مزید برآں، پنچایت کھاتوں کے بروقت آڈٹ کو یقینی بنانے کے لیے یعنی گرام پنچایتوں کی رسید اور اخراجات، ایم او پی آر نے ایک آن لائن درخواست  آڈٹ آن لائن (https://auditonline.gov.in) شروع کی ہے۔ یہ ایپلیکیشن نہ صرف پنچایت کھاتوں کے آڈٹ کی سہولت فراہم کرتا ہے بلکہ آڈٹ ریکارڈ کو برقرار رکھنے کی بھی سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ ایپلیکیشن آڈٹ انکوائریوں، مقامی آڈٹ رپورٹوں، ڈرافٹ آڈٹ  کاغذات وغیرہ کے عمل کو  آسان بناتا ہے۔ اور اس طرح یہ اپیلی کیشن شفافیت اور جوابدہی کو بہتر بنانے کے لیے پنچایتوں کے ذریعے کھاتوں کی مناسب دیکھ بھال کو یقینی بناتا ہے۔ اب تک، آڈٹ کی مدت 2022-2021 کے لیے؛ 1.65 لاکھ آڈٹ پلان بنائے گئے ہیں اور 75,044 آڈٹ رپورٹیں تیار کی گئی ہیں۔

پنچایتی راج کی وزارت نے 29 شعبوں میں خدمات کی فراہمی کے لیے ایک ماڈل پنچایت سٹیزن چارٹر/ فریم ورک تیار کیا ہے، جو پنچایتوں کے لیے مقامی پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کو اپنانے اور اپنی مرضی کے مطابق کرنے کے لیے اقدامات کو ترتیب دیتا ہے۔ اس کا مقصد لوگوں کو مقررہ وقت میں خدمات فراہم کرنا، ان کی شکایات کا ازالہ کرنا اور ان کی زندگیوں میں بہتری لانا ہے۔ ‘میری پنچایت، میرا اختیار- جن سیوائیں ہمارے دوار’ مہم 01 جولائی سے 15 اگست، 2021 تک چلائی گئی تھی۔ یہ مہم گرام پنچایتوں کے پاس متعلقہ گرام سبھا سے منظور شدہ سٹیزن چارٹر کو یقینی بنانے کے لیے ایک موثر حکمت عملی کے طور پر ابھری تھی۔ جگہ، پنچایت کی طرف سے شہریوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کے مختلف زمروں اور اس طرح کی خدمت کے لیے وقت کی حد کی فہرست بنانا اس میں شامل ہے۔ مہم کے دوران سٹیزن چارٹر کی تیاری کے لیے 2.21 لاکھ گرام سبھا کی میٹنگیں کی گئیں۔

ڈیجیٹل انڈیا کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے، بھارت نیٹ پروجیکٹ کو ملک میں تمام دیہی  مقامی اداروں (آر ایل بی) (تقریباً 2.71 لاکھ آر ایل بی) کو براڈ بینڈ کے ذریعے جوڑنے کے لیے نیٹ ورک بنانے کی غرض سے  ٹیلی مواصلات کے محکمے کے ذریعے اِسے مرحلہ وار لاگو کیا جا رہا ہے۔ 14.03.2022 تک، ملک میں کل 1.76 لاکھ آر ایل بی (بشمول بلاک ہیڈ کوارٹرز) کو سروس ریڈی بنایا گیا ہے۔ 30.06.2021 کو بھارت نیٹ کا دائرہ کار ملک میں جی پی سے آگے تمام آباد دیہاتوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔

مدھیہ پردیش میں 23,318 گرام پنچایتوں میں سے 17,760 کو  خدمت کے لیے تیار(سروس ریڈی)  بنایا جاچکا ہے۔

****************

(ش ح ۔ج ق۔رض )

U NO: 3058


(Release ID: 1808610)
Read this release in: English