جل شکتی وزارت

دریائے گنگا کا معائنہ

Posted On: 21 MAR 2022 7:52PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویسور ٹوڈو نے لوک سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں بتایا کہ دریاؤں میں مٹی کے کٹاؤ اور گاد جمع ہو جانا ایک فطری عمل ہے۔ دریاؤ ں میں ان کی اپنی صورتحال کے مطابق گاد بہتی ہے۔یہ گاد دریاؤں میں ڈھلان کی وجہ سے تیزی سے آگے بڑھتی ہے اور دریاؤں کی تہہ میں  اس کی پرتیں جم جاتی ہیں۔دریاؤں میں مٹی کے کٹاؤ اور گاد جمع ہونے کے مخصوص مقامات سے متعلق مطالعات جاری ہیں۔ مرکزی آبی کمیشن نے مختلف دریاؤں کے ، پرتیں جمنے سے متعلق مطالعات کئے ہیں۔ ان دریاؤں میں گنگا  اور جمنا کا دسواں منصوبہ بھی شامل ہے۔ جس میں ساکھ والے مختلف تکنیکی اداروں کی مشاورتی خدمات کے ذریعہ ریموٹ حساس تکنیک کا استعمال کیا جارہا ہے۔

بہار سرکار کی طرف سے ظاہر کی گئی تشویش کے جواب میں حکومت نے ایک آزاد ایجنسی کے ذریعہ ایک مطالعہ شروع کیا ہے ۔ یہ مطالعہ بہار میں فرکا بیرج کی وجہ سے دریائے گنگا میں سیلاب اور گاد جمع ہونے کے موضوع پر ہے۔ یہ مطالعہ ایک کمیٹی کی نگرانی میں کیا جارہا ہےجس میں بہار سرکار کے نمائندگان بھی شامل ہیں۔

حکومت دریاوں سے گاد نکالنے کے معاملے پر طویل مدت سے غوروخوض کرتی رہی ہے۔ اس ضمن میں سی ڈبلیو سی کے سابق چیئرمین کی سربراہی والی ایک کمیٹی نے بھارت میں کچھ دریاؤں میں گاد جمع ہونے کے طریقہ کا مطالعہ کیا تھا اور آخرکار یہ نتیجہ نکالا تھا کہ دریاؤں سے گاد نکالا جانا تکنیکی اعتبار سے عام طور پر قابل عمل نہیں ہے جس کی کچھ وجوہات یہ ہیں  ناپائیداری ، گاد نکالنے کے لئے درکار وسیع زمین کی عدم دستیابی وغیرہ۔ البتہ نہر کی گنجائش میں بہتری کےمقصد سے  دریاؤں سے گاد نکالنے کے لئے کم خرچ اقدامات  ۔ مرکزی حکومت ریاستوں کو ان کاموں کے لئے امداد فراہم کرتی ہے۔ یہ امداد تکنیکی نوعیت کی بھی ہوتی ہے، صلاح و مشورے اور فروغ دینے والے کاموں کی صورت میں بھی ہوتی ہے۔

حکومت نے گاد نکالنے کے لئے وقت کی کوئی حدمقرر نہیں کی ہے۔

 

*************

 

ش ح ۔ ا س  ۔ م ص

U. No.2989



(Release ID: 1808133) Visitor Counter : 109


Read this release in: English